متفرق ترکی ابیات و اشعار

حسان خان

لائبریرین
سراسر بیر یئره یېغېلسا خوب‌لار،
سنین بیر مویینه تای اۏلا بیلمز.
گۆنش تکی شؤعله وئرر جامالېن،
بئله گؤزل‌لیک‌ده آی اۏلا بیلمز.

(مُلّا پناه واقف)
اگر تمام کے تمام خُوباں [کسی] ایک جا جمع ہو جائیں، [تو بھی] وہ تمہارے ایک بال کے ہمتا نہیں ہو سکتے۔۔۔ تمہارا جمال خورشید کی طرح شُعلہ دیتا ہے۔۔۔ ایسی زیبائی ماہ میں نہیں ہو سکتی۔

Sərasər bir yеrə yığılsa xublar,
Sənin bir muyinə tay оla bilməz.
Günəş təki şölə vеrər camalın,
Bеlə gözəllikdə ay оla bilməz.


× مندرجۂ بالا بند گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
× شاعر کا تعلق قفقازی آذربائجان سے تھا۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
هئچ گؤزلی سن تک شوخ گؤرمه‌میشم،
نه فایدا، حۆسنۆنۆ چۏخ گؤرمه‌میشم.
اوزون کیرپیڲین تک اۏخ گؤرمه‌میشم،
قاش‌لارېن طرزینده یای اۏلا بیلمز.

(مُلّا پناه واقف)
میں نے کسی بھی زیبا کو تم جیسا شوخ نہیں دیکھا ہے۔۔۔ [لیکن] کیا فائدہ، کہ میں نے تمہارے حُسن کو زیادہ نہیں دیکھا ہے۔۔۔ میں نے تمہاری طویل مِژگاں جیسا تیر نہیں دیکھا ہے۔۔۔ تمہارے ابروؤں کی مانند [کوئی] کمان نہیں ہو سکتی۔

Hеç gözəli sən tək şux görməmişəm,
Nə fayda, hüsnünü çоx görməmişəm.
Uzun kirpiyin tək оx görməmişəm,
Qaşların tərzində yay оla bilməz.


× مندرجۂ بالا بند گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
حسره‌تیندن باغرېم قان ایلن دۏلوب،
هئیوا تکی رنگیم سارالېب-سۏلوب،
بو خوب‌لوق کی، حق‌دن سنه بخش اۏلوب،
هئچ کیمسه‌یه بئله پای اۏلا بیلمز.

(مُلّا پناه واقف)
تمہاری حسرت سے میرا دل خون سے پُر ہو گیا ہے۔۔۔ بِہی کی طرح میرا رنگ زرد و پژمُردہ ہو گیا ہے۔۔۔ یہ خوبی و زیبائی جو حق تعالیٰ کی طرف سے تم کو بخشی گئی ہے، کسی بھی شخص کو اِس جیسا ہدیہ و حِصّہ [عطا] نہیں ہو سکتا۔ (یعنی یہ زیبائی و خوبی فقط تم سے مخصوص ہے۔)
× بِہی = ایک زرد رنگ و تُرش ذائقہ میوے کا نام

Həsrətindən bağrım qan ilən dоlub,
Hеyva təki rəngim saralıb-sоlub,
Bu xubluq ki, Həqdən sənə bəxş оlub,
Hеç kimsəyə bеlə pay оla bilməz.


× مندرجۂ بالا بند گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
واقیفم، من سنه حئیران اۏلموشام،
قاش‌لارېن یایېنا قوربان اۏلموشام،
دردیندن دیده‌سی گیریان اۏلموشام،
قان‌لې یاشېم کیمی چای اۏلا بیلمز.

(مُلّا پناه واقف)
میں 'واقف' ہوں، میں تم پر مفتون ہو گیا ہوں۔۔۔ تمہارے ابروؤں کی کمان پر قُربان ہو گیا ہوں۔۔۔ تمہارے درد سے مًیں گِریاں چشم ہو گیا ہوں۔۔۔ میرے اشکِ خُونیں جیسی [کوئی] نہر نہیں ہو سکتی۔

Vaqifəm, mən sənə hеyran оlmuşam,
Qaşların yayına qurban оlmuşam,
Dərdindən didəsi giryan оlmuşam,
Qanlı yaşım kimi çay оla bilməz.


