اکمل زیدی
محفلین
وہ چاند تھا کہ ستارہ تھا - جو ہمسفر رہا ساتھ دیر تلک
-----------------------------------------------------------------
۔وہ روشی میری نظر میں رہی - جو ساتھ ساتھ میرے سفر میں رہی
-------------------------------------------------------------------
میری سوچ کو جس نےپکارا - ہاں وہ روشن سا ایک استعارہ
یہ اوپر کے تین اشعار دیکھ رہے ہیں ہیں جی ہاں ہماری ہی طبع آزمائی ہے جی خاص ما بدولت کی ..اب کہیںگے کے پھر انہیں اصلاح سیکشن کے آپریشن تھیٹر میں بھیجو تو نا بھئی اپنی شاعری کی دھاک نہیں بٹھانی ورنہ بیچارے @عباداللہ فائق صاحب اور محترمہ @لا الما / لا عالمہ کہاں جائینگی پھر اپنے ابن رضا الف عین صاحب بھی چیں بچیں ہوجائینگے خیر ہم نے سب کو زحمت سے بچا لیا.
قصہ کچھ یوں ہے ان اشعار کی آمدن ( وہ آمدنی والا نہیں آمد والا ) آج صبح آفس کے لئے نکلا بائیک گھر سے نکالی امی کو گہری نیند سے جگایا صرف یہ کہنے کے لئے کے میں جا رہا ہوں امی نے جلدی سے سر پر دوپٹہ رکھا اور حسب معمول دعا میں مصروف ہوگئیں میں نے بائیک سٹارٹ کی مین روڈ پر آیا تو احساس ہوا ایک روشنی کا ہالا ساتھ ساتھ ہے مرے بائیں ہاتھ کی طرف میری نظر اس پر پڑی میری بائیک کی رفتار سے وہ دوڑ رہا تھا میں نے ہلکی کردی وہ بھی سلو ہوگیا میں نے تیز کردی وہ بھی تیز ہوگیا پھر اردو محفل کی صحبت نے انگڑائی لی زہن میں مندرجہ بالا مذکورہ افراد کے علاوہ اور بھی کہنہ مشق ساتھی یاد آئے اس روشن ہالے نے شاعری کے ذوق کو تحریک دی تو یہ اشعار تشکیل پا گئے . . خیال ہی خیال میں اسے اردو محفل پر پوسٹ کردیا اور مزے کی بات @وارث بھائی عاطف بھائی راحیل بھائی محترمہ نور سعدیہ اور دیگر سے زبردست کی ریٹنگ بھی مل گئی ( مسکرانے کی کیا بات ہے میں نے پہلے ہی کہدیا کے خیال خیال میں )
خیر سفر جاری تھی سوچا تھا اس روشنی کی ہمسفری میں دو چار غزلیں تو تشکیل پا جائینگی مگر اچانک میرا بائیک کو موڑنا تھا بس یوں کہیں اپنی شاعری کی آمد والی رو کو توڑنا تھا ہوا کچھ یوں کے جب بائیک کو ٹرن دیا تو دائیں طرف کے شیشے میں دیکھنے کی ضرورت پیش آئی ..مگر ہائیں یہ۔ ۔ ۔ کیا شیشہ مڑا ہوا تھا۔ ۔ صورت حال واضح ہوئ کے سورج کی روشنی اس پر پڑ کر اس روشن ہالے کی صورت میں ساتھ ساتھ تھی ...
پھر کیا ہوا ؟
ہونا کیا تھا ابھی پارکنگ میں کھڑی کر کے آرہا ہوں جب گھر جاؤنگا تو پیچ tight کرلونگا . . .
-----------------------------------------------------------------
۔وہ روشی میری نظر میں رہی - جو ساتھ ساتھ میرے سفر میں رہی
-------------------------------------------------------------------
میری سوچ کو جس نےپکارا - ہاں وہ روشن سا ایک استعارہ
یہ اوپر کے تین اشعار دیکھ رہے ہیں ہیں جی ہاں ہماری ہی طبع آزمائی ہے جی خاص ما بدولت کی ..اب کہیںگے کے پھر انہیں اصلاح سیکشن کے آپریشن تھیٹر میں بھیجو تو نا بھئی اپنی شاعری کی دھاک نہیں بٹھانی ورنہ بیچارے @عباداللہ فائق صاحب اور محترمہ @لا الما / لا عالمہ کہاں جائینگی پھر اپنے ابن رضا الف عین صاحب بھی چیں بچیں ہوجائینگے خیر ہم نے سب کو زحمت سے بچا لیا.
قصہ کچھ یوں ہے ان اشعار کی آمدن ( وہ آمدنی والا نہیں آمد والا ) آج صبح آفس کے لئے نکلا بائیک گھر سے نکالی امی کو گہری نیند سے جگایا صرف یہ کہنے کے لئے کے میں جا رہا ہوں امی نے جلدی سے سر پر دوپٹہ رکھا اور حسب معمول دعا میں مصروف ہوگئیں میں نے بائیک سٹارٹ کی مین روڈ پر آیا تو احساس ہوا ایک روشنی کا ہالا ساتھ ساتھ ہے مرے بائیں ہاتھ کی طرف میری نظر اس پر پڑی میری بائیک کی رفتار سے وہ دوڑ رہا تھا میں نے ہلکی کردی وہ بھی سلو ہوگیا میں نے تیز کردی وہ بھی تیز ہوگیا پھر اردو محفل کی صحبت نے انگڑائی لی زہن میں مندرجہ بالا مذکورہ افراد کے علاوہ اور بھی کہنہ مشق ساتھی یاد آئے اس روشن ہالے نے شاعری کے ذوق کو تحریک دی تو یہ اشعار تشکیل پا گئے . . خیال ہی خیال میں اسے اردو محفل پر پوسٹ کردیا اور مزے کی بات @وارث بھائی عاطف بھائی راحیل بھائی محترمہ نور سعدیہ اور دیگر سے زبردست کی ریٹنگ بھی مل گئی ( مسکرانے کی کیا بات ہے میں نے پہلے ہی کہدیا کے خیال خیال میں )
خیر سفر جاری تھی سوچا تھا اس روشنی کی ہمسفری میں دو چار غزلیں تو تشکیل پا جائینگی مگر اچانک میرا بائیک کو موڑنا تھا بس یوں کہیں اپنی شاعری کی آمد والی رو کو توڑنا تھا ہوا کچھ یوں کے جب بائیک کو ٹرن دیا تو دائیں طرف کے شیشے میں دیکھنے کی ضرورت پیش آئی ..مگر ہائیں یہ۔ ۔ ۔ کیا شیشہ مڑا ہوا تھا۔ ۔ صورت حال واضح ہوئ کے سورج کی روشنی اس پر پڑ کر اس روشن ہالے کی صورت میں ساتھ ساتھ تھی ...
پھر کیا ہوا ؟
ہونا کیا تھا ابھی پارکنگ میں کھڑی کر کے آرہا ہوں جب گھر جاؤنگا تو پیچ tight کرلونگا . . .
آخری تدوین: