کچھ نہ کچھ اس کو بھی جو غم ہوتا دردِ ترکِ وفا تو کم ہوتا

وسیم خان

محفلین
اصلاح مطلوب ہے۔ شکریہ

کچھ نہ کچھ اس کو بھی جو غم ہوتا
دردِ ترکِ وفا تو کم ہوتا

جلوہِ گیسوئے صنم ہوتا
سایہِ سنبلِ ارم ہوتا

پیتے مے اور دیکھتے اس کو
کاسہ اپنا جو جامِ جم ہوتا

کیوں الجھتا میں راہِ الفت میں
واقفِ گیسووں کے خم ہوتا
 
اصلاح مطلوب ہے۔ شکریہ
کچھ نہ کچھ اس کو بھی جو غم ہوتا
دردِ ترکِ وفا تو کم ہوتا
جلوہِ گیسوئے صنم ہوتا
سایہِ سنبلِ ارم ہوتا
پیتے مے اور دیکھتے اس کو
کاسہ اپنا جو جامِ جم ہوتا
کیوں الجھتا میں راہِ الفت میں
واقفِ گیسووں کے خم ہوتا


ماشاءاللہ، اچھی غزل ہے۔ داد قبول فرمائیں۔

"ترکِ وفا" کی ترکیب تو درست ہے، "دردِ ترکِ وفا" کی ترکیب مشکوک محسوس کرتا ہوں کہ ترک اور وفا تو عربی الفاظ ہیں اور درد فارسی۔
یہاں میں استادِ محترم محمد وارث کو زحمت دینا چاہوں گا وہی بہتر رہنمائی فرما سکتے ہیں، کیونکہ اس طرح کی تراکیب استعمال ہو بھی رہی ہیں اور آپ کے تو تقریباً ہر شعر میں استعمال ہو رہی ہیں۔

کچھ نہ کچھ اس کو بھی جو غم ہوتا
دردِ ترکِ وفا تو کم ہوتا

جلوہِ گیسوئے صنم ہوتا
سایہِ سنبلِ ارم ہوتا

پیتے مے اور دیکھتے اس کو
کاسہ اپنا جو جامِ جم ہوتا

کیوں الجھتا میں راہِ الفت میں
واقفِ گیسووں کے خم ہوتا
 
میری نالائقی کہ محفل میں موجود ایک اعلی پائے کے استاد کے بارے میں معلوم ہی نہ تھا۔ استادِ محترم محمد ریحان قریشی کیا آپ میری اور وسیم خان کی رہنمائی کے لئے تشریف لا سکتے ہیں؟ ہم دونوں بھائی کافی دیر سے تراکیب میں پھنسے بیٹھے ہیں۔
 
"ترکِ وفا" کی ترکیب تو درست ہے، "دردِ ترکِ وفا" کی ترکیب مشکوک محسوس کرتا ہوں کہ ترک اور وفا تو عربی الفاظ ہیں اور درد فارسی۔
عربی اور فارسی الفاظ کو جوڑ کر تراکیب بنانا درست ہے۔ بطورِ سند بیدل کا مصرع حاضر ہے جس پر سودا نے تضمین کہی ہے

سودا بقولِ حضرتِ بیدل بکوئے دوست
خطِ جبینِ ماست ہم آغوشِ نقشِ پا
خط عربی لفظ ہے اور جبین فارسی۔
 
عربی اور فارسی الفاظ کو جوڑ کر تراکیب بنانا درست ہے۔ بطورِ سند بیدل کا مصرع حاضر ہے جس پر سودا نے تضمین کہی ہے

سودا بقولِ حضرتِ بیدل بکوئے دوست
خطِ جبینِ ماست ہم آغوشِ نقشِ پا
خط عربی لفظ ہے اور جبین فارسی۔
اچھا؟ ہمارے زمانے میں تو عربی اور فارسی میں اتنا اپناپن نہیں ہوا کرتا تھا۔ میں نے کبھی عربی فارسی اتحاد کی کوشش کی بھی تو دشمن عناصر اساتذہ نے بری طرح سے پھینٹ ڈالا اوراردو کے پرچے سے نمبر کاٹ لیئے۔
اس زمانے میں بیدل کا مصرعہ ہاتھ لگ جاتا تو میں اردو کے اساتذہ کے ساتھ مناظرہ کرکے اپنے نمبرز واپس لے لیتا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ماشاءاللہ، اچھی غزل ہے۔ داد قبول فرمائیں۔

