مفید معلومات ہیں۔ اس دھاگے کو آگے بڑھنا چاہیے۔
یہ مردہ زندہ ہونے کا واقعہ کب اور کہاں پیش آیا تھا؟؟؟
فرہاد صاحب! اکائی جین (gene) ہی ہے۔ شاید آپ پینٹس جینز (jeans) کی بات کر رہے ہیں جس کا واحد بھی جینز ہی ہوتی ہے اور جمع بھی۔
کیا سائنس کسی انسان میں روح پھونک سکتی ہے
بلکل جین کی جمع جین ہی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن بعضایسی چیزوں کہ نام بولنے کے لئے ان کی اکائی استعمال نہیں کی جاتی بلکہ اس لفظ کی جمع بولی جاتی ہے
مثلاٌ مائٹو کونڈریا لفظ جمع ہے نہ کہ واحد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جبکہ اس کی اکا ئی مائٹو کونڈریان ہے ۔۔۔۔۔۔
جی ہاںجیسے وائرس لیکن جین کا لفظبورلینڈ کی میڈیکل ڈکشنری میں Gene بطور اسم واحد استعمال ہوا ہے۔
بائیو ٹیکنالوجی
بائیو ٹیکنالوجی کی بہت زیادہ الفاط میں تعریف کی گئی ہے۔۔۔۔۔اور آج تک اس کی کسی ایک تعریف کے ذریعے اس کا احاطہ نہیں کیا جا سکتا۔۔۔۔ ہر کسی نے اس کی اپنی تعریف کی ہے اور درست کی ہے۔۔۔۔ اس لیے کہ اس میں بہت تنوع پایا جاتا ہے۔۔۔۔
عارف بھائی یہ بات بالکل درست ہے اس پر میں نے بھی ایک رپورٹ پڑھی تھی بہت پہلے ابھی مکمل طور سے یاد نہیں ہے۔۔۔۔
پودوں کی افزائش کا ایک اہم ترین مرحلہ پولینیشن ہے اور اسی لیے پودے بہت حد تک کیڑے مکوڑوں پر تکیہ کیے ہوئے ہیں۔۔۔۔۔۔۔
دراصل یہ کیڑے مکوڑے جب پودوں پر موجود پھولوں کے اندر موجود میٹھا رس کھانے جاتے ہیں تو وہ انجانے میں زردانوں کو ایک پھول سے دعسرے تک منتقل کرتے رہتے ہیں اور یوں پودے زرخیزی کے عمل کے مکمل کرتے ہیں۔۔۔۔۔ وہ تمام پودے جو انسانوں کی خوراک کا اہم حصہ ہیں ، جیسے مختلف فصلیں ، پھل اور سبزیاں ، سب پولینیشن ہی کے ذریعے اپنا پھل پیدا کرتے ہیں۔۔۔۔ جو بعد میں انسان استعمال کرتا ہے۔۔۔۔ اور جو کیڑے Pollination کے عمل میں حصہ لیتے ہیں ان میں سر فہرست شہد کی مکھیاں ہیں۔۔۔۔۔دنیا کے انسانوں کی خوراک کا ایک تہائی حصہ اسی پولینیشن Pollination کے عمل پر ٹکا ہوا ہے۔۔۔۔۔ اب جوں جوں آبادی بڑھ رہی ہے اور انسان ویرانوں بیابانوں میں بھی جا کر آباد ہو رہے ہیں تو انہوں نے انجانے میں مکھیوں کی آبادی کا بہت نقصان کیا ہے اور ان مکھیوں کی آبادی تیزی سے کم ہوئی ہے۔۔۔۔اس کے علاوہ زرعی ادویات جو دراصل زہر ہیں اور پاکستان جیسے ممالک میں ممنوعہ زرعی ادویات کا استعمال بھی مکھیوں کی آبادی کے لیے بہت نقصان دہ ثابت ہوا ہے اور یہ خطرہ مسلسل موجود ہے بلکہ بڑھتا جا رہا ہے۔۔۔۔اب آپ خود اندازہ لگائیے کہ مکھیوں کی آبادی کم ہو گی تو لازمی طور سے Pollination بھی کم ہو گی اور اس لیے پیداوار بھی کم ہو جائے گی اور غذائی قحط آ جائے گا بلکہ آ رہا ہے۔۔۔۔۔۔
