کتا ب و سنت ڈاٹ کام کی لائیبریری سے...

عبد المعز

محفلین
کسی بھی مسلمان کے لئے یہ بہت بڑی سعادت کی بات ہے کہ وہ نبی کریم ﷺ کی احادیث مبارکہ کو تدریس ،تقریر یا تحریر کے ذریعے لوگوں تک پہنچائے،آپ ﷺ نے ایسے سعادت مند افراد کے لئے تروتازگی کی دعا فرمائی ہے۔چنانچہ محدثین کرام نے اسی سعادت اور کامیابی کے حصول کے لئے کوششیں کیں احادیث نبویہ کو اپنی اپنی کتب میں جمع فرمایا۔اسلام کے انہی درخشندہ ستاروں میں سے ایک علامہ علاء الدین علی متقی بن حسام الدین ہندی برھان پوری  ہیں ،جنہوں نے زیر تبصرہ کتاب " کنز العمال فی سنن الاقوال والافعال "تصنیف فرمائی ہے۔اور اس کا اردو ترجمہ کرنے کی سعادت محترم مولانا مفتی احسان اللہ شائق نے حاصل کی ہے۔یہ کتاب دراصل امام سیوطی کی ہے ۔انہوں نے پہلے "الجامع الکبیر"نامی ایک کتاب لکھی ،جس میں تمام احادیث کو جمع فرمایا،اور یہ کتاب آج بھی نام سے موجود ہے۔اس میں انہوں نے احادیث مبارکہ کو حروف تہجی کی ترتیب پر مرتب فرمایا،اور قسم الاقوال اور قسم الافعال دونوں کو الگ الگ جمع فرمایا۔پھر اسی جامع الکبیر کی قسم الاقوال میں سے مختصر احادیث کو منتخب کیا اور "الجامع الصغیر "نامی کتاب لکھ ڈالی۔پھر کچھ عرصہ بعد "جامع صغیر " کا استدراک کرتے ہوئے "زوائد الجامع "نامی کتا ب لکھ دی۔علامہ علاء الدین علی متقی کا کام یہ ہے کہ انہوں نے امام سیوطی کی ان کتب کو فقہی ترتیب پر مرتب کرتے ہوئے "کنز العمال فی سنن الاقوال والافعال"نامی یہ کتاب تالیف فرمادی،جو نبی کریم ﷺ کی احادیث مبارکہ پر مشتمل ایک عظیم الشان ذخیرہ ہے۔اللہ تعالی مولف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور ہمیں آپ کی احادیث مباکہ پر عمل کرنے کی بھی توفیق دے۔آمین(راسخ
اس کتاب کنز العمال حصہ اول کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب کنز العمال حصہ دوم کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب کنز العمال حصہ سوم کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب کنز العمال حصہ چہارم کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب کنز العمال حصہ پنجم کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب کنز العمال حصہ ششم کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب کنز العمال حصہ ہفتم کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب کنز العمال حصہ ہشتم کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب کنز العمال حصہ نہم کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب کنز العمال حصہ دہم کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب کنز العمال حصہ گیارہ کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب کنز العمال حصہ بارہواں کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب کنز العمال حصہ تیرہواں کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب کنز العمال حصہ چودہواں کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب کنز العمال حصہ پندرواں کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب کنز العمال حصہ سولہواں کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

نایاب

لائبریرین
کاش کہ یہ موصوف 29 سال کی تحقیق سے یہ ثابت کرتے کہ جھوٹ لالچ دھوکہ کیسے دین اسلام میں تفرقے اور صنف نازک کی بغاوت اور صنف نازک پر ظلم کا سبب بنتا ہے ۔
دین خالص اگر انہی لمبی چوڑی تشریعوں کا محتاج ہو تو خالص کیسے رہے ۔ اس کتاب پاک کو جسے رب العالمین آسانی بھری ہدایت کا منبع قرار دیتا ہے ۔ اس کو بیچنے والوں نے اسے کتنا مشکل بنا دیا ۔
 

