کتا ب و سنت ڈاٹ کام کی لائیبریری سے...

عبد المعز

محفلین
شاہ ولی اﷲمحدث دہلوی (1703-1762) برصغیر پاک و ہند کے ان عظیم ترین علماء ربانیین میں سے ہیں جو غیر متنازع شخصیت کے مالک ہیں۔ وہ ہر مسلک کے مسلمانوں کے ہاں قدر کی نگاہوں سے دیکھے جاتے ہیں ان کی شہرت صرف ہندوستان گیر ہی نہیں بلکہ عالم گیر ہے ۔وہ بلاشبہ اٹھارہویں صدی کے مجدد تھے اور تاریخ کے ایک ایسے دورا ہے پر پیدا ہوئے جب زمانہ ایک نئی کروٹ لے رہا تھا، مسلم اقتدار کی سیاسی بساط لپیٹی جا رہی تھی، عقلیت پرستی اور استدلالیت کا غلبہ ہو رہا تھا۔آپ نے حجۃ اﷲ البالغہ جیسی شہرہ آفاق کتاب اور موطا امام مالک کی شرح لکھی اورقرآن مجید کا فارسی زبان میں ترجمہ کیا۔ دوران ترجمہ شاہ صاحب کے سامنے بہت سے علوم و معارف اور مسائل و مشکلات واشگاف ہوئے ۔ شاہ صاحب نے ان کو حل کرنے کی کوشش کی اور اس کے لیے متعدد کتابیں اور رسالے لکھے ۔ترجمہ کی مشکلات کو حل کرنے کیلئے "مقدمہ در قوانین ترجمہ" کی تصنیف فرمائی۔ لیکن شاہ ولی اﷲ کا ایک بے مثال کارنامہ ''الفوز الکبیر فی اصول التفسیر ''ہے ۔شاہ صاحب کی علوم القرآن پر اتنی گرفت ہے کہ ان کی تصنیف لطیف ''الفوز الکبیر'' سند کا درجہ رکھتی ہےچونکہ اپنے موضوع پر ایک منفرد کتاب تھی اسی لئے اناً فاناً سارے عالمِ اسلام میں اس کی شہرت پھیل گئی۔منیر الدین دمشقی اور مولانا سلمان ندوی نے اس کا عربی میں ترجمہ کیا ہے ۔ مفتی محمد سعید پالن پوری نے بھی اس کا عربی میں ترجمہ کیا، اور اردو و عربی میں شرح بھی لکھی۔اس کے علاوہ بھی کئی اہل علم نے اس کتاب کا اردو میں ترجمہ کیا ۔ زیر نظر کتاب ''عون الخبیر شرح الفوز الکبیر'' مولانا صوفی عبد الحمید خان سواتی کی تصنیف ہے جو کہ فوز الکبیر کو تدریس کے دروان ان کے کیسٹوںمیں ریکارڈ شدہ دروس کو سن کر تیار کی گی ہے ۔فوز الکبیر کی یہ شرح طالبانِ علوم نبوت اور مدارس کےاساتذہ وطلباء کے لیے ایک گراں قدر تحفہ ہے کیونکہ یہ کتاب اکثر مدارس اسلامیہ میں شامل نصاب ہے ۔(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
ابتدائیہ
امام ولی اللہ دہلوی
دیباچہ الفوز الکبیر
نام کتاب
مصنف اور آپ کا خاندان
شاہ ولی اللہ  کی تصانیف
تفسیر قرآن کی ضرورت
شاہ صاحب  کی علمی کاوش
حمد و ثناء
فہر قرآن کی نعمت
تبلیغ قرآن کا احسان
ربط درس
تبلیغ قرآن
درود شریف کا تحفہ
مضامین رسالہ
باب اول
قرآن پاک کے پانچ علوم
جملہ علوم قر آن
علوم خمسہ کا بیان
خلاصہ کلام
عام مفسرین کا طریقہ تفسیر
نزول قرآن کے علمی اسباب
شرک اور مشرک
گمرانی کے اسباب
شرک کی تعریف
شرک کی اصل بنیاد
کعبۃ اللہ کی تعمیر نو
یہودیوں کی گمراہی کے اسباب
استبعاد رسالت کے اسباب
نصاریٰ کی اصلیت
منافقین کا بیان
منافقوں کے مختلف گروہ
علامات قیامت
سیاست مدینہ کے احکام کی تطہیر
مسائل عبادات
عربوں کا عربی زبان پر عبور
غریب القرآن
فن تفسیر
اسباب نزول
متشابہات کا استعمال
محکم اور متشابہ قرآن کی نظر میں
قرآن پاک کا اسلوب بیان
انسان سے کلام کا طریق کار
مفسرین کے مختلف گروہ
سبب نزول آیات کی دو قسمیں
اصحاب کہف کے کتے کی مثال
مصنف کتاب کا تعارف
غرائب القرآن کی نشاندہی
حروف مقطعات
سورۃ الفاتحہ
غرائب القرآن
 

عبد المعز

محفلین
قرآن کے بغیر دین اسلام کے علم کاتصور محال ہے ۔ اسی طرح شارح قرآن کے بغیر قرآن کا علم حاصل نہیں ہوسکتا۔اسی لیے صحابۂ کرام ﷢ نے قرآن وحدیث میں کوئی فرق روا نہیں رکھا ۔ ان نفوس قدسیہ کے نزدیک نہ صرف دونوں واجب الاطاعت تھے بلکہ انہوں نے عملاً یہ ثابت کردیا کہ ان کے نزدیک احادیث ِاحکام قرآن ہی کا تسلسل تھیں۔رسول اللہ ﷺ نے اپنے ان فیصلوں کو جو قرآن کریم میں منصوص نہیں کتاب اللہ کے فیصلے قرار دیا ۔زیر نظر کتاب ''عظمت حدیث ''مفسر قرآن حافظ صلاح الدین یوسف ﷾ کی تصنیف ہے جوکہ حدیث کے حوالے حافظ صاحب کے 6 مضامین کا مجموعہ ہے ۔ منکرین حدیث اس کتاب کے اولین مخاطب ہیں۔مزید اس کتاب میں حافظ صاحب نے حدیث کی تشریعی حیثیت کے منکرین کے علاوہ حدیث کےبارے میں اہل تقلید کے طرزِ عمل کے نقصانات کا جائزہ لیا ہے او رشاہ والی محدث دہلوی کی مسند کے ''جانشین حضرات'' کو شاہ صاحب ہی کی زبان میں تفہیم کی شاندار کاوش کی ہے مصنف کےنزدیک بعض اہل حدیث حضرات کا طرز عمل بھی غیر محدثانہ روش کا آئینہ دار ہے ۔ اس طرز عمل کا جائزہ لینے کے بعد امن وسلامتی کی راہ اپنانےکے رہنما خطوط پیش کرتے ہوئے حدیث کی عظمت اور اس کے تقاضوں کو واضح کیا ہے ۔اللہ تعالیٰ ہم سب کوحدیث کی عظمت اور اس کے تقاضوں کو سمجھنے اور اس کے مطابق عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین)(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
عرض ناشر
عرض مولف
حدیث رسول قرآن ہی کی طرح شریعت کا ماخذ اور حجت ہے
خبر
اثر
حدیث
سنت
حدیث کے بارے میں اہل تقلید کا عمومی طرز عمل ؟ چند قابل غور امور
غیر محدثانہ روش اور اس کے نقصانات
اقتداء و اتباع تو ناگزیر ہے لیکن زیر بحث تقلید اس سے قطعا مختلف ہے
افتراق امت کا باعث تقلید حرام ہے نہ کی علماء کی پیروی
قابل غور و فکر پہلو
اس تقلید کو آخر کیا کہا جائے
محدثین کا مسلک و منہج اور اہل تقلید کا رویہ
سنن اربعہ
حدیث کی صحت وضعف میں اختلاف اور اس کے اسباب
ضعیف حدیث مطلقا ناقابل عمل ہے
اہل حدیث عوام و خواص سے چند گزارشات
ایک او رخلط مبحث یا خلاف حقیقت تعبیر
عوام الناس سے ایک گزارش
اہل حدیث کا طرز عمل اور عنداللہ باز پرس کا احساس
 

عبد المعز

محفلین
علامہ ابوالحسن اشعری (260۔330ھ)چوتھی صدی ہجری کی جلیل القدر شخصیت ہیں ۔اور تقریبا یکصد سے زائدکتب کے مصنف ہیں۔زیر نظر کتاب ’’مسلمانوں کے عقاید وافکار‘‘ علامہ ابو الحسن اشعری کی مایہ ناز کتاب ’’مقالات الاسلا میین‘‘ کاترجمہ ہے ۔جس میں علامہ ابو الحسن اشعری نے چوتھی صدی ہجری کے اوائل کے ان تمام عقائد وافکار کو بغیر کسی تعصب کے بیان کردیا ہ جو صدیوں فکری وکلامی مناظروں کا محور بنے رہے۔ اس کتاب کے مطالعہ سے جہاں یہ معلوم ہوگاکہ مسلمانوں نے نفسیات،اخلاق اور مادہ وروح کے بارہ میں کن کن علمی جواہر پاروں کی تخلیق کی ہے وہاں یہ حقیقت بھی نکھر کر سامنے آجائے گی کہ ماضی میں فکر ونظر کی کجی نے کن کن گمراہیوں کوجنم دیا ہے ۔اور ان گمراہیوں کےمقابلہ میں اسلام نے کس معجزانہ انداز سےاپنے وجود کو قائم اور برقرار رکھا ۔یہ کتاب دو حصوں پر مشتمل ہے جس کے ترجمے کا کام مولانا محمد حنیف ندوی﷫ نے سر انجام دیا۔(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین جلد اول
مصنف کا نام و نسب اور اخلاق
تصنیفات کی تعداد
ان کی زندگی کا ہم تریم واقعہ
اعتزال سے علیحدگی اور اس کے اسباب اہوازی، امیر علی اور سپٹا کی رائے
کیا امام فکر و تعمق کے معاملہ میں رجعت پسند تھے
معتزلہ کی خدمات اور ان کے مدرسہ کی فکر کی دو خامیاں
عقل و دانش کا مقام اور راہ و منزل کی تعین
عقل سے کیا مراد ہے
دینیات میں عقل آرائی کے افسوس ناک انجام
فلسفہ کی افادیت اور فلسفہ دین میں رشتہ و تعلق کی نوعیت کی تعین
فلسفہ کی افادیت اور فلسفہ و دین میں رشتہ و تعلق کی نوعیت کی تعین
فلسفہ دین کا ایسا خطرناک دوست ہے جو بیک وقت عاشق و رقیب کا کردار ادا کرتا ہے۔
تصوف کی تعریف اور حدود و علم و عرفان
سائنس کی افادیت اور اس کا دائرہ بحث
دو فیصلہ نکات اور گوہر مراد، کی تصریح
کیا نظریہ کسب ناقابل فہم ہے
اشعری کا اسلوب استدلال
اس کے مدرسۂ فکر کے تاریخی نتائج
مقالات کے نام سے علامہ کی تین کتابیں
اشعری کی تصنیفات کی مکمل فہرست
تعارف
تمہید
نوعیت اختلاف
خوارج کے عقائد
مرجۂ کے عقائد
مسائل توحید وغیرہ میں معتزلہ کے موقف کی تشریح
اسماء صفات کے بارہ میں عبد اللہ بن کلاب کے عقائد کی تشریح
کیا اللہ تعالیٰ وصف کلام سے متصف ہے؟
کلام الٰہی
مسئلہ تجسم میں لوگوں کے اختلاف رائے کی تشریح
اسماء و صفات سے متعلق اختلاف کی نوعیت
محکم و متشابہ کے بارہ میں لوگوں کے عقائد
مسئلہ قدر میں معتزلہ کے اقوال کی تشریح
مسئلہ استطاعت میں معتزلہ کے اختلاف کی تشریح
ضراریہ
حنین بن بخار کا عقیدہ
بکریہ
گروہ زہاد
اصحاب حدیث یا اہل السنۃ کے عقائد
عبد اللہ بن سعید القطان کے پیرو کاروں کا مسلک
زہیر الاثری کا عقیدہ
تعلیقات
اشاریہ
فہرست مضامین جلد دوم
 

عبد المعز

محفلین
امام طبرانی ابو القاسم بن احمد بن ایوب(260۔360ھ) علم وفضل کے جامع او رفن حدیث میں نہایت ممتاز تھے امام طبرانی نے ایک ہزار سے زائد محدثین سے علم حاصل کیا ۔حافظ ذہبی کا بیان ہے کہ حدیث کی کثرت اور علوِ اسناد میں ان کی ذات نہایت ممتاز تھی او ر حدیث میں ان کی بالغ نظری کا پوری دنیائے اسلام میں چرچا تھا ،شاہ عبد العزیز لکھتے ہیں کہ حدیث میں وسعت اور کثرتِ روایت میں وہ یکتا او رمفرد تھے ۔اما م طبرانی نے معجم کے نام سے تین کتابیں لکھیں (معجم کبیر،معجم اوسط،معجم صغیر) یہ ان کی مشہور ومعروف تصانیف ہیں جو علم حدیث کی بلند پایہ کتابیں سمجھی جاتی ہیں ،شاہ ولی اللہ دہلوی نے ان کو حدیث کے تیسرے طبقہ کتابوں میں شامل کیا ہے ۔محدثین کی اصطلاح میں معجم ان کتابوں کو کہا جاتا ہے جن میں شیوخ کی ترتیب پر حدیثیں درج کی گئی ہوں۔زیر تبصرہ کتاب''معجم صغیر '' مختصر ہونے کی وجہ سے زیادہ مقبول اور متداول ہے اس کی ترتیب شیوخ کے ناموں پر ہے اس میں انہوں نے حروف تہجی کے مطابق ایک ہزار سےزیادہ شیوخ کی ایک ایک حدیث درج کی ہے آخر میں بعض خواتین محدثات کی بھی حدیثیں ہیں ۔اس میں کل احادیث کی تعداد 1197 ہے ۔ کتاب کی اہمیت کے پیش نظر مولانا عبد الصمد ریالوی ﷾ نے اس کا اردو کاترجمہ کیا او ر فوائد کا کام مولانا محمد فاروق رفیع(مدرس جامعہ لاہور الاسلامیہ)اور حافظ فہد اکرم حفظہما اللہ نے بڑے احسن طریقے انجام دیا ۔ اللہ اس کتا ب کو اشاعت کے لیے تیارکرنے والے تمام احباب کی علمی کاوشوں کو قبول فرمائے اور اس کا نفع عام کردے(آمین)(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
عرض ناشر
امام طبرانی  کے مختصر حالات زندگی
ایمان کا بیان
علم کا بیان
طہارت کا بیان
اذان کا بیان
مساجد کا بیان
نماز کا بیان
بارش کا بیان
نماز جنازہ اور موت کا ذکر کا بیان
روزوں کا بیان
زکوۃ کا بیان
گری ہوئی چیز کا بیان
حج وعمرہ کا بیان
ذبح کرنے کا بیان
نکاح کا بیان
رضاعت کا بیان
ختنہ کا بیان
عقیقہ کا بیان
طلاق کا بیان
خرید و فروخت کا بیان
جہاد کا بیان
لباس کا بیان
کھانے پینے کا بیان
ادب کا بیان
قیامت کے بیان
فتن کا بیان
جنت کا بیان
جہنم کا بیان
مناقب کا بیان
حدود کا بیان
اذکار کا بیان
دلوں کو نرم کرنے کا بیان
توبہ و استغفار کا بیان
قرآءت کا بیان
طب کا بیان
شفاعت کا بیان
تفسیر و فضائل القرآن کا بیان
مریض کی عیادت کا بیان
فیصلہ کرنے کا بیان
نیکی اور صلہ رحمی کا بیان
اجازت طلب کرنے کا بیان
خواب کا بیان
آداب سفر کا بیان
بخیلی کا بیان
دیت کا بیان
رسول اللہﷺ کے خطوط کا بیان
عیدین کی نماز کا بیان
فرائض کا بیان
 

