عثمان

محفلین
اس زمانے میں پاکستان کے سرکاری سکولوں میں بہت ہوم ورک ملتا تھا۔ نیز سکولوں میں کافی تشدد ہوتا تھا۔
جب کینیڈا پہنچے تو یہاں کے ہائی سکول میں ایک نئی دنیا دریافت کی۔ :)
 

عثمان

محفلین
ہاہاہا!! جی فرق یہ بتا رہے ہیں کہ وہاں مضمون کو انگریزی کا نام نہیں دیا جاتا بلکہ لٹریچر کہا جاتا ہے۔ :)
اور سکول ہفتہ میں پانچ روز ہونا چاہیے۔
چار دن پڑھائی کے، ایک دن ہاف ڈے غیر نصابی سرگرمیوں کے لیے اور سکول کے بعد دو دن کا ویک اینڈ۔ :)
 

لاریب مرزا

محفلین
اور سکول ہفتہ میں پانچ روز ہونا چاہیے۔
چار دن پڑھائی کے، ایک دن ہاف ڈے غیر نصابی سرگرمیوں کے لیے اور سکول کے بعد دو دن کا ویک اینڈ۔ :)
طالبعلموں کے لیے یہی ہوتا ہے ہمارے ادارے میں۔ البتہ اساتذہ کی ٹریننگ کے لیے ورک شاپس ہوتی ہیں۔ تو ہمارا ہر ہفتہ آف نہیں ہوتا۔
 

زیک

مسافر
اب میرا خیال ہے کہ ایک آئیڈیل سکول میں دن میں پڑھائی کے محض چار پیریڈ ہونے چاہییں ؛ ریاضی، عمرانیات، سائنس اور ادب۔
میری بیٹی کے سکول میں یہ مضامین ہیں: سائنس، سوشل سٹڈیز، ورلڈ لینگویج، میوزک، ریاضی، لینگویج آرٹس (انگریزی زبان اور ادب)۔ اس کی علاوہ ایک پیریڈ ہر کوارٹر میں مختلف ہوتا ہے جس میں پی ای، ہیلتھ، کمپیوٹر وغیرہ پڑھایا جاتا ہے
 

زیک

مسافر
Top