معلوماتِ عامہ کے سوالات

محمد وارث

لائبریرین
میری معلومات کے مطابق اس کا سہرا کسی اور شخصیت کے سر ہے (تاہم ایسا ممکن ہے کہ میری معلومات غلط ہو)۔
جی اگر تو صرف نام کی غلطی ہے اور عہد اکبر ہی کا ہے تو پھر میں نے اوپر وضاحت کر دی ہے، مجھے نام میں اشتباہ ہوا تھا۔ ہاں اگر اکبر کا عہد نہیں ہے تو پھر واقعی مجھے بھی معلوم نہیں، لیکن لینڈ سروے کا سہرا ہندوستان میں تو اکبر ہی کے سر باندھا جاتا ہے۔
 

یاز

محفلین
اعتذار: اکبر کے حکم سے ٹوڈر مل نے یہ کام شروع کیا تھا، علامہ ابوالفضل علامی نے اس کو "اکبر نامہ" میں بیان کیا تھا :)
اب جواب درست ہے جناب۔ بہت خوب۔ میں نے کہیں پڑھا تھا (اگرچہ اس کی تصدیق نہیں کر سکا) کہ پٹواری سسٹم کے سلسلے میں ٹوڈرمل نے ابتدائی کام شیر شاہ سوری کی ہدایات پر کیا تھا۔ بعد میں شہنشاہ اکبر تخت نشیں ہوا تو اس نے بھی ٹوڈرمل کو ہی اسی کام کا ذمہ سونپا۔
ٹوڈرمل یقیناً ایک جینئس شخص تھا۔ اس نے اس وقت زمینوں کے ریکارڈ کو لٹھے پہ محفوظ رکھنے کا تصور دیا، کہ کاغذ وقت کے ساتھ ساتھ خراب ہو سکتا ہے، لیکن لٹھے کا ریکارڈ خراب نہیں ہو سکتا (آگ لگا دی جائے تو الگ بات ہے :biggrin:)۔ یہی وجہ ہے کہ جن جگہوں پہ ریکارڈ محفوظ ہے، وہاں زمینوں کا شہنشاہ اکبر کے دور تک حساب کتاب دیکھا جا سکتا ہے۔ اس سے پہلے کا نہیں۔
 

یاز

محفلین
جی اگر تو صرف نام کی غلطی ہے اور عہد اکبر ہی کا ہے تو پھر میں نے اوپر وضاحت کر دی ہے، مجھے نام میں اشتباہ ہوا تھا۔ ہاں اگر اکبر کا عہد نہیں ہے تو پھر واقعی مجھے بھی معلوم نہیں، لیکن لینڈ سروے کا سہرا ہندوستان میں تو اکبر ہی کے سر باندھا جاتا ہے۔
جی بالکل اکبر کا ہی عہد تھا۔برِصغیر میں گورننس کے ضمن میں چند بڑے کام شیر شاہ سوری اور اکبرِ اعظم کے دور میں ہی ہوئے تھے۔ اگر گورننس کی بات کی جائے تو مجھے برِصغیر کے حکمرانوں میں اکبر کا ثانی نہیں ملتا۔ یہ الگ بات کہ ہمیں پہنائی گئی مذہبی عینک کی وجہ سے اکبر ولن کے طور پہ دکھایا جاتا ہے اور اورنگزیب عالمگیر ہیرو کے طور پہ۔ حالانکہ ہونا اس کے الٹ چاہئے تھا۔ حکمران کا کام گورننس ہے، نہ کہ "ٹوپیاں سینا" :D۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اب جواب درست ہے جناب۔ بہت خوب۔ میں نے کہیں پڑھا تھا (اگرچہ اس کی تصدیق نہیں کر سکا) کہ پٹواری سسٹم کے سلسلے میں ٹوڈرمل نے ابتدائی کام شیر شاہ سوری کی ہدایات پر کیا تھا۔ بعد میں شہنشاہ اکبر تخت نشیں ہوا تو اس نے بھی ٹوڈرمل کو ہی اسی کام کا ذمہ سونپا۔
ٹوڈرمل یقیناً ایک جینئس شخص تھا۔ اس نے اس وقت زمینوں کے ریکارڈ کو لٹھے پہ محفوظ رکھنے کا تصور دیا، کہ کاغذ وقت کے ساتھ ساتھ خراب ہو سکتا ہے، لیکن لٹھے کا ریکارڈ خراب نہیں ہو سکتا (آگ لگا دی جائے تو الگ بات ہے :biggrin:)۔ یہی وجہ ہے کہ جن جگہوں پہ ریکارڈ محفوظ ہے، وہاں زمینوں کا شہنشاہ اکبر کے دور تک حساب کتاب دیکھا جا سکتا ہے۔ اس سے پہلے کا نہیں۔
ہو سکتا ہے کہ شیر شاہ سوری نے یہ کام شروع کروایا ہو لیکن شیر شاہ کے عہد میں ٹوڈر مل اتنا ہائی پروفائل نہیں تھا۔ اکبر نے اسے عروج دیا تھا، اسحاق "ڈالر" ڈار کا پیش رو ٹوڈر مل ہی ہے :)
 