عبد المعز

محفلین
اسلام نے اپنے اصول حکمرانی میں عدل وانصاف کو بے پناہ اہمیت دی ہے۔ یہ ایسا الٰہی نظام حیات ہے جس کامزاج انسانوں کے خود ساختہ رائج الوقت قوانین سے اس لحاظ سے بھی مختلف ہے کہ یہ تمام انسانی قوانین سے ممتازاور ہردو ر،ہر زمانے کےتقاضے پورے کرتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ قیامِ پاکستان کے بعد اہل پاکستان کی مسلسل یہ خواہش اورکوشش رہی ہے کہ اسلامی قوانین کا نفاذ عمل میں آئے۔زیر نظر کتاب ’’پاکستان میں حدود قوانین‘‘اسلام کے فوجداری قانون ،بنیادی تصورات اور عملی تطبیق کے حوالے سے ایک اہم کتاب ہے ۔جوکہ شریعہ اکیڈمی ،اسلام آباد کی طرف سے اس موضوع پر جولائی2005ء میں منعقد کی جانے والی کانفرنس میں علماء کرام ،معروف اسکالرزاور قانون دان حضرت کی طرف سے پیش کیے جانے محاضرات ومقالات پرمشتمل ہے جسے شہزاد اقبال شام (اسسٹنٹ پروفیسر شریعہ اکیڈمی، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی ،اسلام آباد ) نے مرتب کیا ہے اور شریعہ اکیڈمی نے افادہ عام کےلیے اسے طباعت سے آراستہ کیا ہے ۔اللہ تعالی اس کوشش کو ملک میں اسلامی قوانین کے نفاذ میں پیش رفت کا ذریعہ بنائے (آمین)(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
علامہ محمد اقبالؒ ہماری قوم کے رہبر و رہنما تھے،آپ کو شاعر مشرق کہا جاتا ہے ۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ اہل مشرق کے جذبات و احساسات کی جس طرح ترجمانی کا حق اقبال مرحوم نے ادا کیا ہے اس طرح کسی دوسرے نے نہیں کیا ہے ۔شاعری کسی فکرونظریہ کودوسروں تک پہنچانے کاموثرترین طریقہ ہے ۔شعرونظم سے عموماً عقل کی نسبت جذبات زیادہ متاثرہوتے ہیں،یہی وجہ ہے کہ وحی الہیٰ کے لیے شعرکواختیارنہیں کیاگیا۔تاہم اگرجذبات کی پرواز درست سمت میں ہوتوانہیں ابھارنا بجائے خودمقصودہے ۔۔ ان کی شاعری عروج رفتہ کی صدا ہے ۔ ان کے افکار و نظریات عظمت مسلم کے لئے ایک بہترین توجیہ اور جواز فراہم کرتے ہیں،اوراسلام کی انقلابی ،روحانی اوراخلاقی قدروں کاپراثرپیغام ہے ۔ان کی شاعری میں نری جذباتیت نہیں بلکہ وہ حرکت وعمل کاایک مثبت درس ہے ۔اس سے انسان میں خودی کے جذبے پروان چڑھتے ہیں اورملت کاتصورنکھرتاہے ۔بنابریں یہ کہاجاسکتاہے کہ اقبال نے اسلامی تعلیمات کونظم میں بیان کیاہے۔تاہم یہ بات بھی ملحوظ خاطررکھناضروری ہے کہ علامہ عالم دین نہ تھے ہمارے ملی شاعرتھے اوربس ۔فلہذاتعبیردین میں ان کوسندخیال کرناقطعاً غلط ہے ۔زیر تبصرہ کتاب" پیام اقبال بنام نوجوانان ملت"بھی آپ کے نوجوانوں کے نام منسوب اشعار کا مجموعہ ہے،جسے سید قاسم محمود نے مرتب کیا ہے،اور ساتھ ہی ساتھ ان کا معنی ومفہوم بھی واضح کر دیا ہے، تاکہ امت کا نوجوان اپنی جوانی کو اللہ کی رضا اور اسلام کی سر بلندی میں کھپا کر دنیا وآخرت دونوں جہانوں میں سرخرو ہو جائے۔اللہ تعالی ان کی اس مھنت کو قبول فر ما کت نوجوانان امت کا قبلہ درست فرمائے۔آمین(راسخ)
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
تحریک ختم نبوت
مصنف
ڈاکٹر محمد بہاؤ الدین
ناشر
مکتبہ قدوسیہ،لاہور

