محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
ابھی تو رگڑائی کی ابتدائی کاروائی ہے بھیا ،لو جی! اب خوب رگڑو میرا دھاگہ!
آپ ابھی سے ہمت ہار بیٹھے ۔
آخری تدوین:
ابھی تو رگڑائی کی ابتدائی کاروائی ہے بھیا ،لو جی! اب خوب رگڑو میرا دھاگہ!
لو جی! اب خوب رگڑو میرا دھاگہ!
واہ سر کیا بات ہے۔تندئ قولِ معظم سے نہ گھبرا عرفان
یہ تو لکھے ہیں تری شان بڑھانے کے لیے
سر یہ طبع اور صبر کا شتر گربہ ہے کیا؟صبع آزمائی
طنز و مزاح کے زمرے میں اتنا تو بنتا ہے۔
نہیں بٹیا یہیں رہنے دیجیے ان الفاظ کو تاکہ ہمارے معاشرے میں دوسرے کی رائے کو برداشت نہ کرسکنے کے ان رویوں کو فاش کیا جاسکے۔معظم!
آپ ایک دھاگہ کیوں نہیں کھولتے جس میں آپ یہ خیالات ظاہر کریں اور مزید آراء بھی آئیں۔ دلچسپ موضوع ہوگا۔
بہت بہت شکریہ خلیل بھائی! آپ نے اس شکستہ سی کاوش کو اپنے وقیع تبصرے کا قابل جانا، میرے لیے ایک اعزاز ہے۔بہت خوب عرفان سعید بھائی، مزہ آگیا۔
بہت اعلی و لاجواب!تندئ قولِ معظم سے نہ گھبرا عرفان
یہ تو لکھے ہیں تری شان بڑھانے کے لیے
میرے لیے تمام محفلین بشمول معظم صاحب قابلِ احترام ہیں اور ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ کسی کی دل آزاری نہ ہو۔ علمی اور مثبت تنقید کو ہمیشہ خندہ پیشانی سے برداشت کیا ہے۔ لیکن ان تبصرہ جات نے نجانے کیوں شدید ناگواری کی سی کیفیت پیدا کردی اور نہ چاہتے ہوئے بھی قلم کو روک نہیں سکا اور مجھے احساس ہے کہ میرے طرزِ تخاطب میں بھی شدت آ گئی۔ جس کے لیے یک گونہ افسوس بھی ہے۔آپ سے درخواست ہے کہ ایسے تبصروں کو دل پر نہ لیں اور جس صنف میں آپ چاہیں صبع آزمائی کیجیے۔
آپ کا بہت بڑا پن ہے کہ آپ ایسے فرما رہے ہیں۔ اللہ آپ کے علم اور عمر میں ہمیشہ برکت عطا فرمائے۔ آمین!محفل کی شان آپ سے ہے۔ہم آپ کے قاری ہیں
قبلہ، کل سے ہماری طبیعت بھی مکدر تھی۔ انتظار میں تھے کہ منتظمین میں سے کوئی مداخلت کرے۔ پھر رہا نہیں گیا۔ اس کے باوجود جیسا آپ نے فرمایا کہ اختلاف کے باوجود معظم صاحب کا احترم اپنی جگہ ہے، بالکل ایسے ہی ہے۔ وہ کریں یا نہ کریں یہ ان کی مرضی۔لیکن ان تبصرہ جات نے نجانے کیوں شدید ناگواری کی سی کیفیت پیدا کردی اور نہ چاہتے ہوئے بھی قلم کو روک نہیں سکا
ایک "فلسفی" کو اتنا بولنا نہیں چاہیے جتنا آپ بولتے ہیں!قبلہ، کل سے ہماری طبیعت بھی مکدر تھی۔ انتظار میں تھے کہ منتظمین میں سے کوئی مداخلت کرے۔ پھر رہا نہیں گیا۔
آپ کے اس طعنے کے بعد سوچ رہا ہوں کہ تخلص تبدیل کر لو۔ "لاہوری فلسفی" کیسا رہے گا؟ ویسے کسی شاعر کا دو لفظی تخلص رہا ہے؟ایک "فلسفی" کو اتنا بولنا نہیں چاہیے جتنا آپ بولتے ہیں!
