زبان کا زخم

نیلم

محفلین
ہاں نا ہوا جیسی گیس نے تو بازو جلا ڈالا ہے ہوا وزن رکھتی ہے جگہ گھیرتی ہے رنگ مکس ہو تو نظر آتی ہے
بلکل اپنےہونےکااحساس تودلاتی ہےوہ لیکن نظر نہیں آتی،جلاتی بھی بُجھاتی بھی ہے،وزن بھی رکھتی ہےہلکی بھی ہے،،آپ ہواکومحسوس کرسکتےہیں ،،اُسےپکڑ نہیں سکتے،اُسے چھو نہیں سکتے،،ہواتوپھرایک تخلیق ہےاور جواس کاخالق ہےوہ کتناطاقتورہوگا:)اللہ ہمیں نظر نہیں آتاہے،،،لیکن پھربھی ہرجگہ ہےاپنےہونےکااحساس دلاتاہوا:)
مجھےتووہ ہروقت ہرجگہ نظر آتاہے،،ایک وہ ہی تونظرآتاہےجب کچھ نظر نہیں آتا
 

شزہ مغل

محفلین
بلکل ،،،ہمیں کسی کےدل میں اپنی جگہ بنانےکےلیےکافی محنت کرنی پڑتی ہے،،رائیٹرنےواقعی بہت اچھےطریقےسے سبق دیا:)اور آپ والی بات کےدیواردوبارہ سےپینٹ ہوسکتی ہے،،،بلکل ویسے ہی ،،،لیکن اس کےلیےزیادہ محنت کی بھی ضرورت ہوگی۔:)
مگر مسئلہ یہ ہے کہ دل کے زخم کہاں اور کتنے گہرے ہیں یہ ہم نہیں جان پاتے۔
 

شزہ مغل

محفلین
یہ بھی افسانوی بات ہے آج تک کسی کو ملا ہے ؟ :shock:
عسکری صاحب برائے مہربانی اللہ کی بات اس طرح مت کیجیئے۔
جب آپ ہوا کی موجودگی کو مانتے ہیں تو اللہ کی موجودگی پر کیوں اعتراض ہے؟؟؟؟
ایسا تو صرف مادیت پرست لوگ ہی سمجھتے ہیں کہ اللہ کسی کو نہیں ملا۔
ایسے تو آپ کسی بھی جذبے کو بھی نہیں مانتے ہوں گے۔ کیونکہ جذبہ بھی تو کسی کو نظر نہیں آتا۔ جب تک اسے شکل پر یا کسی ردعمل سے نہ ظاہر کیا جائے۔
مجھے بتائیے کیا آپ نے کبھی کسی جذبے کو ہاتھ میں پکڑا ہے؟؟؟
 
Top