بہ ایران خوش آمدید ( پہلا حصہ)

عسکری

معطل
وضاحت کے لئے عرض کر دوں میں کسی ملک کی طرف التفات اور کسی سے بغض نہیں رکھتا۔ پاکستان اپنی جان ہے باقی سب دوست۔
جی جناب ہم بھی پاکستان اپنی جان جو پاکستان کا دشمن ہمارا دشمن جو پاکستان کا دوست ہمارا دوست ۔ ہم کسی کے چمچے ہیں نا ہی طرفدار نا ہی دشمن کیونکہ اس کی جو مزہبی سیاسی یا دوسری وجوہات ہین ہم انہیں پاکستانیت کے پرچم تلے دفن کر چکے ۔ایران کا جو رشتہ پاکستان سے وہی مجھ سے ۔
 

عسکری

معطل
اوہ بھائی ، 8 ممالک اکٹھے ہی مت ڈکارو ، پیٹ خراب ہو جائے گا۔:)
سچی ساجد بھائی میری معلومات آؤٹ دیٹڈ ہو گئی ہیں ؟ سوڈان کی تقسیم سے ایک تو چلو مان لیا باقی سات؟ کیا عراق کے کردستان کو بھی ؟ اور چھ مجھے نہین پتہ سچ مین ساجد بھائی :(
 

ساجد

محفلین
سچی ساجد بھائی میری معلومات آؤٹ دیٹڈ ہو گئی ہیں ؟ سوڈان کی تقسیم سے ایک تو چلو مان لیا باقی سات؟ کیا عراق کے کردستان کو بھی ؟ اور چھ مجھے نہین پتہ سچ مین ساجد بھائی :(
اگر تائیوان کو الگ ملک نہ مانا جائے تو امریکی حکومت کے ریکارڈ کے مطابق دنیا میں 195 ممالک ہیں جن میں سے 193 اقوام متحدہ کے رکن ہیں۔ لیکن قریب 19 ایسے علاقے بھی ہیں جو نیم خود مختاری کے حامل ہیں ، اس کے علاوہ جنوبی سوڈان اور ویٹیکن بھی ایک ملک کا درجہ رکھتے ہیں۔ ویٹیکن کو عام طور پر الگ ملک کی حیثیت سے نہیں لکھا جاتا۔
 

عسکری

معطل
اور ایران کے لوگ بہت شیریں اور با اخلاق ہیں۔
بچپن مین مدینہ میں جب مین رہتا تھا ان کو راستے دکھاتا رہتا تھا اور وہ پوچھتے مجھے سمجھ نا آتی تو نام اور پاکستان بتاتا تو وہ دونوں کو دعائیں دیتے کچھ پاکستان زندہ باد بھی کہتے تھے ۔ حج اور رمضان میں ہر مدینے والے کو ڈیلی ایک دو حاجی ملتے ہیں جن کا ہوٹل سلیمانی ٹوپی پہن لیتا ہے پھر یہ مدینہ کا کلچر ہے کہ ان کو منزل تک چھوڑ آتے کارڈ یا ربن پر نام دیکھ کر ۔ کچھ پیسے دینے کی بھی کوشش کرتے بہت زبردستی سے بچپن میں مجھے 3 ایرانیوں نے ایرانی ریال دیے تھے جو اب بھی میرے پاس ہیں یادگار کے طور پر ۔ :grin:
 

ساجد

محفلین
بچپن مین مدینہ میں جب مین رہتا تھا ان کو راستے دکھاتا رہتا تھا اور وہ پوچھتے مجھے سمجھ نا آتی تو نام اور پاکستان بتاتا تو وہ دونوں کو دعائیں دیتے کچھ پاکستان زندہ باد بھی کہتے تھے ۔ حج اور رمضان میں ہر مدینے والے کو ڈیلی ایک دو حاجی ملتے ہیں جن کا ہوٹل سلیمانی ٹوپی پہن لیتا ہے پھر یہ مدینہ کا کلچر ہے کہ ان کو منزل تک چھوڑ آتے کارڈ یا ربن پر نام دیکھ کر ۔ کچھ پیسے دینے کی بھی کوشش کرتے بہت زبردستی سے بچپن میں مجھے 3 ایرانیوں نے ایرانی ریال دیے تھے جو اب بھی میرے پاس ہیں یادگار کے طور پر ۔ :grin:
افسوس کہ اسلامی اخوت اور محبتوں کے یہ رشتے فرقہ بازی کی نظر ہوتے جا رہے ہیں۔:(
 