عبد المعز

محفلین
کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا ۔ ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات پر اختصار و شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔ بعض محدثین اور اہل علم نے انہی کتبِ احادیث سے مختلف موضوعات پر مشتمل احادیث کےمجموعے تیار کے جیسے مشکاۃ المصابیح ،جامع الاصول ،اربعین نووی ،ریاض الصالحین،کتاب الاربعین لابن تیمیہ وغیرہ اور دور حاضر میں بھی اربعین اور منتخب آیات احادیث کے نام سے مجموعات مرتب کیے گئے مثلاً اربعین ثنائی ،اربعین ابراہیمی از ابراہیم میر سیالکوٹی ،بیاض الاربعین از مولاناصادق سیالکوٹی وغیرہ ۔زیر نظر رسالہ بھی منتخب آیات واحادیث کا مجموعہ ہے جسے پروفیسر ڈاکٹر حافظ محمد اسرائیل فاروقی(چیئرمین شعبہ علوم اسلامیہ انجنیئرنگ یونیورسٹی،لاہور ) کی نگرانی میں تیارکر کے شعبہ علوم اسلامیہ انجنیئرنگ یونیورسٹی،لاہورنے شائع کیا ہے جس کے پہلے حصہ میں حدووتعزیرات او راخلاقیات کے حوالے منتخب قرآنی آیات کوجمع کیا گیا ہے او ردوسرے حصے میں حافظ ابن حجر عسقلانی  کی کتاب بلوغ المرام سے باب الادب کے تحت 15 او ر باب البر والصلۃ سے 14 احادیث کا انتخاب کر کے اس میں شامل کی ہیں۔ یہ مجموعہ ابتدائی فہم ِقرآن وحدیث کی کلاسز کے نصاب میں شامل کرنے کےلائق ہے ۔ اللہ اس کے مرتبین کی اس کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
حدود و تعزیرات
زنا
قذف
لعان
قتل
قصاص
حرابۃ
سرقہ
شراب نوشی
ارتداد
بغاوت
افک
شہادۃ
خلوت
حجاب
سورہ لقمان
اخلاقیات
منتخب احادیث بلوغ المرام من ادلۃ الاحکام
کتاب الجامع
باب البر والصلۃ
 

