بارہویں سالگرہ شعر کا جواب شعر سے دیں ۔ برائے محفل کے شعراء

عباد اللہ

محفلین
عشقکرو تو یہ بھی سوچو عرض سوال سے پہلے
ہجر کی پوری رات آتی ہے صبح وصال سے پہلے
نوشی گیلانی
نقیبی بھیا صرف قافیہ نہیں ملانا کچھ ایسا کہنا ہے کہ شعر کا جواب بھی ہو جائے​
غم نہیں، دُکھ نہیں، ملال نہیں
لب پہ جو ایک بھی سوال نہیں
ارتقا دائمی حقیقت ہے
غم کی اقلیم میں زوال نہیں
حالِ نا گفتنی ہے اس کا سبب
یہ جو لب پر مرے سوال نہیں
 
استادی اگر اسی زمین میں جواب دینے کی قید بھی رکھ لی جاوے تو کیسا ہے؟
سوچتے ہیں کوئی نئی تشبیہ
چاند تجھ حسن کی مثال نہ
اس زمین سے باہر کیسے نکلیں گے؟
مشکل ہو جائے گا۔
ایک عمومی جواب آپ کی اس فی البدیہہ شاعری پر

تیری طبعِ رواں کو دیکھا ہے
عاجزی اب نہ کام آئے گی
:sneaky:
 

عباد اللہ

محفلین

نور وجدان

لائبریرین
استادی اگر اسی زمین میں جواب دینے کی قید بھی رکھ لی جاوے تو کیسا ہے؟
سوچتے ہیں کوئی نئی تشبیہ
چاند تجھ حسن کی مثال نہیں
وہ جو اسکے سامنے آگیا وہی روشنی میں نہا گیا
عجب اسکی ہیبتِ حسن تھی عجب اس کا رنگ جمال تھا
فخری
 

لاریب مرزا

محفلین
یہ مکمل کچھ یوں ہے

تم جاذب و جمیل ہو، زندگی جاذب و جمیل نہیں
مت کرو بحث ہار جاؤ گی، حسن اتنی بڑی دلیل نہیں
جہاں تک ہم نے پڑھا ہے یہ چھوٹی بحر میں ہے اور درست شعر کچھ یوں ہے۔

تم بہت جاذب وجمیل سہی
زندگی جاذب و جمیل نہیں
مت کرو بحث ہار جاؤ گی
حسن اتنی بڑی دلیل نہیں۔
 

نور وجدان

لائبریرین
جہاں تک ہم نے پڑھا ہے یہ چھوٹی بحر میں ہے اور درست شعر کچھ یوں ہے۔
تم بہت جاذب وجمیل سہی
زندگی جاذب و جمیل نہیں
مت کرو بحث ہار جاؤ گی
حسن اتنی بڑی دلیل نہیں۔
بحر ابھی نوٹ کی، اس کو اسطرح لکھا پڑا ہے! شکریہ جناب
 

عباد اللہ

محفلین
وہ جو اسکے سامنے آگیا وہی روشنی میں نہا گیا
عجب اسکی ہیبتِ حسن تھی عجب اس کا رنگ جمال تھا
فخری
وہی محفلیں ہیں وہی سماں وہی کارگہ ہے وہی جہاں
وہی حسن ہے وہی دلبری وہی احتباسِ سوال ہے

شعر کچھ یوں ہے

تم جاذب و جمیل ہو زندگی جاذب و جمیل نہیں
مت کرو بحث ہار جاؤ گی حسن اتنی بڑی دلیل نہیں
تم بہت جاذب و جمیل سہی
 
Top