سسرال سے آتا ہے سالوں کا جواب آخر

معظم!
آپ ایک دھاگہ کیوں نہیں کھولتے جس میں آپ یہ خیالات ظاہر کریں اور مزید آراء بھی آئیں۔ دلچسپ موضوع ہوگا۔:)
نہیں بٹیا یہیں رہنے دیجیے ان الفاظ کو تاکہ ہمارے معاشرے میں دوسرے کی رائے کو برداشت نہ کرسکنے کے ان رویوں کو فاش کیا جاسکے۔
 

عرفان سعید

محفلین
بہت خوب عرفان سعید بھائی، مزہ آگیا۔
بہت بہت شکریہ خلیل بھائی! آپ نے اس شکستہ سی کاوش کو اپنے وقیع تبصرے کا قابل جانا، میرے لیے ایک اعزاز ہے۔
چار سال پہلے محفل پر اپنی زندگی کی پہلی بے وزن سی شاعری ارسال کی تھی تو آپ نے خوب حوصلہ افزائی اور رہنمائی فرمائی تھی اور آج کچھ ٹوٹی پھوٹی سہی لیکن کچھ وزن میں کہہ لیتا ہوں۔ آپ کا وہ حوصلہ افزا مراسلہ آج بھی یاد ہے۔ تہہِ دل سے آپ کا ممنون ہوں۔
تندئ قولِ معظم سے نہ گھبرا عرفان
یہ تو لکھے ہیں تری شان بڑھانے کے لیے
بہت اعلی و لاجواب!
آپ سے درخواست ہے کہ ایسے تبصروں کو دل پر نہ لیں اور جس صنف میں آپ چاہیں صبع آزمائی کیجیے۔
میرے لیے تمام محفلین بشمول معظم صاحب قابلِ احترام ہیں اور ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ کسی کی دل آزاری نہ ہو۔ علمی اور مثبت تنقید کو ہمیشہ خندہ پیشانی سے برداشت کیا ہے۔ لیکن ان تبصرہ جات نے نجانے کیوں شدید ناگواری کی سی کیفیت پیدا کردی اور نہ چاہتے ہوئے بھی قلم کو روک نہیں سکا اور مجھے احساس ہے کہ میرے طرزِ تخاطب میں بھی شدت آ گئی۔ جس کے لیے یک گونہ افسوس بھی ہے۔
محفل کی شان آپ سے ہے۔ہم آپ کے قاری ہیں
آپ کا بہت بڑا پن ہے کہ آپ ایسے فرما رہے ہیں۔ اللہ آپ کے علم اور عمر میں ہمیشہ برکت عطا فرمائے۔ آمین!
 
آخری تدوین:

فلسفی

محفلین
لیکن ان تبصرہ جات نے نجانے کیوں شدید ناگواری کی سی کیفیت پیدا کردی اور نہ چاہتے ہوئے بھی قلم کو روک نہیں سکا
قبلہ، کل سے ہماری طبیعت بھی مکدر تھی۔ انتظار میں تھے کہ منتظمین میں سے کوئی مداخلت کرے۔ پھر رہا نہیں گیا۔ اس کے باوجود جیسا آپ نے فرمایا کہ اختلاف کے باوجود معظم صاحب کا احترم اپنی جگہ ہے، بالکل ایسے ہی ہے۔ وہ کریں یا نہ کریں یہ ان کی مرضی۔
 
بیس جگہوں سےبین ہو چکا ہوں، اپنی یونیورسٹی کے ای میل سے بھی(!)۔ سوچتا ہوں مجھ میں کیا ایسا متنازعہ ہے۔

اگر کوئی میری تنقید کو خود پرحملہ سمجھے تو میں ذمہ دار نہیں ہوں۔ یقینا یہ جواب کی جگہ صرف تعریف کےلیے مختص نہیں،کوئی ایمانداری کے ساتھ اپنی رائے دینا چاہے تو اس میں کیا ہے؟
 

فلسفی

محفلین
بیس جگہوں سےبین ہو چکا ہوں، اپنی یونیورسٹی کے ای میل سے بھی(!)۔ سوچتا ہوں مجھ میں کیا ایسا متنازعہ ہے۔

اگر کوئی میری تنقید کو خود پرحملہ سمجھے تو میں ذمہ دار نہیں ہوں۔ یقینا یہ جواب کی جگہ صرف تعریف کےلیے مختص نہیں،کوئی ایمانداری کے ساتھ اپنی رائے دینا چاہے تو اس میں کیا ہے؟
محترم جیسا پہلے عرض کیا کہ اختلاف رائے ہونا بری بات نہیں۔ بلکہ میرے نزدیک مثبت تنقید کرنے والا زیادہ مخلص ہوتا ہے۔ اعتراض آپ کے طرز گفتار پر ہے۔ آپ اختلافی بات اگر مناسب الفاظ میں لکھیں گے تو سب اس کو سراہیں گے۔ یہ الفاظ ہی ہوتے ہیں جو زندگی میں طویل تلخیوں کا باعث بنتے ہیں۔ ایک اچھا نقاد محسن بھی بن سکتا ہے اور دشمن بھی۔ اس کو کچھ لوگ دکھاوا کہتے ہیں لیکن دکھاوا وہ ہوتا ہے جب آپ کے دل میں کچھ اور ہو۔ اگر آپ کا دل صاف ہے تو مناسب الفاظ کے چناؤ کو، اداب، آداب، رکھ رکھاؤ وغیرہ کہا جاتا ہے۔

امید ہے آپ ٹھنڈے دل و دماغ سے ان گزارشات پر غور کریں گے۔
 
بیس جگہوں سےبین ہو چکا ہوں، اپنی یونیورسٹی کے ای میل سے بھی(!)۔ سوچتا ہوں مجھ میں کیا ایسا متنازعہ ہے۔

اگر کوئی میری تنقید کو خود پرحملہ سمجھے تو میں ذمہ دار نہیں ہوں۔ یقینا یہ جواب کی جگہ صرف تعریف کےلیے مختص نہیں،کوئی ایمانداری کے ساتھ اپنی رائے دینا چاہے تو اس میں کیا ہے؟
معظم بھائی ماشاءاللہ آپ تخلیقی اور عمدہ سوچ رکھتے ہیں ۔ نرم اور شفیق رویہ اپنائیں میرے بھائی ۔محفل سب کی ہے اور آپ سب سے ہی یہ اردو محفل سجی ہے ۔رائے ضرور دیں کہ یہ آپ کا حق ہے مگر رائے دیتے وقت ایسا انداز اختیار کریں کہ سامنے موجود شخص آپ کا گرویدہ ہو جائے ۔
 

احسان قمی

محفلین
(میرا مطلب غالب یا میر کی عظمت کو کم کرنا ہرگز نہیں، صرف یہ کہ غزل کا ایک وقت تھا۔ ضرور پڑھیں مگر کوئی ضرورت نہیں کہ خود میر و غالب بننے کو کوشش کریں -وہ وقت گزر چکا ہے اور جو کچھ غزل میں بیان کیا جا سکتا تھا وہ ہو چکا ہے۔ انیس اور دبیر کے بارے میں بھی یہی کہوں گا۔)
بہت خوبصورت بات ہے کسی کو بھی میر و غالب بننے کے بجائے جو وہ ہے وہی بننا چاہئے اور زمانے کی نہج سے الگ ہٹ کے اپنی راہ خود نکالنی چاہئے
لیکن ظرف غزل و مثنوی یا نظم و مرثیہ پر ہوگیا یہ دعوی بلا دلیل ہے
 
Top