فزکس کے متعلق سوالات اور ان کا حل!

محمد سعد

محفلین
سورج تو مسلسل گیس اور دیگر پارٹیکلز مسلسل خارج کرتا رہتا ہے، اس کو کرہ فضا کہا جا سکتا ہے۔
اب سوچتا ہوں کہ کیا فرق پڑتا ہے کہ اسے کیا کہا جا سکتا ہے یا نہیں۔ اصل مسئلہ گیسوں کی موجودگی کا ہے۔ :p اور وہ مسئلہ بڑے فاصلوں پر حل ہو جانا ہے۔ :)
 
کوئی مسلہ نہیں :)



لیکن انرشیا کی ڈیفینشن تو یہی ہے نا
a property of matter by which it continues in its existing state of rest or uniform motion
تو پھر اگر وہ ایک دائرے کی شکل میں گھوم رہے ہیں تو کشش ثقل کے ختم ہو جانے کے بعد بھی ان کو اسی طرح گھومنا چاہیئے جب تک کہ resistance والے چکر شروع نہیں ہو جاتے۔
دائرے میں حرکت یونیفارم موشن نہیں ہوتی :)
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
سید ذیشان بھائی میں وہ ویڈیوز دیکھ رہی ہوں کافی ہیلپ فل ہیں ۔ یہ پروفیسر بہت اچھے سے سمجھاتے ہیں ۔ اب تو ان کے کوانٹم میکینکس کے لیکچرز بھی سننے کا دل کر رہا ہے ۔
جزاک اللہ
 

سید ذیشان

محفلین
سید ذیشان بھائی میں وہ ویڈیوز دیکھ رہی ہوں کافی ہیلپ فل ہیں ۔ یہ پروفیسر بہت اچھے سے سمجھاتے ہیں ۔ اب تو ان کے کوانٹم میکینکس کے لیکچرز بھی سننے کا دل کر رہا ہے ۔
جزاک اللہ

یہ تو سٹینفرڈ والوں کو دعائیں دیں کہ ایسے پروفیسر کی وڈیوز مفت میں دستیاب ہیں۔ یہ فزکس کے کافی مشہور پروفیسر ہیں اور سٹرنگ تھیوری کے بانیان میں سے ہیں۔ :)
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
یہ تو سٹینفرڈ والوں کو دعائیں دیں کہ ایسے پروفیسر کی وڈیوز مفت میں دستیاب ہیں۔ یہ فزکس کے کافی مشہور پروفیسر ہیں اور سٹرنگ تھیوری کے بانیوں میں سے ہیں۔ :)

واؤ۔۔جی بھیا پہلے تو مجھے ان کی کوانٹم کے لیکچرز ذرا سمجھ نہیں آتے تھے۔۔ شاید تب اتنی زیادہ چیزیں نہیں جانتی تھی۔ :)
اللہ ان کا بھلا کرے۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بہت اچھا سوال کیا ہے۔ (y)

نیکسٹ کویسچن پلیز- :sneaky:

آئنسٹائن کے مطابق کوئی بھی چیز خلا میں روشنی کی رفتار سے تیز سفر نہیں کر سکتی۔ یہی حال گریویٹی کا بھی ہے۔ اگر کوئی ایسا واقعہ ہوتا ہے کہ سورج فنا ہو جائے تو اس سے گریوٹی کی لہریں وجود میں آئیں گی جو کہ روشنی کی رفتار سے سفر کرتی ہیں۔
گریوٹی اصل میں spacetime کے اندر موجود curvature سے وجود میں آتی ہے۔ اور یہ کرویچر اس ٹائم-سپیس میں موجود کمیت پر منحصر ہے۔
مختصراً یہ کہ اس کا کوئی سیدھا سا جواب نہیں ہے۔
زبردست ذیشان بھائی
میں بھی آج اکیڈمی میں نیوٹن اور آئن سٹائن کے گریویٹی کے متعلق نظریات سمجھا رہا تھا۔ نیوٹن والا تو آسانی سے سمجھ آ جاتا ہے جبکہ آئن سٹائن والا کافی دیر سے آتا ہے۔ شاید اس کی وجہ یہ ہو کہ ہمارے ہاں کالج لیول کا سلیبس زیادہ تر نیوٹن کی فزکس کےمطابق ہی ہے۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
سید ذیشان بھائی
روشنی ہمیشہ سیدھی لکیر میں سفر کرتی ہے۔ لیکن جب بھی روشنی کسی ایسی جگہ سے گزرے جہاں گریوٹی ہو اس کے اثر سے کی وجہ سے روشنی مڑ جاتی ہے اور مڑنے کی مقدار اس بات پر منحصر ہے کہ گریوٹی کتنی زیادہ ہے۔
اس طرح تو پھر انورس سکوئر لاء بھی ایپلی کیبل نہیں ہو گا!
یا ہو گا؟
 

سید ذیشان

محفلین
زبردست ذیشان بھائی
میں بھی آج اکیڈمی میں نیوٹن اور آئن سٹائن کے گریویٹی کے متعلق نظریات سمجھا رہا تھا۔ نیوٹن والا تو آسانی سے سمجھ آ جاتا ہے جبکہ آئن سٹائن والا کافی دیر سے آتا ہے۔ شاید اس کی وجہ یہ ہو کہ ہمارے ہاں کالج لیول کا سلیبس زیادہ تر نیوٹن کی فزکس کےمطابق ہی ہے۔

اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے جنرل تھیوری کافی پیچیدہ ہے اور کالج لیول پر اس کو سمجھنا شائد اتنا آسان نہ ہو۔
 

سید ذیشان

محفلین
ریلیٹیوٹی پہ کوئی دلچسپ سی کتاب ہی بتا دیں ذیشان بھائی۔۔۔

سپیشل ریلیٹویٹی پر تو یہ کتاب مجھے بہت عمدہ لگی: The Geometry of Special Relativity یہ 2012 میں شائع ہوئی ہے، تو اس کا طرز بھی کافی جدید ہے۔

جنرل ریلیٹویٹی پر پروفیسر کیرل کے نوٹس کافی پسند آئے، نوٹس کا ربط اس کے علاوہ پروفیسر سسکنڈ (Leonard Susskind)کے لیکچر بھی کافی اچھے ہیں۔
 

محمد اسلم

محفلین
مجھے یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ جب چاند پر یا خلاء میں راکٹ چھوڑا جاتا ہے تو وہ وہاں کیسے چلتا ہے،،، زمین پر تو ہوا ہے جس کے رد عمل میں وہ آگے بڑھتا ہے،،،، مگر خلاء میں وہ کیسے اپنی رفتار میں تبدیلی کر سکتا ہے،،،اور سمت بدل سکتا ہے۔؟؟؟
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
مجھے یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ جب چاند پر یا خلاء میں راکٹ چھوڑا جاتا ہے تو وہ وہاں کیسے چلتا ہے،،، زمین پر تو ہوا ہے جس کے رد عمل میں وہ آگے بڑھتا ہے،،،، مگر خلاء میں وہ کیسے اپنی رفتار میں تبدیلی کر سکتا ہے،،،اور سمت بدل سکتا ہے۔؟؟؟
نیوٹن کے تیسرے قانون کی مدد سے
"عمل اور ردِ عمل برابر مگر مخالف سمت میں ہوتے ہیں۔"
راکٹ اپنا فیول باہر کی طرف eject کرتا ہے، اور وہ راکٹ پہ آگے کی طرف ایک force لگاتا ہے۔ اس عمل میں ہوا یا گریویٹی کی ضرورت نہیں ہے۔
 
Top