ایچ اے خان
معطل
<iframe src="http://www.facebook.com/video/embed?video_id=584265078258261" width="318" height="178" frameborder="0"></iframe>
میں فیس بک اکاونٹ نہیں رکھتا۔ نہ ہی وڈیو دیکھتا ہوں
مہربانی ہوگی اگر اس کی تخلیص یہاں فرمادیں۔ شکریہ
<iframe src="http://www.facebook.com/video/embed?video_id=584265078258261" width="318" height="178" frameborder="0"></iframe>
وہ لوٹے نہیں بلکہ واپس لوٹے ہیں
پاگل پن۔۔۔ ۔"ایک ہی کام کو بار بار دہرانا، اور ہر مرتبہ کوئی نیا نتیجہ برآمد ہونے کی امید رکھنا"۔۔۔ آئن سٹائن
خبر سے دوباہ رجوع کیجیے مشورہ بنگلہ دیش کو تسلیم نہ کرنے کا تھا۔ ایس ایم ظفر ہمارے ملک کے قابلِ احترام قانون دانوں میں شمار ہوتے ہیں مگر آپ کے لئے قابلِ احترام نہیں مقامِ افسوسموصوف کے بیانات قابل اعتبار نہیں لگتے
ایک وقت ہوتا ہے جب انسان کو ارام کرنا چاہیے۔
بنگلہ دیش تسلیم کرنے کا مشورہ اچھا تھا؟ کیا بنگالیوں کو سمندر میں ڈالنا تھا۔ نہ اپ انھیں انسان تسلیم کرتے تھے نہ پاکستانی۔ یہ کیا مشورہ تھا۔
خبر سے دوباہ رجوع کیجیے مشورہ بنگلہ دیش کو تسلیم نہ کرنے کا تھا۔ ایس ایم ظفر ہمارے ملک کے قابلِ احترام قانون دانوں میں شمار ہوتے ہیں مگر آپ کے لئے قابلِ احترام نہیں مقامِ افسوس
دل کے بہلانے کو غالب یہ خیال بُرا نہیں ہے۔
اس کا مطلب ہے لوٹے بن کر اُدھر کو لڑھک گئے تھے اب واپس لوٹ آئے ہیں۔ تو ہوئے تو لوٹے ہی ناں۔
آپ بار بار ایک ہی غلطی کیوں دہراتے ہیںجی میرا مدعا یہی تھا۔ وہاں ٹائپنگ کی غلطی ہوئی۔
بنگلہ دیش تسلیم کرنے کا مشورہ مناسب نہ تھا۔ اگر بنگلہ دیش کو تسلیم نہیں کرنا تھا تو ایوب کے ون یونٹ اور یحییٰ اور بھٹو کے بنگالیوں کو اقتدار نہ دینے کی مخالفت پہلے بنتی ہے۔ اتنے قتل کے بعد بنگلہ دیش نہ بننے کا مشورہ صائب نہیں۔
قابل احترام سب ہیں۔ مگر جو چیز اپ اس اقتباس سے اخذ کرنے کی کوشش کررہی ہیں وہ البتہ قابل احترام نہیں ہے۔ کچھ کا کچھ مطلب نکالنا۔
آپ بار بار ایک ہی غلطی کیوں دہراتے ہیں
آپ کی طبیعت میں جلد بازی بہت ہے تھوڑا ٹھہراؤ سود مند رہے گابار بار ایک ہی غلطی دھرانا بھی بہتر ہوتا ہے بجائے اس کے کہ ہر بار ایک نئی غلطی کی جائے
اپ میرا مطلب سمجھ ہی گئی ہیں نا۔ بیٹی الفاظ پکڑنے کے بجائے مطلب سمجھیں۔ یہی نئی نسل کی غلطی ہے کہ ظاہر پرست ہے
آپ کی طبیعت میں جلد بازی بہت ہے تھوڑا ٹھہراؤ سود مند رہے گا
اس طرح تو سبھی صبح کے بھولے شام کو گھروں کو جا رہے ہیں، پھر آپ کو کیا اعتراض ہے؟صبح کا بھولا اگر شام کو گھر اجائے تو اسکو بھولا نہیں کہتے