عبد المعز

محفلین
اللہ تعالی ٰ کے بابرکت نام او رصفات جن کی پہچان اصل توحید ہے ،کیونکہ ان صفات کی صحیح معرفت سے ذاتِ باری تعالیٰ کی معرفت حاصل ہوتی ہے ۔عقیدۂ توحید کی معرفت اور اس پر تاحیات قائم ودائم رہنا ہی اصلِ دین ہے ۔اور اسی پیغامِ توحیدکو پہنچانے اور سمجھانے کی خاطر انبیاء و رسل کومبعوث کیا گیا او رکتابیں اتاری گئیں۔ اللہ تعالیٰ کےناموں او رصفات کے حوالے سے توحید کی اس مستقل قسم کوتوحید الاسماء والصفات کہاجاتاہے ۔ قرآن واحادیث میں اسماء الحسنی کوپڑھنے یاد کرنے کی فضیلت بیان کی گئی ہے ۔ارشاد باری تعالی ہے۔'' وَلِلَّهِ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَى فَادْعُوهُ بِهَا ''اور اللہ تعالیٰ کے اچھے نام ہیں تو اس کوانہی ناموں سےپکارو۔اور اسی طرح ارشاد نبویﷺ ہے«إِنَّ لله تِسْعَةً وَتِسْعِينَ اسْمًا مِائَةً إِلَّا وَاحِدًا، مَنْ أَحْصَاهَا دَخَلَ الجَنَّةَ»یقیناً اللہ تعالیٰ کے نناوےنام ہیں یعنی ایک کم 100 جس نےان کااحصاء( یعنی پڑھنا سمجھنا،یادکرنا) کیا وہ جنت میں داخل ہوگا۔(صحیح بخاری )زیر تبصرہ کتاب ''اسمائے حسنیٰ''ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی﷾ کی تصنیف ہے جس میں انہوں نےتوحید کی اہمیت وفضیلت بیان کرنے کے بعد قرآن واحادیث کے دلائل کی روشنی میں اللہ تعالیٰ كى مبارک ناموں کےمعانی ومعارف کو حروف تہجی کے اعتبار سے پیش کیا۔کتاب کے شروع میں شیخ الحدیث مولانا عبد اللہ ناصررحمانی ﷾کا علمی مقدمہ بھی انتہائی اہم اور لائق مطالعہ ہے۔اس کتاب میں ترتیب وتخریج واضافہ کا کا م مولانا حافظ حامدمحمود الخصری ﷾ نے انجام دیا ہے ۔ اسمائے حسنی کے معانی ومفہوم کو سمجھنےکےلیے یہ کتاب گراں قدر علمی تحفہ ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کے مصنف، اور ناشرین کی اس کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے (آمین)(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
تقریظ
فصل نمبر 1 توحید کی فضیلت ، اہمیت اور شروط
توحید ربوبیت
توحید الوہیت
توحید اسماء وصفات
فصل نمبر 2 اسماء و صفات کے متعلق منہج سلف
فصل نمبر 3 کلمہ توحید ’’ لا الہ الا اللہ ‘‘ کی فضیلت
فصل نمبر 4 کلمہ توحید ’’ لا الہ الا اللہ ‘‘ کی شروط
باب نمبر 2
فصل نمبر 1 اسماء حسنیٰ کا بیان
حروف تہجی کے اعتبار سے ترتیب
فصل نمبر 2 اسمائے حسنیٰ کے معانی و معارف
حرف الالف
حرف الباء
حرف التاء
حرف الجیم
حرف الحاء
حرف الخاء
حرف الدال
حرف الراء
حرف السین
حرف الشین
حرف الصاد
حرف الظاء
حرف العین
حرف الغین
حرف الفاء
حرف القاف
حرف الکاف
حرف اللام
حرف المیم
حرف النون
حرف الواؤ
حرف الہاء
فصل نمبر 3 قرآن و حدیث سے مزید اسمائے حسنیٰ کا ثبوت
باب نمبر 3 صفات علیا کا بیان
 

عبد المعز

محفلین
یہ ایک حقیقت ہےکہ موجودہ دور تیز رفتار سیاسی تبدیلیوں،معاشی انقلابات اور وسائل و ذرائع کی ایجادات کا ہے۔اس لئے اس عہد میں مسائل بھی زیادہ پیش آتےہیں،چنانچہ ماضی قریب میں مختلف اسلامی ممالک میں اس مقصد کے لئے فقہ اکیڈمیوں کاقیام عمل میں آیا، جدید مسائل کو حل کرنے میں ان کی خدمات بہت ہی عظیم الشان اورقابل تحسین ہیں، اس سلسلہ کی ایک کڑی انٹرنیشنل اسلامک فقہ اکیڈمی ( جدہ) بھی ہےجوکہ اسلامی کانفرنس کی تنظیم OIC کے تحت 1983ء میں جدہ میں قائم ہوئی۔اس اکیڈمی کے تحت اب تک مختلف ممالک میں تقریباً 19 سیمینار ہوچکے ہیں ۔ان سیمیناروں میں مجموعی اعتبار سے 133 معاشی ،معاشرتی، طبی اور اجتماعی مسائل پر بحث ہوچکی ہے اور اس کے فیصلے پوری دنیا میں قدر و وقعت کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں ۔زیر تبصرہ کتاب بھی انٹرنیشنل اسلامک فقہ اکیڈمی (جدہ) کے تحت ہونے والا سیمینار زمیں عصر حاضر کے جدید معاشی،طبی،معاشرتی وسیاسی اور سائنسی مسائل کے بارے میں علمائے عالم اسلام کے شرعی فیصلے اور سفارشات پر مشتمل ہے ۔ جسے اسلامک فقہ اکیڈمی (انڈیا) نے مولانا مفتی محمد فہیم اخترندوی (انچارج علمی امور اسلامک فقہ اکیڈمی ،انڈیا)سے ترجمہ کروا کر شائع کیا۔ اللہ تعالی اسلامک فقہ اکیڈمی ،انڈیا کی جہود کو شرف قبولیت بخشے ۔ (آمین (م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
مقدمہ
انٹرنیشنل اسلامک فقہ اکیڈمی جدہ
پہلا سیمینار فیصلے اور مشاورت
دوسرا سیمینار قرض کی زکاۃ
تیسرا سیمینار اسلامی ترقیاتی بینک کے سوالات
چوتھا سیمینار مردہ یا زندہ انسان کے اعضاء کا دوسرے انسانوں کے لیے استعمال
پانچواں سیمینارخاندانی منصوبہ بندی
چھٹا سیمینارمکانوں کی تعمیر اور خریداری کے لیے ہاؤس فائنانسنگ
ساتواں سیمیناراسٹاک ایکسچینج
آٹھواں سیمینار رخصت پر عمل کرنے کے احکام
نواں سیمینارسونے کی تجارت ، ایکسچینج اور ڈرافٹس کے اجتماع کا شرعی حل
دسواں سیمینار روزہ توڑنے والے علاج
گیارہواں سیمینار اسلامی اتحاد
بارہواں سیمینارایکسپورٹ اور ٹینڈر کے معاملات
تیرہواں سیمینار اوقاف اور ان کی آمدنی کی سرمایہ کاری
چودہواں سیمینار مقابلہ جاتی انعامی کوپن
پندرہواں سیمینار خطاب اسلامی کی خصوصیات و امتیازات اور اس کو درپیش چینلجز
سولہواں سیمینار فکسڈ ڈپوزٹ ، نقدی ، انشورنس ، پنشن اور اسلامی انشورنس کمپنیوں کے حصول زکوۃ کے متعلق
سترہواں سیمینار اسلام ، امت واحدہ اور مختلف کلامی ، فقہی اور تربیتی مسالک
اٹھارہواں سیمینار شاہراہ تہذیب اسلامی کی طرف واپسی کے نقوش راہ
انیسواں سیمینار شریعت اسلامی میں آزادی دین کا مطلب
اشاریہ اصطلاحات
 