TitlePages--Tahreek-Khatm-e-Nabuwwat.jpg

تبصرہ
تمام مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ حضرت محمدﷺ اللہ کے آخری نبی ہیں۔ اور وہ یہ بھی اعتقاد رکھتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو صلیب پر موت نہیں آئی، وہ زندہ اٹھا لیے گئے تھے اور قرب قیامت وہ دوبارہ اس دنیا میں تشریف لائیں گے۔ لیکن مرزا غلام احمد قادیانی نے دعویٰ کیا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی موت واقع ہو چکی ہے اور جس عیسیٰ کے لوگوں کو آنے کا انتظار ہے وہ عیسیٰ یامثیل وہ خود ہیں۔ اس کے کچھ عرصہ بعد انھوں نے یہ دعویٰ بھی فرما دیا کہ وہ اللہ کے نبی ہیں۔ اس کے رد عمل کے طور پر ہندوستان کے طول و عرض میں تحریک ختم نبوت کا آغاز ہوا جس میں مرزا کے دعاوی کی تردید اور مسلمہ عقائد مسلمین کی تائید کا کام شروع ہوا۔ کتاب ہذا ان مضامین کا مجموعہ ہے جو 1995ء کے آخر سے تحریک ختم نبوت کے عنوان سے ’صراط مستقیم‘ برمنگھم میں سلسلہ وار شائع ہوتے رہے۔ ڈاکٹر محمد بہاؤ الدین مبارک باد کے مستحق ہیں کہ انھوں نے اس قدر قیمتی کام کو یکجا صورت میں پیش کرنے کی سعی کی۔ (ع۔م)
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد1 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد2 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد3 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد4 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد5 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد6 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد7 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد8 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد9 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد10 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد11 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد12 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد13 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد14 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتابتحریک ختم نبوت جلد15 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد16 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد17 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد18 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد19 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد20 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد21 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد22 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد23 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد 24 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد 25 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد 26 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد 27 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد 28 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد 29 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد 30 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد 31 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد 32 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد 33 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد 34 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد 35 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد 36 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کتاب تحریک ختم نبوت جلد 37 کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
 

