اصلاح مطلوب ہے۔ شکریہ
کچھ نہ کچھ اس کو بھی جو غم ہوتا
دردِ ترکِ وفا تو کم ہوتا
جلوہِ گیسوئے صنم ہوتا
سایہِ سنبلِ ارم ہوتا
پیتے مے اور دیکھتے اس کو
کاسہ اپنا جو جامِ جم ہوتا
کیوں الجھتا میں راہِ الفت میں
واقفِ گیسووں کے خم ہوتا
عربی اور فارسی الفاظ کو جوڑ کر تراکیب بنانا درست ہے۔ بطورِ سند بیدل کا مصرع حاضر ہے جس پر سودا نے تضمین کہی ہے"ترکِ وفا" کی ترکیب تو درست ہے، "دردِ ترکِ وفا" کی ترکیب مشکوک محسوس کرتا ہوں کہ ترک اور وفا تو عربی الفاظ ہیں اور درد فارسی۔
اچھا؟ ہمارے زمانے میں تو عربی اور فارسی میں اتنا اپناپن نہیں ہوا کرتا تھا۔ میں نے کبھی عربی فارسی اتحاد کی کوشش کی بھی تو دشمن عناصر اساتذہ نے بری طرح سے پھینٹ ڈالا اوراردو کے پرچے سے نمبر کاٹ لیئے۔عربی اور فارسی الفاظ کو جوڑ کر تراکیب بنانا درست ہے۔ بطورِ سند بیدل کا مصرع حاضر ہے جس پر سودا نے تضمین کہی ہے
خط عربی لفظ ہے اور جبین فارسی۔سودا بقولِ حضرتِ بیدل بکوئے دوست
خطِ جبینِ ماست ہم آغوشِ نقشِ پا
ماشاءاللہ، اچھی غزل ہے۔ داد قبول فرمائیں۔
"ترکِ وفا" کی ترکیب تو درست ہے، "دردِ ترکِ وفا" کی ترکیب مشکوک محسوس کرتا ہوں کہ ترک اور وفا تو عربی الفاظ ہیں اور درد فارسی۔
یہاں میں استادِ محترم محمد وارث کو زحمت دینا چاہوں گا وہی بہتر رہنمائی فرما سکتے ہیں، کیونکہ اس طرح کی تراکیب استعمال ہو بھی رہی ہیں اور آپ کے تو تقریباً ہر شعر میں استعمال ہو رہی ہیں۔
کچھ نہ کچھ اس کو بھی جو غم ہوتا
دردِ ترکِ وفا تو کم ہوتا
جلوہِ گیسوئے صنم ہوتا
سایہِ سنبلِ ارم ہوتا
پیتے مے اور دیکھتے اس کو
کاسہ اپنا جو جامِ جم ہوتا
کیوں الجھتا میں راہِ الفت میں
واقفِ گیسووں کے خم ہوتا
راجا صاحب مجھے لگتا ہے یہاں آپ کو تھوڑا تسامح ہوا ہے۔اچھا؟ ہمارے زمانے میں تو عربی اور فارسی میں اتنا اپناپن نہیں ہوا کرتا تھا۔ میں نے کبھی عربی فارسی اتحاد کی کوشش کی بھی تو دشمن عناصر اساتذہ نے بری طرح سے پھینٹ ڈالا اوراردو کے پرچے سے نمبر کاٹ لیئے۔
اس زمانے میں بیدل کا مصرعہ ہاتھ لگ جاتا تو میں اردو کے اساتذہ کے ساتھ مناظرہ کرکے اپنے نمبرز واپس لے لیتا۔
شکریہ استادِ محترم، اب یاد رکھوں گا کہ عربی فارسی اور ترکی کے بھرپور رشتےداری ہے۔راجا صاحب مجھے لگتا ہے یہاں آپ کو تھوڑا تسامح ہوا ہے۔
عربی فارسی ترکی تراکیب تو آپس میں شیر و شکر ہیں۔ ان تراکیب سے تو لغات بھری پڑی ہیں، غالب کا ایک مصرع دیکھیے
ظلمت کدے میں میرے شبِ غم کا جوش ہے
اس میں ظلمت عربی ہے کدہ فارسی، ظلمت کدہ عربی فارسی ترکیب۔ شب فارسی ہے غم عربی، شبِ غم فارسی عربی ترکیب۔
ایک شاعر اور شعر کو لے لیں، یہ لفظ عربی ہے لیکن شاعرِ نغز گو عربی فارسی اور شعرِ دلپذیر بھی عربی فارسی۔
یا میں یہ کہوں فقظ مثال کے لیے کہ 'دردِ دلِ بیگمِ امجد' وہی خاتون سمجھ سکتی ہیں جن کے میاں شاعر ہوں اور وہ بھی مزاحیہ تو درد فارسی ہے، دل بھی فارسی ہے، بیگم ترکی اور امجد عربی دل کی جگہ قلب رکھ لیں، پھر بھی ترکیب درست یعنی دردِ قلبِ بیگمِ فلاں۔ فلاں کی جگہ میرا نام بھی آ سکتا ہے وہ بھی عربی ہی ہے
کلیہ یہ ہے کہ عربی فارسی ترکی تراکیب ہر طرح کی بغیر تردد کے بن اور استعما ل ہو سکتی ہیں۔ آپ کو جس سے مغالطہ ہو رہا ہے وہ ہے عربی فارسی الفاظ کے ساتھ ہندی اردو سنسکرت انگریزی ،پنجابی و دیگر مقامی زبانوں کے الفاظ کے ساتھ تراکیب بنانا، جیسے صدائے گھنٹی غلط ہے، شورِ موبائل غلط ہے، رنگ و روپ غلط ہے، رنگ فارسی ہے روپ ہندی، لیکن خالی رنگ روپ جائز ہے، غمِ دل عربی فارسی ہے جائز ہے، غمِ ہارٹ عربی انگریزی ہے غلط ہے وعلیٰ ہذا القیاس۔
یہ مصرع سمجھ نہیں آیا۔واقفِ گیسووں کے خم ہوتا