محمد وارث

لائبریرین
جی بالکل اکبر کا ہی عہد تھا۔برِصغیر میں گورننس کے ضمن میں چند بڑے کام شیر شاہ سوری اور اکبرِ اعظم کے دور میں ہی ہوئے تھے۔ اگر گورننس کی بات کی جائے تو مجھے برِصغیر کے حکمرانوں میں اکبر کا ثانی نہیں ملتا۔ یہ الگ بات کہ ہمیں پہنائی گئی مذہبی عینک کی وجہ سے اکبر ولن کے طور پہ دکھایا جاتا ہے اور اورنگزیب عالمگیر ہیرو کے طور پہ۔ حالانکہ ہونا اس کے الٹ چاہئے تھا۔ حکمران کا کام گورننس ہے، نہ کہ "ٹوپیاں سینا" :D۔
اکبر اپنے "دینِ الٰہی" کی وجہ سے مسلمانوں کا معتوب ہو گیا وگرنہ آپ نے درست کہا، اس جیسا حکمران برصغیر نے نہیں دیکھا۔ عالمگیر کا اکبر کے ساتھ کوئی مقابلہ ہی نہیں ہے۔
 

arifkarim

معطل
اکبر اپنے "دینِ الٰہی" کی وجہ سے مسلمانوں کا معتوب ہو گیا وگرنہ آپ نے درست کہا، اس جیسا حکمران برصغیر نے نہیں دیکھا۔ عالمگیر کا اکبر کے ساتھ کوئی مقابلہ ہی نہیں ہے۔
دین الٰہی کے علاوہ ہندو خواتین سے شادیاں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
دین الٰہی کے علاوہ ہندو خواتین سے شادیاں۔
عارف صاحب، ایک پتے کی بات یہ ہے کہ شادیوں وادیوں یا شراب شروب پر علما اتنا برا نہیں مانتے، یہ تو سارے ہی بادشاہ کرتے تھے شروع ہی سے۔ اکبر کا دین الٰہی اور ایک محضر یعنی حکم نامہ کہ بحیثیت امیر ہونے کے مذہبی امور میں بھی اس کا حکم چلنا چاہیئے، بس اس نے ہی بیچارے کی لٹیا ڈبو دی :)
 