"ترکِ وفا" کی ترکیب تو درست ہے، "دردِ ترکِ وفا" کی ترکیب مشکوک محسوس کرتا ہوں کہ ترک اور وفا تو عربی الفاظ ہیں اور درد فارسی۔
یہاں میں استادِ محترم محمد وارث کو زحمت دینا چاہوں گا وہی بہتر رہنمائی فرما سکتے ہیں، کیونکہ اس طرح کی تراکیب استعمال ہو بھی رہی ہیں اور آپ کے تو تقریباً ہر شعر میں استعمال ہو رہی ہیں۔

کچھ نہ کچھ اس کو بھی جو غم ہوتا
دردِ ترکِ وفا تو کم ہوتا

جلوہِ گیسوئے صنم ہوتا
سایہِ سنبلِ ارم ہوتا

پیتے مے اور دیکھتے اس کو
کاسہ اپنا جو جامِ جم ہوتا

کیوں الجھتا میں راہِ الفت میں
واقفِ گیسووں کے خم ہوتا
اچھا؟ ہمارے زمانے میں تو عربی اور فارسی میں اتنا اپناپن نہیں ہوا کرتا تھا۔ میں نے کبھی عربی فارسی اتحاد کی کوشش کی بھی تو دشمن عناصر اساتذہ نے بری طرح سے پھینٹ ڈالا اوراردو کے پرچے سے نمبر کاٹ لیئے۔
اس زمانے میں بیدل کا مصرعہ ہاتھ لگ جاتا تو میں اردو کے اساتذہ کے ساتھ مناظرہ کرکے اپنے نمبرز واپس لے لیتا۔
راجا صاحب مجھے لگتا ہے یہاں آپ کو تھوڑا تسامح ہوا ہے۔

عربی فارسی ترکی تراکیب تو آپس میں شیر و شکر ہیں۔ ان تراکیب سے تو لغات بھری پڑی ہیں، غالب کا ایک مصرع دیکھیے

ظلمت کدے میں میرے شبِ غم کا جوش ہے

اس میں ظلمت عربی ہے کدہ فارسی، ظلمت کدہ عربی فارسی ترکیب۔ شب فارسی ہے غم عربی، شبِ غم فارسی عربی ترکیب۔

ایک شاعر اور شعر کو لے لیں، یہ لفظ عربی ہے لیکن شاعرِ نغز گو عربی فارسی اور شعرِ دلپذیر بھی عربی فارسی۔

یا میں یہ کہوں فقظ مثال کے لیے کہ 'دردِ دلِ بیگمِ امجد' وہی خاتون سمجھ سکتی ہیں جن کے میاں شاعر ہوں اور وہ بھی مزاحیہ :) تو درد فارسی ہے، دل بھی فارسی ہے، بیگم ترکی اور امجد عربی :) دل کی جگہ قلب رکھ لیں، پھر بھی ترکیب درست یعنی دردِ قلبِ بیگمِ فلاں۔ فلاں کی جگہ میرا نام بھی آ سکتا ہے وہ بھی عربی ہی ہے :)

کلیہ یہ ہے کہ عربی فارسی ترکی تراکیب ہر طرح کی بغیر تردد کے بن اور استعما ل ہو سکتی ہیں۔ آپ کو جس سے مغالطہ ہو رہا ہے وہ ہے عربی فارسی الفاظ کے ساتھ ہندی اردو سنسکرت انگریزی ،پنجابی و دیگر مقامی زبانوں کے الفاظ کے ساتھ تراکیب بنانا، جیسے صدائے گھنٹی غلط ہے، شورِ موبائل غلط ہے، رنگ و روپ غلط ہے، رنگ فارسی ہے روپ ہندی، لیکن خالی رنگ روپ جائز ہے، غمِ دل عربی فارسی ہے جائز ہے، غمِ ہارٹ عربی انگریزی ہے غلط ہے وعلیٰ ہذا القیاس۔
 