آhttp://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?t=5855
آپ اس لنک پر جا کر مزید معلو مات حاصل کرسکتے ۔
جینز لےکر مردہ کو دوبارہ اٹھا نا ممکن ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور ایسا ہو چکا ہے
کلوننگ ’ہال آف فیم ًیں جاکر مطالعہ کریں تسلی ہو جائے گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت خوب۔۔ نعمان صاحب۔۔۔
محفل پر اس طرح کی تحاریر کی کمی اکثر محسوس ہوتی تھی۔۔
یہاں زیادہ تر "آرٹیکلز" ہی شئیر کئے جاتے رہے ہیں۔۔۔ کسی کی اپنی لکھی تحریر پڑھ کر بہت اچھا لگا۔۔۔
ہم بائیو ٹیکنالوجی کی دنیا میں نو آموز ہیں۔۔۔ بس سمجھئیے کہ قدم ہی رکھا ہے۔۔۔ امید ہے آپ سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔۔۔۔
( اگر آپ نے چاہا تو۔۔۔۔ )
نعمان: میں نے ایک ریپورٹ پڑھی ہے کہ ’’شہد کی مکھیاں‘‘ جو کہ قدرتی پولینیشن پراسیس کا کام کرتی ہیں۔ یہ ناپید ہونا شروع ہو گئی ہیں، جسکی وجہ سے دنیا میں غذا کی قلت واقع ہوئی ہے۔ یہ بات کس حد تک درست ہے؟
فرہاد بھائی درست کہہ رہے ہیں کہ اصل لفظ
genes ہے نہ کہ gene....... کتابوں میں ایسا ہی لکھا ہے۔۔۔۔ اور اسے مفرد لیا جاتا ہے۔۔۔۔۔
فرہاد بھائی میں بھی تو یہی بات کہہ رہا ہوں کہ جینز ہی وہ چیز ہے جو کسی فرد یا جاندار کی تمام خصوصیات کا پتہ دیتی ہے۔۔۔۔
کیونکہ یہاں کلوننگ کی بات ہو رہی ہے تو جینز کو بیان کرنا ضروری ہے تاکہ بات کچھ کھل جائے۔۔۔۔۔
جینز دراصل ڈی این اے پر موجود ہوتے ہیں۔۔۔۔
ڈی این اے قریباََ ہر خلیے میں موجود ہوتا ہے۔۔۔۔ یعنی ہر خلیے کے مرکزے یعنی nucleus میں موجود ہوتا ہے اور اس کے علاوہ خلیے کے پاور ہاؤس یعنی mitochondria میں بھی موجود ہوتا ہے۔ ڈی این اے یا deoxyribonucleic acid دراصل وہ مواد ہے جو کہ موروثیت کے قانون کے تحت ماں باپ سے بچوں میں منتقل ہوتا ہے۔۔۔۔اور یہی وہ مواد ہے جن پر جینز ہوتے ہیں۔۔۔
یہاں جینز کو اور ڈی این اے کو کوئی الگ الگ چیز سمجھ کر پریشان نہ ہوں۔۔۔۔دراصل یہ ایک بہت ہی الجھا ہوا اور complex بائیوکیمیکل ہوتا ہے جیسا کہ تصویر میں نظر آ رہا ہے۔۔۔یعنی یہ کہا جا سکتا ہے کہ جینز دراصل ڈی این کی پٹی پر چپکے ہوتے ہیں۔۔۔۔
اب آتے ہیں جینز کی طرف۔۔۔
جینر وہ مواد ہے جو ایک خلیے کے مرکزے کے اندر موجود ڈی این نامی چیز پر چپکا ہوتا ہے اور یہی وہ چیز ہے جو کہ خلیوں کی تقسیم کے مرحلے میں ڈی این کے نئی فارمیشنز کے وقت ایک خلیے سے دوسرے میں جاتی ہے۔۔۔۔اور اسی طرح بچے اپنے والدین سے تھوڑے مختلف ہوتے ہین۔۔۔
حتٰی کہ بالکل ہم سکل اور ایک جیسے بچوں میں بھی کچھ تبدیلی ضرور ہوتی ہے اور کبھی بھی دو افراد صد فی صد ایک جیسے نہیں ہو سکتے۔۔۔۔