شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین

فرق پڑتا ہے کیا رہے نہ رہے
آنکھ فُرقت میں کُچھ بہے نہ بہے

اب نہیں ہم تو کُچھ گِلہ بھی نہ ہو
غم جو تم نے دِیے سہے نہ سہے

شفیق خلؔش
 

طارق شاہ

محفلین

ہیں محفوظ آثارِ غم دِل میں، لیکن
خوشی نے نہ چھوڑی کُچھ اپنی نشانی

مِرا حالِ دِل کیا معمّہ تھا، یا رب !
نِگاہوں نے کی عُمر بھر ترجمانی

مَیں سیماؔب تھا ترجمانِ حقائق
کسی نے بھی میری حقیقت نہ جانی

سیماؔب اکبرآبادی
 

طارق شاہ

محفلین

دِل ہی پہلُو میں، نہ قابُو میں طبیعت میری
دیکھتے دیکھتے ، کیا ہوگئی حالت میری

دام پاتےنہ جِگؔر کیوں وہ بھلا مُنہ مانگا !
ڈال دی چشمِ خریدار پہ حسرت میری

جِگر مُرادآبادی
 
Top