زرقا مفتی
محفلین
پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ نون کے سربراہ نواز شریف اپنے بھائی اور بھتجے سمیت صوبائی دارالحکومت لاہور کے چھ حلقوں سے امیدوار بن گئے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ نون نے بدھ کو لاہور کے قومی اور صوبائی حلقوں کے لیے اپنے امیدواروں کے ناموں کی فہرست جاری کر دی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی پہلے ہی لاہور سے اپنے امیدواروں کا اعلان کر چکی ہیں۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے قومی اسمبلی کی 13 جبکہ صوبائی اسمبلی کی 26 نشستیں ہیں۔
لاہور سے پہلی بار ایک ہی وقت میں پانچ خواتین قومی اسمبلی کی نشستوں کے لیے میدان میں ہیں۔ ان میں دو کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے جبکہ تحریک انصاف اور آل پاکستان مسلم لیگ کی ایک ایک جبکہ ایک خاتون آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخاب لڑ رہی ہیں۔
نواز شریف سولہ برس کے بعد عام انتخابات میں امیدوار کی حیثیت سے سامنے آئے ہیں اور لاہور کے حلقہ این اے 120 سے انتخاب میں حصہ لیں گے۔
اس حلقے سے ان کے مدمقابل تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد اور پیپلز پارٹی کے زبیر کاردار ہیں۔
کلثوم نواز کی کزن اور آل پاکستان مسلم لیگ کے ٹکٹ پر معروف پہلوان زبیر جھارا کی بیوہ سائرہ زبیر بھی امیدوار ہیں۔
مسلم لیگ نون کے سربراہ نواز شریف کی بیٹی نے اسی حلقے سے اپنے والد کی انتخابی مہم چلارہی ہیں۔ اس حلقے سے مسلم لیگ نون کے سابق رکن قومی اسمبلی بلال یاسین کو اس بار صوبائی اسمبلی کی نشست دی گئی ہے۔
بلال یاسین مسلم لیگ نون کے سربراہ کی اہلیہ کلثوم نواز کے قریبی رشتہ دار ہیں۔ گزشتہ انتخابات میں کلثوم نواز نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے تاہم انہوں نے انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا۔
شہباز شریف نے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 129 کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے دو حلقوں سے بھی امیدوار ہیں۔ وہ اس حلقے سے پہلی بار انتخاب لڑ رہے ہیں اور ان کا مقابلہ پیپلز پارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی طارق بشیر سے ہے۔
اس حلقے سے تحریک انصاف کے دو امیدوار ہیں اسی لیے تحریک انصاف نے اس حلقہ سے ابھی تک کسی بھی امیدوار کو پارٹی ٹکٹ جاری نہیں کیا۔
حمزہ شہباز کو لاہور کے حلقہ این اے 119 سے ٹکٹ دیا گیا ہے وہ گزشتہ انتخابات میں اسی حلقہ سے کامیاب ہوئے تھے۔ اس حلقہ میں ان کی بیوی ہونے کی دعویْ دار عائشہ ملک بھی ان کے مقابلے میں میدان میں ہیں۔
حمزہ شہباز قومی اسمبلی کی نشست کے علاوہ پنجاب اسمبلی کے ایک حلقہ 141 سے بھی امیدوار ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان بھی لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سےامیدوار ہیں۔ ان کا مسلم لیگ نون کے سابق رکن قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے مقابلہ ہے۔ اس حلقے سے پیپلز پارٹی کے بیرسٹر عامر حسین کو ٹکٹ دیا گیا ہے جو پہلی بار انتخاب لڑ رہے ہیں۔
سپریم کورٹ کے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتراز احسن کی جگہ ان کی بیوی بشریْ اعتراز پیپلز پارٹی کی امیدوار ہیں اور ان کا مقابلہ مسلم لیگ نون کے سابق رکن قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر اور قومی شاعر علامہ اقبال کے پوتے منیب اقبال سے ہے۔
ولید اقبال تحریک انصاف کی جانب سے امیدوار ہیں اور ان کے والد جسٹس جاوید اقبال مسلم لیگ نون کے ٹکٹ پر سینیٹر رہ چکے ہیں۔
خیال رہے کہ 1970 کے عام انتخابات میں لاہور سے پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کا مقابلہ علامہ اقبال کے بیٹے جسٹس جاوید اقبال سے ہوا تھا اور نواز شریف کے والد میاں شریف نے جاوید اقبال کا ساتھ دیا تاہم جاوید اقبال کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
لاہور کے حلقہ این اے 127 سے سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ کے بیٹے لطیف کھوسہ پیپلز پارٹی کے امیدوار ہیں جبکہ ان کے مقابل مسلم لیگ نون کے وحید عالم خان اور تحریک انصاف کے نصر اللہ ہیں۔ یہ تین امیدواروں پہلی انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں۔
سابق گورنر پنجاب میاں اظہر جو خود بھی لاہور سے انتخاب لڑ چکے ہیں اس بار ان کا بیٹا بیرسٹر حماد اظہر قومی اسمبلی کی نشست کے امیدوار ہیں۔ ان کا مقابلہ مسلم لیگ نون کے سابق رکن قومی اسمبلی مہر اشتیاق اور پیپلز پارٹی کے رہنما اورنگ زیب برکی سے ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 130 سے سابق وفاقی وزیر ثمینہ گھرکی امیدوار ہیں۔ اس سے حلقے مسلم لیگ نون نے نیا امیدوار متعارف کرایا ہے اور اب یہاں سے مسلم لیگ نون کے سہیل شوکت بٹ امیدوار ہیں۔
بشکریہ بی بی سی اُردو