عبد المعز

محفلین
اللہ تعالی نے مرد وعورت میں ظاہری تمیز کرنے کے لئے مرد کو داڑھی جیسے خوبصورت زیور سے مزین کیا ہے۔داڑھی مرد کی زینت ہے ،جس سے اس کا حسن اور رعب دوبالا ہو جاتا ہے۔داڑھی خصائل فطرت میں سے ایک ہے ۔ تمام انبیاء کرام داڑھی کے زیور سے مزین تھے۔یہی وجہ ہے کہ شریعت اسلامیہ نے مسلمانوں کو داڑھی بڑھانے اور مونچھیں کاٹنے کا حکم دیا ہے۔اللہ تعالی کی عطا کردہ اس فطرت کو بدلنا اپنے آپ کو عورتوں کے مشابہہ کرنا اوراللہ کی تخلیق میں تبدیلی کرنا ہے ،جو بہت بڑا گناہ ہے۔زیر نظر کتاب(اسلام میں داڑھی کا مقام) WWW.AHLULHADEETH.NET ویب سائٹ سے ڈاون لوڈ کی گئی ہے اور اس پر کسی مولف کا نام مکتوب نہیں ہے۔ لیکن یہ اپنے موضوع پر ایک شاندار تصنیف ہے۔اس میں داڑھی رکھنے کے وجوب کے دلائل کو بڑے احسن انداز میں بیان کیا گیا ہے۔چنانچہ فائدے کی غرض سے اسے ہدیہ قارئین کیا جا رہا ہے۔
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
دھاڑی بڑھاؤ اور مشرکین کی مخالفت کرو
دھاڑی بڑھا کر اور مونچھیں کٹوا کر مشرکین کی مخالفت کرو
دھاڑی بڑھا کر مجوسیوں کی مخالفت کرو
دھاڑی رکھنا اور مونچھیں کاٹنا حکم رسولﷺ ہے
داڑھی نہ رکھتا یہودیوں کی مشابہت
فطرت کی دس چیزیں
رسول اللہﷺ کا دھاڑھی منڈے آدمی سے چہرہ انور پھیر لینا
داڑھیاں کٹوانا یہود و نصاریٰ کا عمل ہے
سنت چھوڑنے والا ہم میں سے نہیں
الحاصل
داڑھی بڑھانے کے فوائد
داڑھی کے متعلق مولانا مودودی کا نظریہ
 