صرف "لاہوری" کریں، باقی قاری خود سمجھ جائیں گے!آپ کے اس طعنے کے بعد سوچ رہا ہوں کہ تخلص تبدیل کر لو۔ "لاہوری فلسفی" کیسا رہے گا؟ ویسے کسی شاعر کا دو لفظی تخلص رہا ہے؟
ویسے حضرت آپ کی فقرے بازی سے بھی لاہور کی خوشبو آرہی ہے۔صرف "لاہوری" کریں، باقی قاری خود سمجھ جائیں گے!
لاہور کی پیدائش جو ہے!ویسے حضرت آپ کی فقرے بازی سے بھی لاہور کی خوشبو آرہی ہے۔
محترم جیسا پہلے عرض کیا کہ اختلاف رائے ہونا بری بات نہیں۔ بلکہ میرے نزدیک مثبت تنقید کرنے والا زیادہ مخلص ہوتا ہے۔ اعتراض آپ کے طرز گفتار پر ہے۔ آپ اختلافی بات اگر مناسب الفاظ میں لکھیں گے تو سب اس کو سراہیں گے۔ یہ الفاظ ہی ہوتے ہیں جو زندگی میں طویل تلخیوں کا باعث بنتے ہیں۔ ایک اچھا نقاد محسن بھی بن سکتا ہے اور دشمن بھی۔ اس کو کچھ لوگ دکھاوا کہتے ہیں لیکن دکھاوا وہ ہوتا ہے جب آپ کے دل میں کچھ اور ہو۔ اگر آپ کا دل صاف ہے تو مناسب الفاظ کے چناؤ کو، اداب، آداب، رکھ رکھاؤ وغیرہ کہا جاتا ہے۔بیس جگہوں سےبین ہو چکا ہوں، اپنی یونیورسٹی کے ای میل سے بھی(!)۔ سوچتا ہوں مجھ میں کیا ایسا متنازعہ ہے۔
اگر کوئی میری تنقید کو خود پرحملہ سمجھے تو میں ذمہ دار نہیں ہوں۔ یقینا یہ جواب کی جگہ صرف تعریف کےلیے مختص نہیں،کوئی ایمانداری کے ساتھ اپنی رائے دینا چاہے تو اس میں کیا ہے؟
معظم بھائی ماشاءاللہ آپ تخلیقی اور عمدہ سوچ رکھتے ہیں ۔ نرم اور شفیق رویہ اپنائیں میرے بھائی ۔محفل سب کی ہے اور آپ سب سے ہی یہ اردو محفل سجی ہے ۔رائے ضرور دیں کہ یہ آپ کا حق ہے مگر رائے دیتے وقت ایسا انداز اختیار کریں کہ سامنے موجود شخص آپ کا گرویدہ ہو جائے ۔بیس جگہوں سےبین ہو چکا ہوں، اپنی یونیورسٹی کے ای میل سے بھی(!)۔ سوچتا ہوں مجھ میں کیا ایسا متنازعہ ہے۔
اگر کوئی میری تنقید کو خود پرحملہ سمجھے تو میں ذمہ دار نہیں ہوں۔ یقینا یہ جواب کی جگہ صرف تعریف کےلیے مختص نہیں،کوئی ایمانداری کے ساتھ اپنی رائے دینا چاہے تو اس میں کیا ہے؟
بہت خوبصورت بات ہے کسی کو بھی میر و غالب بننے کے بجائے جو وہ ہے وہی بننا چاہئے اور زمانے کی نہج سے الگ ہٹ کے اپنی راہ خود نکالنی چاہئے(میرا مطلب غالب یا میر کی عظمت کو کم کرنا ہرگز نہیں، صرف یہ کہ غزل کا ایک وقت تھا۔ ضرور پڑھیں مگر کوئی ضرورت نہیں کہ خود میر و غالب بننے کو کوشش کریں -وہ وقت گزر چکا ہے اور جو کچھ غزل میں بیان کیا جا سکتا تھا وہ ہو چکا ہے۔ انیس اور دبیر کے بارے میں بھی یہی کہوں گا۔)
اختتام سسرال بڑھا کر؟عرفان اگر ایک اور شادی رچا کر دیکھے
ہر روز سہے گا پھر پہلی کا عتاب آخر