راجا صاحب مجھے لگتا ہے یہاں آپ کو تھوڑا تسامح ہوا ہے۔

عربی فارسی ترکی تراکیب تو آپس میں شیر و شکر ہیں۔ ان تراکیب سے تو لغات بھری پڑی ہیں، غالب کا ایک مصرع دیکھیے

ظلمت کدے میں میرے شبِ غم کا جوش ہے

اس میں ظلمت عربی ہے کدہ فارسی، ظلمت کدہ عربی فارسی ترکیب۔ شب فارسی ہے غم عربی، شبِ غم فارسی عربی ترکیب۔

ایک شاعر اور شعر کو لے لیں، یہ لفظ عربی ہے لیکن شاعرِ نغز گو عربی فارسی اور شعرِ دلپذیر بھی عربی فارسی۔

یا میں یہ کہوں فقظ مثال کے لیے کہ 'دردِ دلِ بیگمِ امجد' وہی خاتون سمجھ سکتی ہیں جن کے میاں شاعر ہوں اور وہ بھی مزاحیہ :) تو درد فارسی ہے، دل بھی فارسی ہے، بیگم ترکی اور امجد عربی :) دل کی جگہ قلب رکھ لیں، پھر بھی ترکیب درست یعنی دردِ قلبِ بیگمِ فلاں۔ فلاں کی جگہ میرا نام بھی آ سکتا ہے وہ بھی عربی ہی ہے :)

کلیہ یہ ہے کہ عربی فارسی ترکی تراکیب ہر طرح کی بغیر تردد کے بن اور استعما ل ہو سکتی ہیں۔ آپ کو جس سے مغالطہ ہو رہا ہے وہ ہے عربی فارسی الفاظ کے ساتھ ہندی اردو سنسکرت انگریزی ،پنجابی و دیگر مقامی زبانوں کے الفاظ کے ساتھ تراکیب بنانا، جیسے صدائے گھنٹی غلط ہے، شورِ موبائل غلط ہے، رنگ و روپ غلط ہے، رنگ فارسی ہے روپ ہندی، لیکن خالی رنگ روپ جائز ہے، غمِ دل عربی فارسی ہے جائز ہے، غمِ ہارٹ عربی انگریزی ہے غلط ہے وعلیٰ ہذا القیاس۔
شکریہ استادِ محترم، اب یاد رکھوں گا کہ عربی فارسی اور ترکی کے بھرپور رشتےداری ہے۔
اگر بچپن میں اس رشتےداری کی وجہ سے ڈنڈے نہ کھائے ہوتے تو آج یہ حال نہ ہوتا۔ بہرحال آپ کا بہت بہت شکریہ کہ جو بات دماغ میں رچ بس گئی تھی وہ آپ نے درست فرما دی۔

"دردِ دلِ بیگمِ امجد" ہاہاہاہاہہاہاہا
:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:

کیا کہنے جناب
 

وسیم خان

محفلین
بہت شکریہ امجد علی، محمد ریحان، محمد وارث صاحب۔ تراکیب کا مسئلہ تو حل ہوا۔ کوئی اور اصلاح ہو سکے تو ضرور نشادہی کیجیے۔
 

وسیم خان

محفلین
ریحان بھائی میں کہنا یہ چاہتا تھا کہ گر خمِ گیسو سے واقف ہوتا تو محبت کی پیچیدہ راہوں میں نہ پھنستا یا اس طرف جانے کا ارادہ نا کرتا۔ اب
واقفِ گیسو اور واقفِ گیسوہا
میں سے واقفِ گیسوہا وزن کے بطابق ہے۔ یہ بھی رہنمائی فرما دیں کہ واقفِ گیسوہا اور واقفِ گیسو میں فرق کیا ہے۔​
 
Top