سمجھے گا آدمی کو وہاں کون آدمی بندہ جہاں خُدا کو خُدا مانتا نہیں صَبا اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین جولائی 17، 2017 #2,521 سمجھے گا آدمی کو وہاں کون آدمی بندہ جہاں خُدا کو خُدا مانتا نہیں صَبا اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین جولائی 17، 2017 #2,522 پستی نے، بُلندی کو بنایا ہے حَقِیقت ! یہ رِفعَتِ افلاک بھی مُحتاجِ زمِیں ہے صَباؔ اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین جولائی 18، 2017 #2,523 اِک روز چِھین لے گی ہَمِیں سے زمِیں ہَمَیں چِھینیں گے کیا ، زمِیں کے خزانے زمِیں سے ہم صَباؔ اکبر آبادی
اِک روز چِھین لے گی ہَمِیں سے زمِیں ہَمَیں چِھینیں گے کیا ، زمِیں کے خزانے زمِیں سے ہم صَباؔ اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین جولائی 18، 2017 #2,524 ہم بے خبر ہیں اور وہ اِتنے قرِیب ہیں دِل سے جواب آئے پُکاریں کہِیں سے ہم صَباؔ اکبر آبادی
طارق شاہ محفلین جولائی 18، 2017 #2,525 پھٹی پھٹی ہُوئی آنکھوں سے یُوں نہ دیکھ مجھے! تجھے تلاش ہے جِس شخص کی وہ مر بھی گیا احمد فراؔز
طارق شاہ محفلین جولائی 18، 2017 #2,526 سُلگتے سوچتے وِیران موسموں کی طرح! کڑا تھا عہدِ جوانی، مگر گُزر بھی گیا احمد فراؔز
طارق شاہ محفلین جولائی 18، 2017 #2,527 فراؔز! اب کوئی سودا کوئی جنوں بھی نہیں مگر ،قرار سے دِن کٹ رہے ہوں، یُوں بھی نہیں احمد فراؔز
طارق شاہ محفلین جولائی 18، 2017 #2,528 لب و دہن بھی مِلا، گفتگو کا فن بھی مِلا مگر، جو دِل پہ گُزرتی ہے کہہ سکوں بھی نہیں احمد فراؔز
طارق شاہ محفلین جولائی 18، 2017 #2,529 فراؔز آنکھیں گنوائیں ،عُمر کھوئی کہا تھا کِس نے اُس کا راستہ تک احمد فراؔز
طارق شاہ محفلین جولائی 18، 2017 #2,530 وفا کے نام پر کُچھ شعبدہ گر چُرا لیتے ہیں ہاتھوں کی حنا تک احمد فراؔز
طارق شاہ محفلین جولائی 19، 2017 #2,531 ترس رہی ہے نئے نیل کنٹھ کو دھرتی خبر نہ تھی کہ سمندر کا تھا یہی منتھن شاؔذ تمکنت مدیر کی آخری تدوین: اگست 11، 2017
برگِ صحرا محفلین جولائی 22، 2017 #2,532 حسرتِ امکاں لئیے پھرتے تھے وہ در بدر دلِ بیمار کو لیئے جانے اب کہاں ہوں گے
کاشفی محفلین اگست 10، 2017 #2,533 یہاں لباس کی قیمت ہے آدمی کی نہیں مجھے گلاس بڑے دے شراب کم کر دے (بشیر بدر)
کاشفی محفلین اگست 10، 2017 #2,534 بات الٹی وہ سمجھتے ہیں جو کچھ کہتا ہوں اب کی پوچھا تو یہ کہہ دوں گا کہ حال اچھا ہے (جلیل مانک پوری)
کاشفی محفلین اگست 10، 2017 #2,535 اندھیروں کو نکالا جا رہا ہے مگر گھر سے اُجالا جا رہا ہے (فنا نظامی کانپوری)
طارق شاہ محفلین اگست 21، 2017 #2,536 ناری کو پُرش کیوں ہو بھروسا کا آدمی جس نے اُسے سماج میں پا تَل بنادِیا شفیق خلؔش
زارا آریان محفلین اگست 22، 2017 #2,537 سمٹ کے آ گئی دنیا قریب میخانہ کوئی بتاؤ یہی خانہ خدا تو نہیں علی جواد زیدی
زارا آریان محفلین اگست 22، 2017 #2,538 شرم عصیاں سے نہیں اٹھتی ہیں پلکیں اپنی ہم گنہ گار سے کیا حشر میں پردا ہوگا ریاضؔ خیرآبادی
ام اویس محفلین اگست 29، 2017 #2,539 غمِ آرزو کا حسرت سبب اور کیا بتاؤں میری ہمتوں کی پستی مرے شوق کی بلندی حسرت موہانی
طارق شاہ محفلین ستمبر 5، 2017 #2,540 اے موت ! مجھے تُونے مُصِیبت سے نِکالا صیّاد سمجھتا تھا ، رہا ہو نہیں سکتا منور رانا