شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین

تیری گلی میں مَیں نہ چَلوُں اور صبا چَلے
یُوں ہی ، خُدا جو چاہے تو بندے کی کیا چلے

خواجہ میر
درؔد
 

طارق شاہ

محفلین

کہہ بیٹھیو نہ درؔد ، کہ اہلِ وفا ہُوں مَیں
اُس بے وَفا کے آگے جو ذکرِ وَفا چَلے

خواجہ میر درؔد
 

طارق شاہ

محفلین

نہ کہی کبھی بھی ضمیر کی ، نہ ہی سچ تھا مجھ سے لکھا گیا
کہ زباں مِری تھی کٹی ہُوئی ، تھا قلم بھی میرا بکا ہُوا

اقبال اشہر
 

طارق شاہ

محفلین

وہ جو سُرخ سُرخ نِشان تھے مِری گمرہی کا بیان تھے
تِرے قافلے نے پڑھے نہیں ،مِرے آبلوں کا لِکھا ہُوا

اقبال اشہر
 

طارق شاہ

محفلین

حَسِیں ایسی، زبانِ خلق کے قصّے میں رہتی ہے
تجسّس ہے سبھی کو کِس کے وہ حصّے میں رہتی ہے

جسارت ماہ بینی کی خلؔش اُس پر نہیں کرنا
مُسَلسَل خود پہ نظروں سے ہی وہ غصّے میں رہتی ہے

شفیق خلؔش
 

طارق شاہ

محفلین

کیا حُسن کہوں، اللہ رے حُسن اُس رشک پری کی صُورت پر
انسان رہے کِس گنتی میں، جب حُور َملک قربان گئے

نظؔیر اکبر آبادی
 

کاشفی

محفلین
کعبے میں مسلمان کو کہہ دیتے ہیں کافر
بت خانے میں کافر کو بھی کافر نہیں کہتے

(بسمل سعیدی - شاگرد سیماب اکبر آبادی)
 

کاشفی

محفلین
سر جس پہ نہ جھک جائے اسے در نہیں کہتے
ہر در پہ جو جھک جائے اسے سر نہیں کہتے

(بسمل سعیدی)
 

کاشفی

محفلین
تم جب آتے ہو تو جانے کے لیے آتے ہو
اب جو آکر تمہیں جانا ہو تو آنا بھی نہیں

(بسمل سعیدی)
 

کاشفی

محفلین
زمانہ سازیوں سے میں ہمیشہ دور رہتا ہوں
مجھے ہر شخص کے دل میں اُتر جانا نہیں آتا

(بسمل سعیدی)
 
الزام تراشیں تو الزام تراشیں کیا
احباب سمجھتے ہیں الزام تراشیں کیوں

کچھ دور تو چلنے دو، خود لوگ سمجھ لیں گے
رہبر ہیں کہ رہزن ہیں ہم نام تراشیں کیوں


رسا چغتائی​
 

کاشفی

محفلین
ہوگا تمہارا نام ہی عنوانِ ہر وَرَق
اوراقِ زندگی کو اُلٹ دیں کہیں سے ہم

(بسمل سعیدی)
 

کاشفی

محفلین
ہمیں ہے شوق کہ بےپردہ تم کو دیکھیں گے
تمہیں ہے شرم تو آنکھوں پہ ہاتھ دھر لینا

(داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)

سبحان اللہ بہت خوبصورت شعر ہے۔۔
 

طارق شاہ

محفلین

جب بُلائے گا خُدا تو اُس کے گھر بھی جاؤں گا
بِن بُلائے تو کسی کے گھر نہیں جاتا ہُوں میں

باقؔر زیدی
 
Top