عبد المعز

محفلین
دور ِحاضر میں مسلمانوں کے اندر بہت سی خرافات ورسومات نےجنم لے لیا ہے جن میں سے کسی آدمی کے فوت ہوجانے کے بعد ایصالِ ثواب کا مسئلہ بہت غلط رنگ اختیار کرچکا ہے بالخصوص قرآن خوانی کے ذریعے مردوں کوثواب پہنچانے کارواج عام ہے ۔ قرآن خوانی اورگٹھلیوں وغیرہ پر کثرت سے تسبیحات پڑھ کر مرنے والے کو اس کا ثواب بخشا جاتاہے ۔حتی کہ قرآنی خوانی توایک پیشہ کی صورت اختیار کر چکی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ قرآن پڑھنے کا میت کوثواب نہیں پہنچتا۔ البتہ قرآن پڑھنےکے بعد میت کے لیے دعا کرنے سے میت کو فائدہ ہوسکتا ہے۔ہمارے ہاں جو اجتماعی طور قرآن خوانی ایک رواج ہے جس کا قرآن وحدیث سے کوئی ثبوت نہیں ملتا۔ احادیث کی رو سے چند ایک چیزوں کا ثواب میت کو پہنچتا ہے جن کی تفصیل حسب ذیل ہے ۔1۔کسی مسلمان کا مردہ کےلیے دعا کرنا بشرطیکہ دعا آداب وشروط قبولیت دعا کے مطابق ہو۔2 میت کے ذمے نذرکے روزے ہوں جو وہ ادا نہ کرسکا تو اس کی طرف سے روزے رکھنا بھی باعث ثواب ہے ۔3 نیک بچہ جوبھی اچھے کام کرے گا والدین اس کے ثواب میں شریک ہوں گے۔4مرنے کے بعد اچھے آثار اپنے پیچھے چھوڑجانے سےبھی میت کو ثواب ملتا ہے،صدقہ جاریہ بھی اس میں شامل ہے ۔زیر نظر کتابچہ’’زندہ کامردہ کے لیے ہدیہ اور قرآنی خوانی ‘‘ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کا مرتب شد ہ ہے۔جس میں انہوں نے مختلف اہل علم اور فتاویٰ جات سے استفادہ کرکے مذکورہ مسئلہ کی شرعی حیثیت کوواضح کیا ہے۔ محترمہ ام عبد منیب صاحبہ نے اصلاحی موضوعا ت پر بیسیوں کتابچہ جات تحریر کیے ہیں جن میں سے بعض تو کتاب وسنت ویب سائٹ پر موجود ہیں باقی بھی عنقریب اپلوڈ کردئیے جائیں گے۔ محتر م عبد منیب صاحب (مدیر مشربہ علم وحکمت،لاہور) نے چند دن قبل اپنے ادارے کی تقریبا تمام مطبوعات ویب سائٹ کے لیے ہدیۃً عنایت کی ہیں اللہ تعالی اصلاح م معاشرہ کے لیے ان کی تمام مساعی کو قبول فرمائے (آمین) (م ۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
روزہ اسلام کا ایک بنیادی رکن ہے اور رمضان المبارک اسلامی سال کا نواں مہینہ ہے یہ مہینہ اللہ تعالیٰ کی رحمتوں،برکتوں، کامیابیوں اور کامرانیوں کا مہینہ ہے ۔اپنی عظمتوں اور برکتوں کے لحاظ سے دیگر مہینوں سے ممتاز ہے ۔رمضان المبارک وہی مہینہ ہےکہ جس میں اللہ تعالیٰ کی آخری آسمانی کتاب قرآن مجید کا نزول لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر ہوا۔ ماہ رمضان میں اللہ تعالی جنت کے دروازے کھول دیتا ہے او رجہنم کے دروازے بند کردیتا ہے اور شیطان کوجکڑ دیتا ہے تاکہ وہ اللہ کے بندے کو اس طر ح گمراہ نہ کرسکے جس طرح عام دنوں میں کرتا ہے اور یہ ایک ایسا مہینہ ہے جس میں اللہ تعالی خصوصی طور پر اپنے بندوں کی مغفرت کرتا ہے اور سب سے زیاد ہ اپنے بندوں کو جہنم سے آزادی کا انعام عطا کرتا ہے۔رمضان المبارک کے روضے رکھنا اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ہے نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی جانے والی عبادات ( روزہ ،قیام ، تلاوت قرآن ،صدقہ خیرات ،اعتکاف ،عبادت لیلۃ القدر وغیرہ )کی بڑی فضیلت بیان کی ہے ۔روزہ کے احکام ومسائل سے ا گاہی ہر روزہ دار کے لیے ضروری ہے ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام ومسائل سےلا علم ہوتے ہیں،بلکہ بہت سے افراد تو ایسے بھی ہیں جو بدعات وخرافات کی آمیزش سے یہ عظیم عمل برباد کرلینے تک پہنچ جاتے ہیں ۔ کتبِ احادیث میں ائمہ محدثین نے کتاب الصیام کے نام سے باقاعدہ عنوان قائم کیے ۔ اور کئی علماء اور اہل علم نے رمضان المبارک کے احکام ومسائل وفضائل کے حوالے سے کتب تصنیف کی ہیں ۔زیر نظر کتاب مفید کتاب ’’ رمضان ماہِ فوزان ‘‘ جماعۃ الدعوہ پاکستان کے مرکزی راہنما محترم قاری محمد یعقوب شیخ (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ، گولڈ میڈ لسٹ کنگ سعود یونیورسٹی ،ریاض) کی ترتیب شدہ اپنے موضوع پر ایک جامع کتاب ہے ۔اس میں فاضل مؤلف نے رمضان المبارک اور اس کےسے متعلقہ موضوعات ( رمضان اور صیام،مقصد صیام، تقویٰ وپرہیز گاری ،قیام الیل ،نزول قران ،توبہ واستغفار ، آخری عشرہ اور مسائل عید الفطر کا حاطہ کرنے کی بھر پور سعی کی ہے ) اور فاضل مصنف نے قرآن مجید اور احادیث صحیحہ سے ہر مسئلہ واضح کرکے اسے علماء کرام اور عوام الناس کے لیے یکساں مفید بنادیا ہے ۔اللہ تعالی مؤلف کی دعوتی ،دینی وتصنیفی خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے اور اس کتاب کو عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے ( آمین) ( م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا ۔ ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے۔ان ضخیم مجموعہ جات سے استفتادہ عامۃ الناس کےلیے انتہائی دشوار ہے ۔