× مندرجۂ بالا بند گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
هر گئدن گلمیش، منیم اۏل غم‌گۆسارېم گلمه‌میش
ای گؤزۆم، قان آغلا کیم، چئشمی خومارېم گلمه‌میش

(مُلّا پناه واقف)
ہر آنے والا آ گیا، [لیکن] میرا وہ غم گُسار نہیں آیا۔۔۔ اے میری چشم! خون روؤ، کہ میرا [وہ] چشمِ خُمار والا [محبوب] نہیں آیا۔

Hər gedən gəlmiş, mənim ol qəmküsarım gəlməmiş,
Ey gözüm, qan ağla kim, çeşmi xumarım gəlməmiş.

× مصرعِ ثانی کے متن میں 'چئشمی خومارېم گلمه‌میش' کی بجائے 'چئشمِ خومارېم گلمه‌میش' بھی نظر آیا ہے، یعنی: میری چشمِ خُمار نہیں آئی۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
گئتمیش ایدی اییختییارېم بیله‌سینجه یارېمېن
چۆنکی یارېم گلمه‌میش، هم ایختییارېم گلمه‌میش

(مُلّا پناه واقف)
میرا اختیار میرے یار کے ہمراہ چلا گیا تھا۔۔۔ چونکہ میرا یار نہیں آیا، میرا اختیار بھی نہیں آیا۔

Getmiş idi ixtiyarım biləsincə yarımın,
Çünki yarım gəlməmiş, həm ixtiyarım gəlməmiş.
 

حسان خان

لائبریرین
تا خضرِ راهېن اۏلمایا اؤز صدقِ نیّتین
قوسی، بو یۏل‌دا راه‌نما هیچ‌کاره‌دیر

(قوسی تبریزی)
اے قوسی! جب تک تمہاری اپنی صدقِ نیّت تمہاری خضرِ راہ نہیں ہو جاتی، [تب تک] اِس راہ میں راہ نُما بے کار و ناکارہ ہے۔

Ta Xızri-rahın olmaya öz sidqi-niyyәtin,
Qövsi, bu yolda rahnüma hiçkarәdir.
 

حسان خان

لائبریرین
آرزو ائیلر کؤنۆل دل‌دار گلسین، گلمه‌دی
زُلفی کافر، گؤزلری خون‌خوار گلسین، گلمه‌دی

(عباس‌قُلی آقا باکېخانۏف 'قُدسی')
[میرا] دل آرزو کرتا ہے کہ دلدار آ جائے، [لیکن] نہ آیا۔۔۔ [میرا دل آرزو کرتا ہے کہ] کافر زُلف اور خوں خوار چشموں والا [محبوب] آ جائے، [لیکن] نہ آیا۔

Arizu eylər könül dildar gəlsin, gəlmədi,
Zülfi kafir, gözləri xunxar gəlsin, gəlmədi.
 

حسان خان

لائبریرین
شہریار تبریزی کو مُخاطَب کر کے کہا گیا ایک بند:
سن فارسی شئعرینده، مکتب یاراتدون؛
غزل‌ده اوجا بیر، مقاما چاتدون،
شئعرین ایلاهه‌سین، تخته چېخاتدون،
چولقادې شؤهرتۆن بۆتۆن ایرانې؛
نه تکجه ایرانې، بلکی دۆنیانې؛

(حُسین‌قُلی کاتبی 'جۏشغون')
تم نے فارسی شاعری میں [ایک نیا] مکتب خَلق کیا
تم غزل میں ایک عالی مقام پر پہنچ گئے
تم نے شعر کی اِلاہہ کو تخت پر بٹھایا
تمہاری شُہرت نے کُل ایران کو ڈھانپ لیا
نہ صرف ایران کو، بلکہ [کُل] دُنیا کو
× اِلاہہ = دیوی

Sən farsi şe'rində, məktəb yaratdun;
Qəzəldə uca bir, məqama çatdun,
Şe'rin ilahəsin, təxtə çıxatdun,
Çulqadı şöhrətün bütün İranı;
Nə təkcə İranı, bəlki dünyanı;


