پہاڑوں سے سمندر تک 400 میل سائیکلنگ

زیک

مسافر
ان دو دوجن میں کوئی اور ایشیائی نژاد بھی تھا؟ اور کیا ان میں جوڑے بھی تھے ؟
ان میں سے کوئی نہیں لیکن بریگ پر چند تھے۔ ہمارے کلب میں جاپان، چین، تائیوان، ویتنام، تھائی لینڈ، انڈیا، ترکی، ایران اور اسرائیل سے لوگ ہیں۔

ہمارے گروپ میں ایک دو جوڑے تھے۔
 
ان میں سے کوئی نہیں لیکن بریگ پر چند تھے۔ ہمارے کلب میں جاپان، چین، تائیوان، ویتنام، تھائی لینڈ، انڈیا، ترکی، ایران اور اسرائیل سے لوگ ہیں۔

ہمارے گروپ میں ایک دو جوڑے تھے۔
یعنی اور کوئی پاکستانی بھی نہیں تھا۔۔!
 

زیک

مسافر
تین دن مسلسل سائیکلنگ کر کے ہم شمالی جارجیا سے درمیانی جارجیا پہنچ چکے تھے۔ ٹانگوں کے مسلز اب رہ چکے تھے۔ کچھ آرام کی ضرورت تھی۔

بریگ کا چوتھا دن آرام کا ہوتا ہے اگر آپ چاہیں۔ پلان یہ ہوتا ہے کہ دو راتیں ایک ہی جگہ گزاری جاتی ہیں۔ جو لوگ چوتھے دن بھی سائیکلنگ کرنا چاہتے ہیں وہ 40 یا 65 کلومیٹر کی رائڈ کر سکتے ہیں لیکن اگلے شہر کی بجائے واپس ملیجوِل قیام ہو گا۔

میری طرح اکثر لوگ اس چوتھے دن آرام کرتے ہیں۔ صبح پانچ بجے کی بجائے دیر سے اٹھا۔ ناشتے کے بعد سامان سیٹ کیا۔ سائیکلنگ کے کپڑوں کی کچھ صفائی کی۔ پھر شہر پھرنے نکل گیا۔ خوب چل پھر کر ٹانگوں میں کچھ جان آئی۔

کچھ لوگ قریبی دریا میں رافٹنگ کرنے بھی گئے۔
 

زیک

مسافر
آخر ہم سوینزبورو پہنچے۔ یہ سب سے لمبا دن تھا۔ 125 کلومیٹر سائیکلنگ کی۔ کہنے کو تو کافی میدانی علاقہ تھا لیکن 836 میٹر چڑھائی چڑھنی پڑی۔

سوینزبورو میں ایک کالج میں قیام تھا جو گرمی کی چھٹیوں کی وجہ سے طلبا سے خالی تھا۔

اب تک میں نے اس ایونٹ میں اپنے تین سب سے طویل سائیکلنگ کے دن گزار لئے تھے۔ اور ٹاپ فائیو میں سے چار بریگ ہی میں تھے۔
 

زیک

مسافر
اگلے دن سوینزبورو سے صبح سات بجے نکلے۔ یہ سب سے لمبا دن ہونا تھا۔ 138 کلومیٹر کا فاصلہ اور اگر چاہیں تو مزید کر کے سو میل یعنی 161 کلومیٹر کر لیں۔

کئی دنوں سے ہلکی بارش اور بادلوں نے موسم کچھ بہتر کر رکھا تھا لیکن اب تیز بارش اور گرج چمک کے آثار تھے۔

کوئی دو گھنٹے سائیکلنگ کی تھی کہ ٹائر پنکچر ہو گیا۔ میرے پاس سپیئر ٹیوب اور ٹولز تھے۔ سڑک کے کنارے پچھلا ویل اتار کر کام شروع کیا۔ اتنی دیر میں ایک SAG (Support and Gear) vehicle آ گئی۔ بریگ کے رضاکار نے بھی میری مدد کی اور ٹیوب بدل کر ہم نے ٹائر میں ہوا بھری۔

میں روانہ ہوا۔ اتنے دنوں کی سائیکلنگ کے بعد ٹانگیں تھک چکی تھیں اور مسلز شل ہو چکے تھے۔ خیر سفر جاری رہا۔

68 کلومیٹر کر کے ایک ریسٹ سٹاپ کر پہنچا تو تیز بارش شروع ہو گئی۔ اس وقت میں نے فیصلہ کیا کہ بہتر یہی ہے کہ آج اتنا ہی کیا جائے اور مددگار گاڑی سے لفٹ لے کر آخر تک پہنچا جائے۔

کچھ دیر میں ایک گاڑی آ گئی۔ اس میں ایک 72 سالہ سائیکلسٹ پہلے ہی موجود تھا۔ میں اور ایک اور سائیکلسٹ بھی ساتھ شامل ہو گئے۔

ہم راستے میں سائیکلسٹس کی مدد کرتے ہائینزوِل روانہ ہوئے۔ بار بار رک کر مدد کرنے کی وجہ سے ہمیں کافی دیر لگی۔

ہائنزوِل سے پہلے ہم چھوٹے چھوٹے شہروں میں رہ رہے تھے۔ یہ ایک درمیانے سائز کا شہر تھا۔ بریگ آرگنائزرز نے ہماری رہائش کی جگہ سے شہر تک شٹل بسیں چلا رکھی تھیں۔ ایک بس میں ہم دوست بیٹھ کر ریستوران روانہ ہوئے۔

آؤٹبیک سٹیک ہاؤس میں ڈنر کے بعد
 

زیک

مسافر
آخر ساتواں دن آ گیا۔ آک کی سائیکلنگ کچھ کم تھی۔

صبح سوچا کہ بائیسکل رائڈ ایکروس جارجیا والوں کی اس رنگ برنگی بس کی بھی تصویر لے لوں جو روزانہ ہمارے ساتھ سفر کرتی رہی ہے۔

 
Top