حسان خان

لائبریرین
ہم نے تو سنا تھا کہ بہائی بھی خود کو ”مسلم“ سمجھتے ہیں۔ گو کبھی کسی بہائی سے ملاقات نہیں ہوئی۔ لیکن میرے ایک قریبی دوست اور این ای ڈی کے استاد اکثر بہائیوں کے اجتماع میں جایا کرتے تھے۔ ان کا تو یہی کہنا ہے کہ بہائی بھی خود کو ”اپ ڈیٹیڈ مسلمان“ سمجھتے ہیں۔ :)

نہیں یوسف بھائی، آپ کو سنانے والے نے غلط اطلاع دی ہے۔ بہائی اپنے مذہب کو اسلام کے بعد آنے والا الہامی مذہب مانتے ہیں، ویسے ہی جیسے مسلمانوں کے نزدیک اسلام عیسائیت کے بعد آنے والا جداگانہ الہامی مذہب ہے۔

اس بات کے اثبات کے لیے بہائیوں کی ویب سائٹ پر یہ لائن دیکھی جا سکتی ہے:
The Bahá'í Faith is the youngest of the world's independent religions۔

ربط
 

حسان خان

لائبریرین
درست فرمایا۔ اگرچہ پڑھے لکھے لوگ اسلام سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ اس میں بھی ان کے ملاز کی پالیسیوں کا عمل دخل ہے کہ اسلام ٹھونسا ہوا ہے۔

ممنوعہ پھل ہمیشہ شیریں ہوتا ہے بھائی۔ جب شاہ زبردستی لوگوں پر سیکولریت تھوپ رہا تھا تو یہی پڑھے لکھے لوگ شاہ کے منہ پر تھوکنے کے لیے اپنی 'مسلمانیت' کا اظہار کیا کرتے تھے۔ اب جب ملا جبراً اسلام تھوپ رہے ہیں تو شہر کا برگشتہ نوجوان حکومت سے بغاوت کی خاطر اسلام کو پسِ پشت ڈال رہا ہے۔ پاکستانیوں کے لیے اس میں اچھا سبق مضمر ہے۔
 

یوسف-2

محفلین
نہیں یوسف بھائی، آپ کو سنانے والے نے غلط اطلاع دی ہے۔ بہائی اپنے مذہب کو اسلام کے بعد آنے والا الہامی مذہب مانتے ہیں، ویسے ہی جیسے مسلمانوں کے نزدیک اسلام عیسائیت کے بعد آنے والا جداگانہ الہامی مذہب ہے۔

اس بات کے اثبات کے لیے بہائیوں کی ویب سائٹ پر یہ لائن دیکھی جا سکتی ہے:
The Bahá'í Faith is the youngest of the world's independent religions۔

ربط
وضاحت کا شکریہ حسان بھائی۔
 

حسان خان

لائبریرین
ویسے کسی کو میری اس بات سے اتفاق ہو نہ ہو، میں پاکستان کے چاروں ہمسایوں میں ایران کو پاکستان سے تمدنی و تہذیبی لحاظ سے سب سے قریب سمجھتا ہوں۔ اور چونکہ فارسی میرے ملک کی کلاسیکی زبان مانی جاتی ہے، اس لحاظ سے پاکستان اور ایران ہم زبان ملک بھی کہلائے جا سکتے ہیں۔
 

عسکری

معطل
ویسے کسی کو میری اس بات سے اتفاق ہو نہ ہو، میں پاکستان کے چاروں ہمسایوں میں ایران کو پاکستان سے تمدنی و تہذیبی لحاظ سے سب سے قریب سمجھتا ہوں۔ اور چونکہ فارسی میرے ملک کی کلاسیکی زبان مانی جاتی ہے، اس لحاظ سے پاکستان اور ایران ہم زبان ملک بھی کہلائے جا سکتے ہیں۔
میرے خیال سے ہمارے ہر صوبے کے ساتھ لگنے والے ملک سے اس کی عوام سے قربت کی وجہ سے اثرات ہیں
 

سید ذیشان

محفلین
ویسے کسی کو میری اس بات سے اتفاق ہو نہ ہو، میں پاکستان کے چاروں ہمسایوں میں ایران کو پاکستان سے تمدنی و تہذیبی لحاظ سے سب سے قریب سمجھتا ہوں۔ اور چونکہ فارسی میرے ملک کی کلاسیکی زبان مانی جاتی ہے، اس لحاظ سے پاکستان اور ایران ہم زبان ملک بھی کہلائے جا سکتے ہیں۔

ویسے ایرانی تو پاکستان کے بارے میں بالکل بھی معلومات نہیں رکھتے ہیں۔ مجھ سے جو ملتے ہیں تو ان کو اقبال لاہوری کا اور چند ایک کو بینظیر کا معلوم ہوتا ہے۔ :)
 