عامۃ الناس کی ضرورت کے پیش نظر کئی اہل علم نے مختصر مجموعات حدیث تیار کیے ہیں جن میں ایک 100 احادیث پر مشتمل ایک مجموعہ عارف با اللہ مولانا سید محمد داؤد غزنوی  نے نتہائی مختصراور جامع رسالہ ’’نخبۃ الاحادیث‘‘ کے نام سے مرتب کیا جس میں عبادات معاملات ،اخلاق وآداب وغیرہ سے متعلق کامل رااہنمائی موجود ہے۔ موصوف کے کمال حسنِ انتخاب کی وجہ سے یہ کتاب اکثر دینی مدارس کے نصاب میں شامل ہے۔زیر نظر کتاب ’’ تحفۃ الاحادیث ‘‘مولانا داؤد غزنوی  کی کتاب نخبۃ الاحادیث کی شرح ،سلیس وعام فہم ترجمہ ہے ۔اس میں مترجم کی طرف سے لغوی تشریح اور فوائد کااضافہ یقیناً ابتدائی طلبہ کے لیے بہت مفید ہے۔مترجم نے تمام احادیث کی تخریج بھی کردی ہے تاکہ اصل مراجع کی طرف آسانی سے رجوع کیا جاسکے ۔ ۔اللہ تعالی اس کتاب کا فائد ہ عام فرمائے اور مصنف ،مترجم کی اس کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے (آمین) (م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
صحیح احادیث کے مطابق نبی کریم ﷺ کا رمضان او رغیر رمضان میں رات کا قیام بالعموم گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں ہوتا تھااور حضرت جابر کی روایت کے مطابق رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرامؓ کوتین رات جو نماز پڑہائی وہ گیارہ رکعات ہی تھیں او ر حضرت عمر ؓ نے بھی مدینے کے قاریوں کو گیارہ رکعات پڑہانے کا حکم دیاتھا اور گیارہ رکعات پڑھنا ہی مسنون عمل ہے ۔امیر المومنین حضر ت عمر بن خطاب ، حضرت علی بن ابی طالب، حضرت ابی بن کعب اور حضرت عبد اللہ بن مسعود سے 20 رکعات قیام اللیل کی تمام روایات سنداً ضعیف ہیں ۔زیر نظر کتابچہ میں شیخ کفایت اللہ السنابلی نے بیس رکعات سے متعلق جو روایات پیش کی جاتی ہیں دلائل کی روشنی میں ان کا جائزہ پیش کرکے ثابت کیا ہے کہ بیس رکعات تراویح پڑہنا نہ تو نبی ًﷺ سے اور نہ ہی کسی صحابی سے ثابت ہے اس کے برعکس نبیﷺ اور صحابہ کرام ؓ سے آٹھ رکعات تراویح ہی ثابت ہے ۔(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
قرآنِ حکیم کابڑا حصہ اممِ سابقہ کے احوال وبیان پرمشتمل ہے جو یقیناً غور وفکر کامتقاضی ہے ۔ان قوموں میں سےاکثر نے اللہ کےبھیجے ہوئے پیغمبروں کی دعوت کو مسترد کردیا اور ان کے ساتھ بغض وعناد اختیارکیا۔ ان کی اسی سرکشی کے باعث ان پر اللہ کا غضب نازل ہوا اور وہ صفحہ ہستی سے حرف غلط کی طرح مٹادی گئیں۔آج کے دور میں بھی ماہرین آثار قدیمہ کی تحقیقات اوردرفیافتوں کے نتیجے میں قرآنِ حکیم میں بیان کردہ سابقہ اقوام کی تباہی کے حالات قابل ِمشاہدہ ہوچکے ہیں ۔زیر نظرکتاب ’’تباہ شدہ اقوام‘‘ جوکہ معروف رائٹر ہارون یحی کی تصنیف ہے ۔اس میں انہوں نے احکامِ الٰہی سے انحراف کے سبب ہلاک ہونے والے چند معاشروں اور قوموں کا تذکرہ کیا ہے ۔یہ کتاب بتاتی ہے کہ قرآن مجید میں ذکر کی جانے والی یہ اقوام کس طرح تباہ ہوئیں۔اپنے موضوع پر یہ ایک بےمثال کتاب ہے ۔کتاب ہذا کے فاضل مصنف ہارون یحی نے بہت سی سیاسی اور مذہبی کتب لکھیں جو زیور طباعت سے آراستہ ہو کر قارئین تک پہنچ چکی ہیں۔اللہ تعالیٰ مصنف ،مترجم اورناشرین کی اس کوشش کوقبول فرمائے (آمین)(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
اسلام آج سے چودہ سو سال قبل مکمل ہوچکا ہے ۔اب اس میں کسی بھی ایسی بات کی گنجائش نہیں جس کا ثبوت قرآن وحدیث میں موجود نہ ہو فرمانِ نبویﷺ ہےکہ ’’لوگو میں تم میں دو ایسی چیزیں چھوڑے جارہاہوں جب تک تم ان پر مضبوطی سے عمل کرتے رہو گے ہر گز گمراہ نہیں ہوگے اللہ کی کتاب اور میری سنت۔تاریخ شاہد ہے کہ جب تک مسلمان ان دونوں چیزوں پر براہ راست عمل کرتےرہے ترقی کرتے رہے اور جب مسلمانوں نے قرآن وحدیث کو چھوڑ کر دین میں نئی نئی باتیں نکال لی ہیں او ر انہیں دین کا درجہ دے دیا تو زوال کا شکار ہوگے ۔اذان اسلام کا شعار ہے نماز پنجگانہ کےلیے اذان کا طریقہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے سے رائج ہے ۔حضرت بلال ؓ اسلام کے پہلے مؤذن تھے۔ بلالی اذان کے الفاظ بھی قرآن وحدیث سے ثابت ہیں ۔ لیکن ایک نام نہاد جماعت نے اذان سے پہلے او ربعض مساجد میں اذان کےبعد ایک ایسا درود جاری کیا ہےجس کا ثبوت قرآن وحدیث ، صحابہ ،تابعین ، تبع تابعین ،محدثین سے نہیں ملتا۔زیر نظر کتاب ’’ شرعی اذان او رمروجہ صلوٰۃ وسلام‘‘ معروف خطیب وقلمکار مصنف کتب کثیرہ رانا محمد شفیق پسروری کی مذکورہ موضوع پر اہم تصنیف ہے جس میں انہوں نے دلائل کی روشنی میں اذان کے ساتھ پڑھے جانے والے مروجہ درود پر سیر حاصل بحث کی ہے۔ اللہ تعالی ان کی اس کاوش کوقبول فرمائے اور اس کتا ب کو معاشرے میں رواج پاجانے والےاذان سے پہلے اور بعد میں پڑھے جانے والے من گھڑت درود کے خاتمہ کاذریعہ بنائے (آمین)(م۔ا)
 