× مندرجۂ بالا بند گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
خوبان‌ِ شهری بیز دئییرۆخ‌ تارې ساخلاسېن‌
منظورېمېز بودور کی بیزیم‌ یارې ساخلاسېن‌

(راجی تبریزی)
[یہ جو] ہم کہتے ہیں کہ خُوبانِ شہر کو خدا محفوظ رکھے، [تو اِس سے] ہمارا مقصد یہ ہے کہ: [خدا] ہمارے یار کو محفوظ رکھے۔

Xubani-şəhri biz deyirüx Tarı saxlasın
Mənzurımız budur ki bizim yarı saxlasın


× ایک جا بیت کا متن یہ نظر آیا ہے (اگرچہ مفہوم میں کوئی فرق نہیں ہے):
خوبانِ شهری بیز دئییریک تارې ساخلاسېن‌
مقصودوموز بودور کی، بیزیم یارې ساخلاسېن‌
Xubani-şəhri biz deyirik Tarı saxlasın
Məqsudumuz budur ki bizim yarı saxlasın
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
ایرانی آذربائجانی شاعر حُسین‌قُلی کاتبی 'جۏشغون' اپنے تُرکی منظومے 'عزیز شهریارا سلام' (عزیز شہریار کو سلام) کے ایک بند میں آذربائجان کے تُرکی سرا شاعر مُلّا پناہ واقف کی سِتائش کرتے ہوئے کہتے ہیں:
وفالې‌دې «واقیف» آنا دیلینه
واقیف ایدی دیلین اینجه‌لیڲینه
بو شعری دئمیشدی اؤز سئوگی‌سینه
نه گؤزل بدیعه یازمېشدې واقیف
اۆرک‌لردن غمی قازمېشدې واقیف

(حُسین‌قُلی کاتبی 'جۏشغون')
«واقف» [اپنی] مادری زبان کی نسبت باوفا تھا
وہ زبان کی باریکیوں سے واقف تھا
اُس نے یہ شاعری اپنی محبّت (یعنی اپنے محبوب) کے لیے کہی تھی
واقف نے کس قدر زیبا نادرات لکھے تھے
واقف نے غم کو دِلوں سے کھود [پھینکا] تھا

Vəfalıdı «‎Vaqif» ana dilinə
Vaqif idi dilin incəliyinə
Bu şe'ri demişdi öz sevgisinə
Nə gözəl bədiə yazmışdı Vaqif
Ürəklərdən qəmi qazmışdı Vaqif


× مندرجۂ بالا بند گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
ایرانی آذربائجانی شاعر حُسین‌قُلی کاتبی 'جۏشغون' اپنے تُرکی منظومے 'عزیز شهریارا سلام' (عزیز شہریار کو سلام) کے ایک بند میں شیخ محمود شبستری کی سِتائش کرتے ہوئے کہتے ہیں:
عیرفان عالمینده شؤهرته چاتدې،
«گۆلشن راز» آدلانان اثر یاراتدې،
عئلمین، فضیلتین آدېن اوجاتدې،
حؤرمت‌لی «شئیخ محمود» شبیستر اهلی،
اؤز عئلمیله مغلوب ائیله‌دی جهلی.

(حُسین‌قُلی کاتبی 'جۏشغون')
وہ عالَمِ عرفان میں شُہرت پر پہنچے
اُنہوں نے «گُلشنِ راز» نامی تألیف خَلق کی
اُنہوں نے علم و فضیلت کا نام بلند کیا
شبِستر کے باشندے مُحترم «شیخ محمود» نے
اپنے علم کے ذریعے جہل کو مغلوب کر دیا

İrfan ələmində şöhrətə çatdı,
«Gülşən-Raz» adlanan əsər yaratdı,
Elmin, fəzilətin adın ucatdı,
Hörmətli «Şeyx Məhmud» Şəbistər əhli,
Öz elmilə məğlub eylədi cəhli.