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/04/130417_elections2013_party_tickets_rwa.shtml
پاکستان مسلم لیگ نون نے بدھ کو لاہور کے قومی اور صوبائی حلقوں کے لیے اپنے امیدواروں کے ناموں کی فہرست جاری کر دی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی پہلے ہی لاہور سے اپنے امیدواروں کا اعلان کر چکی ہیں۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے قومی اسمبلی کی 13 جبکہ صوبائی اسمبلی کی 26 نشستیں ہیں۔
لاہور سے پہلی بار ایک ہی وقت میں پانچ خواتین قومی اسمبلی کی نشستوں کے لیے میدان میں ہیں۔ ان میں دو کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے جبکہ تحریک انصاف اور آل پاکستان مسلم لیگ کی ایک ایک جبکہ ایک خاتون آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخاب لڑ رہی ہیں۔
نواز شریف سولہ برس کے بعد عام انتخابات میں امیدوار کی حیثیت سے سامنے آئے ہیں اور لاہور کے حلقہ این اے 120 سے انتخاب میں حصہ لیں گے۔
اس حلقے سے ان کے مدمقابل تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد اور پیپلز پارٹی کے زبیر کاردار ہیں۔
کلثوم نواز کی کزن اور آل پاکستان مسلم لیگ کے ٹکٹ پر معروف پہلوان زبیر جھارا کی بیوہ سائرہ زبیر بھی امیدوار ہیں۔
مسلم لیگ نون کے سربراہ نواز شریف کی بیٹی نے اسی حلقے سے اپنے والد کی انتخابی مہم چلارہی ہیں۔ اس حلقے سے مسلم لیگ نون کے سابق رکن قومی اسمبلی بلال یاسین کو اس بار صوبائی اسمبلی کی نشست دی گئی ہے۔
بلال یاسین مسلم لیگ نون کے سربراہ کی اہلیہ کلثوم نواز کے قریبی رشتہ دار ہیں۔ گزشتہ انتخابات میں کلثوم نواز نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے تاہم انہوں نے انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا۔
شہباز شریف نے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 129 کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے دو حلقوں سے بھی امیدوار ہیں۔ وہ اس حلقے سے پہلی بار انتخاب لڑ رہے ہیں اور ان کا مقابلہ پیپلز پارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی طارق بشیر سے ہے۔
اس حلقے سے تحریک انصاف کے دو امیدوار ہیں اسی لیے تحریک انصاف نے اس حلقہ سے ابھی تک کسی بھی امیدوار کو پارٹی ٹکٹ جاری نہیں کیا۔
حمزہ شہباز کو لاہور کے حلقہ این اے 119 سے ٹکٹ دیا گیا ہے وہ گزشتہ انتخابات میں اسی حلقہ سے کامیاب ہوئے تھے۔ اس حلقہ میں ان کی بیوی ہونے کی دعویْ دار عائشہ ملک بھی ان کے مقابلے میں میدان میں ہیں۔
حمزہ شہباز قومی اسمبلی کی نشست کے علاوہ پنجاب اسمبلی کے ایک حلقہ 141 سے بھی امیدوار ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان بھی لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سےامیدوار ہیں۔ ان کا مسلم لیگ نون کے سابق رکن قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے مقابلہ ہے۔ اس حلقے سے پیپلز پارٹی کے بیرسٹر عامر حسین کو ٹکٹ دیا گیا ہے جو پہلی بار انتخاب لڑ رہے ہیں۔
سپریم کورٹ کے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتراز احسن کی جگہ ان کی بیوی بشریْ اعتراز پیپلز پارٹی کی امیدوار ہیں اور ان کا مقابلہ مسلم لیگ نون کے سابق رکن قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر اور قومی شاعر علامہ اقبال کے پوتے منیب اقبال سے ہے۔
ولید اقبال تحریک انصاف کی جانب سے امیدوار ہیں اور ان کے والد جسٹس جاوید اقبال مسلم لیگ نون کے ٹکٹ پر سینیٹر رہ چکے ہیں۔
خیال رہے کہ 1970 کے عام انتخابات میں لاہور سے پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کا مقابلہ علامہ اقبال کے بیٹے جسٹس جاوید اقبال سے ہوا تھا اور نواز شریف کے والد میاں شریف نے جاوید اقبال کا ساتھ دیا تاہم جاوید اقبال کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
لاہور کے حلقہ این اے 127 سے سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ کے بیٹے لطیف کھوسہ پیپلز پارٹی کے امیدوار ہیں جبکہ ان کے مقابل مسلم لیگ نون کے وحید عالم خان اور تحریک انصاف کے نصر اللہ ہیں۔ یہ تین امیدواروں پہلی انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں۔
سابق گورنر پنجاب میاں اظہر جو خود بھی لاہور سے انتخاب لڑ چکے ہیں اس بار ان کا بیٹا بیرسٹر حماد اظہر قومی اسمبلی کی نشست کے امیدوار ہیں۔ ان کا مقابلہ مسلم لیگ نون کے سابق رکن قومی اسمبلی مہر اشتیاق اور پیپلز پارٹی کے رہنما اورنگ زیب برکی سے ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 130 سے سابق وفاقی وزیر ثمینہ گھرکی امیدوار ہیں۔ اس سے حلقے مسلم لیگ نون نے نیا امیدوار متعارف کرایا ہے اور اب یہاں سے مسلم لیگ نون کے سہیل شوکت بٹ امیدوار ہیں۔
بشکریہ بی بی سی اُردو
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/04/130417_elections2013_party_tickets_rwa.shtml