انجانا

محفلین
یہ جو کروڑوں مسلمان 1400 سال سے بیس رکعت تراویح پڑھتے آرہے ہیں ، غلطی پر ہیں؟ حاشا و کلا ۔
عجیب بات یہ ہے کہ اہل حدیث کہلانے والے ان حدیثوں ضعیف کہہ رہے ہیں جن پر 1400 سال سے تواتر کے ساتھ عمل ہوتا آ رہا ہے ۔ کیا کہنے :)
 

ام اریبہ

محفلین
یہ جو کروڑوں مسلمان 1400 سال سے بیس رکعت تراویح پڑھتے آرہے ہیں ، غلطی پر ہیں؟ حاشا و کلا ۔
عجیب بات یہ ہے کہ اہل حدیث کہلانے والے ان حدیثوں ضعیف کہہ رہے ہیں جن پر 1400 سال سے تواتر کے ساتھ عمل ہوتا آ رہا ہے ۔ کیا کہنے :)
1400 سال سے تو 8 رکعت بھی پڑھ رھے ہیں
 
لفظ "تراویح" ہی یہ ثابت کرنے کو کافی ہے کہ یہ آٹھ سے زیادہ رکعات ہیں۔۔۔۔ترویحہ کہتے ہیں چار رکعت پڑھنے کے بعد تھوڑی دیر آرام کرنے کو۔۔۔اگر آٹھ رکعات ہوتیں تو ترویحتین ہوتا یعنی دو وقفے۔۔۔لفظ تراویح جمع کا صیغہ ہے جو دو سے زیادہ ہوتا ہے۔۔۔چنانچہ۔۔۔۔دوسری بات یہ ہے کہ یہ تو ثابت ہے کہ حرمین الشریفین میں ایک ہزار سال سے بیس رکعات ہی پڑھائی جارہی ہیں۔۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
اللہ بچائے ایسے قلمکار مصنف کتب کثیرہ سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بلا شک انتشار پھیلانے والے " تنشیر " ہیں صاحب ۔۔۔
 
Top