× مندرجۂ بالا بند گیارہ ہِجوں کے ہِجائی وزن میں ہے۔
× شبِستر، تبریز کے نزدیک واقع ایک شہر کا نام ہے۔
× مصرعِ ثانی میں وزن برقرار رکھنے کے لیے 'گۆلشن' اور 'راز' کے درمیان اضافت محذوف ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
شرابه شرم وئریر آبِ جان‌فزایِ حلب
شمیمِ جنّتی محجوب ائدر هوایِ حلب

(یوسف نابی)
شہرِ حلَب کا آبِ جاں فزا شراب کو شرم میں مبتلا کر دیتا ہے۔۔۔ شہرِ حلَب کی ہوا شمیمِ جنّت کو شرمگین و درپردہ کر دیتی ہے۔

Şərabə şərm verir abi-canfəzayi-Hələb
Şəmimi-cənnəti məhcub edər həvayi-Hələb


× شاعر کا تعلق عُثمانی سلطنت سے تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
سنه باخاندا گؤزۆم اشک ایلن پُرآب اۏلورو
حالېم خراب‌دېر امّا داها خراب اۏلورو

(مُظفّر خداوندگار 'موغان')
تم پر نگاہ کرتے وقت میری چشم اشک سے پُرآب ہو جاتی ہے
میرا حال خراب ہے، لیکن مزید خراب ہو جاتا ہے

Sənə baxanda gözüm əşk ilən pürab oluru
Halım xərabdır əmma daha xərab oluru
 

حسان خان

لائبریرین
دئدیم ای شوخ، سیتم یاره روادېر؟ دئدی هه
دئدیم آیا بو قده‌ر ظۆلم بجادېر؟ دئدی هه

(مُظفّر خداوندگار 'موغان')
میں نے کہا: اے شوخ! کیا یار پر سِتم روا ہے؟ اُس نے کہا: ہاں۔۔۔ میں نے کہا: آیا اِس قدر ظُلم بجا ہے؟ اُس نے کہا: ہاں۔

Dedim ey şux, sitəm yarə rəvadır? dedi hə
Dedim aya bu qədər zülm bəcadır? dedi hə
 

حسان خان

لائبریرین
ای جهان خلقې بیلۆن کیم یاردان بن دؤنمه‌زم
سروقدّ و لاله‌خد دل‌داردان بن دؤنمه‌زم

(مِهری خاتون)
اے مردُمِ جہان! جان لیجیے کہ میں یار سے رُوگردانی نہیں کروں گی۔۔۔ میں سرْو قد و لالہ رُخسار دلدار سے رُوگردانی نہیں کروں گی۔

Ey cihân halkı bilün kim yârdan ben dönmezem
Serv-kadd ü lâle-had dildârdan ben dönmezem
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
کُفرِ زُلفینده حبیبۆن عشق ایله جان ویرمگه
گلمیشم منصوروَش برداردان بن دؤنمه‌زم

(مِهری خاتون)
میں حبیبِ کی زُلف کے کُفر میں (زُلف کی سیاہی میں) عشق کے ساتھ جان دینے کے لیے آئی ہوں۔۔۔ منصور کی مانند میں [بھی] دار سے رُوگردانی نہیں کروں گی۔
(یہ ترجمہ بھی ہو سکتا ہے: میں منصور کی مانند، حبیب کی زُلف کے کُفر میں (زُلف کی سیاہی میں) عشق کے ساتھ جان دینے کے لیے آئی ہوں۔۔۔ میں دار سے رُوگردانی نہیں کروں گی۔)

Küfr-i zülfinde habîbün 'aşk ile cân virmege
Gelmişem Mansûr-veş ber-dârdan ben dönmezem
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
دِل‌برا عهد ائیله‌میشدۆم یۏلونا جانوم ویره‌م
دۏستوم واللٰهی اۏل اقراردان بن دؤنمه‌زم

(مِهری خاتون)
اے دلبر! میں نے عہد کیا تھا میں تمہاری راہ میں جان دوں گی۔۔۔ اے میرے دوست! قسم بہ خدا! میں اُس اقرار سے رُوگردانی نہیں کروں گی۔

Dilberâ 'ahd eylemişdüm yoluna cânum virem
Dostum vallâhi ol ikrârdan ben dönmezem
 
Top