عبد المعز

محفلین
اہل علم کے ہاں اختلاف رائے کا پایا جانا ایک معمول کی بات ہے،جو اگر باہمی احترام اور اخلاقیات کے دائرے میں رہ کر کیا جائے تو معاملات کے سلجھاو اور مسائل میں نکھار کا باعث بنتا ہے،لیکن اگر اس میں نامناسب لہجہ اور غیر شائستہ زبان استعمال کی جائے تو وہ اہل کی شان کے خلاف ہے۔اس طرز عمل سے انسان احمقوں اور جاہلوں کے طبقہ میں شامل ہوجاتا ہے۔ایسا ہی کچھ طرز عمل نانوتوی،تھانوی اور گنگوہی چشمہ فیض سے سیراب ہونے والے عبد الغنی طارق نے اپنی مسموم کتاب (شادی کی پہلی دس راتیں) میں اختیار کیا ہے اور اہل حدیثوں کے خلاف ایسی بازاری اور عریاں زبان استعمال کی ہے ،جسے پڑھ کر مولانا نانوتوی،تھانوی اور گنگوہی کی روحیں ضرور کانپ اٹھیں گی۔اس حیا باختہ کتاب کو دیکھ کر مکتبہ قدوسیہ کے مدیر معروف رائٹر عمر فاروق قدوسی﷾ نے اس کا انتہائی مہذب انداز میں جواب لکھا ہے ،جو پہلے ماہنامہ الاخوہ میں شائع ہوا اور پھر احباب کے اصرار پر کتابی شکل میں بنام ( اہل حدیث پر کچھ مزید کرم فرمائیاں )چھاپ دیا گیا ہے۔اس کتاب میں موصوف عمر فاروق قدوسی نے بڑے احسن انداز میں ان کی جہالتوں کا جواب دیا ہے۔اللہ تعالی ان کی ان کاوشوں کو قبول ومنظور فرمائے۔آمین(راسخ)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
رفع الیدین کے بغیر نماز
دیوبند علماء کے متعلق بریلوی علماء کے فتاوے
’’اہل حدیث‘‘ کو شیطان کی اولاد قرار دینا
اپنی دلہن سے بدزبانی
مسئلہ رفع الیدین
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ منسوب اثر اور اس کی حقیقت
حضرت ابن عمر رضی اللہ کی روایت اور اس پر بے سرو پا اعتراض
سنن کبریٰ (بیہقی) کی روایت اور جدید احناف
حضرت ابن عمر کے رفع الیدین نہ کرنے کا فسانہ
قول امام کی سرخ روئی کے سنہرے اصول
قول امام کی سرخ روئی کے سنہری اصول
حضرات صحابہ کا طرز عمل
حضرات صحابہ کا طرز عمل
سیدہ بریرہ رضی اللہ عنہا سے ان کے شوہر کے متعلق نبی کریمﷺ کی سفارش
غزوۂ احد کی حکمت عملی میں نبی کریمﷺ کا صحابہ کی رائے کو اپنی خواہش پر ترجیح دینا
جنگ احزاب کے موقع پر حضرات صحابہ کا نبی کریم ﷺ کی رائے سے اختلاف
حضرت سلمان فارسی کی خندق کھودنے کی تجوزی قبول ہونا
’’ہر حدیث قابل عمل نہیں ہوتی‘‘
لدھیانوی صاحب کے ہیرو کی دینی حالت
کیا صحابہ کا قول و فعل حجت ہے؟
احناف کا صحابہ کے قول و فعل کے حجت ہونے سے عملی انکار کی چند مثالیں
مفقود الخبر شوہر کے مسئلے میں حضرت عمر، عثمان اور علی کی مخالفت
وقوف عرفات کے موقع پر ابن عمر کے فعل کی مخالفت
عورتوں کے مسجد یا عید گاہ جانے میں حضرات صحابہ سے اختلاف
حضرت ابن عباس، عطا، مجاہد، مالک کا قول
امام ابو حنیفہ کا بعض صحابہ کی روایات مسترد کرنا
امام محمد طاہر پٹنی حنفی کا وقول
مرفوع حدیث کے خلاف صحابی کا قول حجت نہیں
شادی کی تیسری رات
بخاری شریف کا استہزاء
عورتوں کا ختنہ یا حدیث رسولﷺ کا مذاق
’’ابھی پتہ چل جائے گا تمہارا اور تمہارے امام بخاری کا‘‘
ختنون کے ملنے کی وضاحت موطا امام محمد میں
امام بخاری ایک رکعت کے مسائل سے بھی بے خبر تھے؟
امام ابو حنیفہ نے یہ مسائل کس کتاب میں بیان فرمائے ہیں؟
جس نے صحیح بخاری کو دیکھا وہ زندیق ہو گیا
جب اہل حدیث نوجوانوں نے مولانا امین اوکاڑوی کو لاجواب کر دیا
’’امام اعظم‘‘ پر اعتراض بے شرموں کا کام ہے؟
امام صاحب کے قول کو مسترد کرنے کے باوجود تقلید میں فرق نہ آنا
ائمہ احناف کی امام ابو حنیفہ سے اختلاف کی چند مثالیں
عربوں کا چندہ