arifkarim

معطل
عارف صاحب، ایک پتے کی بات یہ ہے کہ شادیوں وادیوں یا شراب شروب پر علما اتنا برا نہیں مانتے، یہ تو سارے ہی بادشاہ کرتے تھے شروع ہی سے۔ اکبر کا دین الٰہی اور ایک محضر یعنی حکم نامہ کہ بحیثیت امیر ہونے کے مذہبی امور میں بھی اس کا حکم چلنا چاہیئے، بس اس نے ہی بیچارے کی لٹیا ڈبو دی :)
یعنی ان نام نہاد علما کے نزدیک شراب نوشی، حرم کی لونڈیاں جائز البتہ دین کو مقامی رنگ دینا سخت گناہ کبیرہ ہو گیا۔ اگر دیکھا جائے تو دین الہی ایک بہترین فلسفہ تھا:
The Dīn-i Ilāhī (Persian: دین الهی‎‎ lit. "Religion of God") was a syncretic religion propounded by the Mughal emperor Akbar the Great in 1582 AD, intending to merge the best elements of the religions of his empire, and thereby reconcile the differences that divided his subjects. The elements were primarily drawn from Islam and Hinduism, but some others were also taken from Christianity, Jainism and Zoroastrianism.​
یعنی کسی ایک دین یا مذہب کی مونوپولی کی بجائے ہندوستان کے تمام مذاہب میں جونسی جونسی مہذب تعلیمات تھیں سبھی کو یکجا کر کے اسے دین الہی کا نام دیا گیا۔ اسکا مقصد عوام کو گمراہ کرنا نہیں بلکہ انکے مابین مذہبی تفرقہ کو کم کرکے ایک قوم بنانا تھا۔ جو کہ بدقسمتی سے یہ آج ۴۰۰ سال بعد ایک مذہب ہونے کے باوجود بھی نہیں بنی۔
 

محمد وارث

لائبریرین
یعنی ان نام نہاد علما کے نزدیک شراب نوشی، حرم کی لونڈیاں جائز البتہ دین کو مقامی رنگ دینا سخت گناہ کبیرہ ہو گیا۔ اگر دیکھا جائے تو دین الہی ایک بہترین فلسفہ تھا:
The Dīn-i Ilāhī (Persian: دین الهی‎‎ lit. "Religion of God") was a syncretic religion propounded by the Mughal emperor Akbar the Great in 1582 AD, intending to merge the best elements of the religions of his empire, and thereby reconcile the differences that divided his subjects. The elements were primarily drawn from Islam and Hinduism, but some others were also taken from Christianity, Jainism and Zoroastrianism.​
یعنی کسی ایک دین یا مذہب کی مونوپولی کی بجائے ہندوستان کے تمام مذاہب میں جونسی جونسی مہذب تعلیمات تھیں سبھی کو یکجا کر کے اسے دین الہی کا نام دیا گیا۔ اسکا مقصد عوام کو گمراہ کرنا نہیں بلکہ انکے مابین مذہبی تفرقہ کو کم کرکے ایک قوم بنانا تھا۔ جو کہ بدقسمتی سے یہ آج ۴۰۰ سال بعد ایک مذہب ہونے کے باوجود بھی نہیں بنی۔
سارے مذہبوں کو جمع کرنا اس مسئلے کا حل نہیں ہے، اور یہ ہو بھی کیسے سکتا ہے، بابا گورو نانک نے بھی تو یہی کوشش تھی لیکن نتیجہ کیا نکلا کہ ایک نیا مذہب وجود میں آ گیا۔اس کا سب سے بہترین حل کسی کا مقولہ ہے کہ اپنا مذہب چھوڑو مت، کسی کے مذہب کو چھیڑو مت۔اپنے کام سے کام رکھنا دنیا کا سب سے مشکل کام ہے :)
 

تجمل حسین

محفلین
نیا سوال ہی پوچھ لے کوئی :thinking:۔
ایک طرف پیمرا مصنوعی جرائم کے تیارکردہ پروگرامز پر پابندی لگارہی ہے تو دوسری طرف ڈیجیٹل کیبل لانچ کی جارہی ہے جس سے پابندی کا کنٹرول ہی ہاتھ سے نکل جائے گا۔ ایسا کیوں کیا جارہا ہے؟

نوٹ: جواب مجھے بھی نہیں معلوم۔ اس لیے میرے سمیت سب اپنی اپنی ہانکیئے۔۔۔ :p
 

arifkarim

معطل
پاکستانی ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کیلئے ایک بھارتی وزیر اعظم نے بہت اہم رول ادا کیا تھا۔ ان کی خدمات کی وجہ سے انہیں "نشان پاکستان" سے نوازا گیا۔ اس شخصیت کا نام بتائیں۔
 
Top