اگلے دن سوینزبورو سے صبح سات بجے نکلے۔ یہ سب سے لمبا دن ہونا تھا۔ 138 کلومیٹر کا فاصلہ اور اگر چاہیں تو مزید کر کے سو میل یعنی 161 کلومیٹر کر لیں۔
کئی دنوں سے ہلکی بارش اور بادلوں نے موسم کچھ بہتر کر رکھا تھا لیکن اب تیز بارش اور گرج چمک کے آثار تھے۔
کوئی دو گھنٹے سائیکلنگ کی تھی کہ ٹائر پنکچر ہو گیا۔ میرے پاس سپیئر ٹیوب اور ٹولز تھے۔ سڑک کے کنارے پچھلا ویل اتار کر کام شروع کیا۔ اتنی دیر میں ایک SAG (Support and Gear) vehicle آ گئی۔ بریگ کے رضاکار نے بھی میری مدد کی اور ٹیوب بدل کر ہم نے ٹائر میں ہوا بھری۔
میں روانہ ہوا۔ اتنے دنوں کی سائیکلنگ کے بعد ٹانگیں تھک چکی تھیں اور مسلز شل ہو چکے تھے۔ خیر سفر جاری رہا۔
68 کلومیٹر کر کے ایک ریسٹ سٹاپ کر پہنچا تو تیز بارش شروع ہو گئی۔ اس وقت میں نے فیصلہ کیا کہ بہتر یہی ہے کہ آج اتنا ہی کیا جائے اور مددگار گاڑی سے لفٹ لے کر آخر تک پہنچا جائے۔
کچھ دیر میں ایک گاڑی آ گئی۔ اس میں ایک 72 سالہ سائیکلسٹ پہلے ہی موجود تھا۔ میں اور ایک اور سائیکلسٹ بھی ساتھ شامل ہو گئے۔
ہم راستے میں سائیکلسٹس کی مدد کرتے ہائینزوِل روانہ ہوئے۔ بار بار رک کر مدد کرنے کی وجہ سے ہمیں کافی دیر لگی۔
ہائنزوِل سے پہلے ہم چھوٹے چھوٹے شہروں میں رہ رہے تھے۔ یہ ایک درمیانے سائز کا شہر تھا۔ بریگ آرگنائزرز نے ہماری رہائش کی جگہ سے شہر تک شٹل بسیں چلا رکھی تھیں۔ ایک بس میں ہم دوست بیٹھ کر ریستوران روانہ ہوئے۔
آؤٹبیک سٹیک ہاؤس میں ڈنر کے بعد