شادی کی چوتھی رات
اہل مدینہ اور اہل عراق کے فکری اختلاف کا منطقی نتیجہ
امام بخاری کے متعلق ایک دیوبندی شیخ الحدیث کا تبصرہ
صحیحن کی توہین کے مرتکب کے متعلق شاہ ولی اللہ کا فتویٰ
محدثین کرام کا امام بخاری کو خراج تحسین
علماء احناف کا بخاری شریف کو اصح الکتب بعد کتاب اللہ کہنا
ران کا ستر ہونا
امام بخاری کا موقف
ستر کے مسائل میں علماء احناف کے باہمی اختلاف
اونٹوں کے پیشاب کا مسئلہ
صحیح بخاری کی روایت
چند علماء دیونبد کے اقتباسات
کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کا مسئلہ
صحیح بخاری کی روایت
ایک دیو بندی عالم کی تشریح
مسند امام ابو حنیفہ کی روایت
مرزا غلام احمد قادیانی کون تھا؟
قول رسول کے باوجود قول امام کو ترجیح
مولانا محمود حسن کا اقرار
گستاخ رسول کے لیے رعایت۔۔۔ تقلید کی مجبوری
مرزا قادیانی کا بخاری شریف کے اصح الکتب بعد کتاب اللہ ہونے سے انکار کرنا
نماز کے فروعی مسائل میں مرزا قادیانی کی دیوبندیوں سے مماثلت
مسئلہ فاتحہ خلف الامام
نماز کے فروعی مسائل کے متعلق مرزا کی رائے
مرزا کا آہستہ آہستہ آمین کہنا اور رفع الیدین نہ کرنا
آمین بالجہر اور رفع الیدین کرنے پر ناپسندیدگی
ایک وتر کی ناپسندیدگی
قرآن کریم سے دیکھ کر قراءت
مصافحہ میں اہل حدیث کے طریقے سے گریز
مرزا ’’نبوت‘‘ سے پہلے بھی حنفی تھا اور بعد میں بھی
مرزا قادیانی کی نظر میں امام ابو حنیفہ﷫ کا مقام
مسیح موعود حنفی المذہب ہوگا
دعویٰ مسیحیت و نبوت کے بعد مرزا کا مسلک
مزارات پر حاضری
اہل قبور سے فیض طلب کرنا
نزول برکت کے مقامات
خانقاہ سراجیہ کندیاں شریف کے بانی مولانا ابو اسعد احمد خاں کی قبر سے اآواز آنا
جو شخص مولانا احمد خاں کی زیارت کرے گا، آتش جہنم اس پر حرام ہوگا
مولانا احمد خاں کا خط مولانا شبیر احمد عثمانی کے نزدیک نجات اخروی کا وسیلہ
مولانا احمد خاں کے لیے الہامامت
جو ان کی زیارت کے لیے آیا بخشا گیا
کشف قبور اور چلہ کشی
مرزا کی اہل قبور سے ملاقات
خانقاہ سراجیہ کندیاں شریف کے بانی کو نبی کریم ﷺ کا اپنی قبر سے سلام کا جواب دینا
مولانا ابو اسعد احمد خان کی توجہ سے نصف عذاب قبر دور ہونا
لطیف روحانی جسم کے ساتھ ہزاروں کوس کا سفر
شاہ احمد سعیددہلوی کا طوفان میں گھرے جہاز کو پشت پر اٹھانا
وسیلہ
مرزا کی ضعیف الاعتقادی
مروجہ درود مرزا کا رسول اللہﷺ سے مدد طلب کرنا
مرزا حیات النبی کے قائل تھے
بشریت نبوی
حدیث لولاک
رسم چہلم کی حکمت و اہمیت
محرم کی نذر و نیاز
رسوم و رواج
اہل حدیث کے متعلق مرزا کی رائے
’’اہل حدیث اور یہود‘‘
مولانا محمد حسین بٹالوی کے متعلق مرزا کی رائے
ضعیف روایات بھی واجب العمل
مرزا قادیانی اور تصوف
حضرت تھانوی کی مرزا کے متعلق رائے
شادی کی پانویں رات
اہل حدیث کے منتعلق چند نفرت انگیز کلمات
وطی فی الدبر کی رذیل ترین بات
’’وطی فی الدبر‘‘ بخاری پر عمل کرنا ہے (اعیاذاً باللہ)
صحیح بخاری کا مذکورہ باب اور اسک کی تشریح ایک دیوبندی عالم کے قلم سے
’’یاتيها في‘‘ کا مجرور ذکر نہ کرنے کی وجہ مولانا سلیم اللہ خان کی رائے
’’یاتيها في‘‘ کا مجرور ذکر نہ کرنے کی وجہ۔۔۔ شیخ الحدیث جامعہ اشرفیہ کی رائے
ترجمہ الباب کی روشنی میں ’’یاتيها في‘‘ کا مجرور
حضرت عبد اللہ بن عمر کا فتویٰ
امام بخاری کا اس مسئلے میں موقف
امام ابن قیم کی رائے
شیخ الاسلام اما ابن تیمیہ پر ’’نظر کرم‘‘
 

جاسمن

لائبریرین
واقعی کسی بھی مہذب بندے کے لئے یہ جائز نہیں کہ اختلاف رکھنے والوں کے ساتھ نامناسب گفتگو کرے۔
 
Top