حسان خان

لائبریرین
دوسرے نمبر پر سب سے قریبی ملک افغانستان ہے۔ میری قلبی خواہش ہے کہ اُس سے بھی پاکستان کے تعلقات اچھے ہو جائیں تاکہ ہم ساتھ ساتھ سگے بھائیوں کی طرح رہ سکیں۔

تاجکستان بھی پاکستان سے بہت قریب ہے کیونکہ وہاں کی قومی زبان بھی فارسی ہے۔ وہ بھی علامہ اقبال کو کافی پسند کرتے ہیں۔ اگرچہ تاجکستان سے پاکستان کی سرحد تو نہیں ملتی، لیکن ہمسایہ ملک ضرور کہا جا سکتا ہے۔

کبھی کبھار میں سوچتا ہوں کہ جب یورپی اقوام ایک تمدن کی بنا پر بلاک بنا سکتی ہیں، تو پاکستان، افغانستان، ایران، آذربائجان، ترکی، تاجکستان اور وسطی ایشیا کے دوسرے ممالک کیوں تمدنی بلاک تشکیل نہیں دیتے؟ جتنی وحدت یورپی اقوام میں ہے، اُتنی ہی تمدنی وحدت ان ممالک میں پائی جانے والی اقوام میں بھی پائی جاتی ہے۔ کاش ہمارے دانشور اس بارے میں سوچنا شروع کریں۔
 

حسان خان

لائبریرین
ویسے ایرانی تو پاکستان کے بارے میں بالکل بھی معلومات نہیں رکھتے ہیں۔ مجھ سے جو ملتے ہیں تو ان کو اقبال لاہوری کا اور چند ایک کو بینظیر کا معلوم ہوتا ہے۔ :)

ہاں، بات آپ کی درست ہے، لیکن اس میں بھی قصور ہمارا ہی ہے۔ اُن کے خانہ فرہنگ پاکستان کے ہر بڑے شہر میں ہیں جہاں وہ فرہنگِ ایرانی کی ترویج کے لیے شب و روز کام کر رہے ہیں۔ ہم نے ایران میں ایسے کون سے ادارے قائم کیے ہیں؟ ہمارے ریڈیو اور سرکاری خبر رساں ادارے کا تو کوئی فارسی ورژن بھی نہیں ہے جو عام ایرانیوں کو پاکستانیوں کے بارے میں آگاہ کر سکے۔ جبکہ ایران دنیا کی ہر بڑی زبان میں روزانہ خبریں نشر کرتا ہے اور تحریری خبریں اور تجزیے پیش کرتا ہے۔
 

عسکری

معطل
دوسرے نمبر پر سب سے قریبی ملک افغانستان ہے۔ میری قلبی خواہش ہے کہ اُس سے بھی پاکستان کے تعلقات اچھے ہو جائیں تاکہ ہم ساتھ ساتھ سگے بھائیوں کی طرح رہ سکیں۔

کبھی کبھار میں سوچتا ہوں کہ جب یورپی اقوام ایک تمدن کی بنا پر بلاک بنا سکتی ہیں، تو پاکستان، افغانستان، ایران، آذربائجان، ترکی، تاجیکستان اور وسطی ایشیا کی دوسرے ممالک کیوں تمدنی بلاک تشکیل نہیں دیتے؟ جتنی وحدت یورپی اقوام میں ہے، اُتنی ہی تمدنی وحدت ان ممالک میں پائی جانے والی اقوام میں بھی پائی جاتی ہے۔ کاش ہمارے دانشور اس بارے میں سوچنا شروع کریں۔
پہلے دانشور تو بنا لیں ہم سب نا یورپ بھی بربادی کے بعد ایسے بنا ہے بھائی جان
 

حسان خان

لائبریرین
میرے خیال سے ہمارے ہر صوبے کے ساتھ لگنے والے ملک سے اس کی عوام سے قربت کی وجہ سے اثرات ہیں

قربت کی وجہ جغرافیائی سے زیادہ لسانی ہے۔ جس خطے میں ہزار سال تک فارسی چھائی رہے گی وہاں فارسی بولنے والوں سے تہذیبی قربت پیدا ہونا تو فطری بات ہے۔

دیکھئے، کشمیر کی سرحد ایران سے نہیں لگتی، مگر اُسے فارسی زبان و ادب کے مرکز ہونے کی وجہ سے ایرانِ صغیر کہا جاتا رہا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ لسانی قربت ہی تھی نہ کہ جغرافیائی۔
 

عسکری

معطل
قربت کی وجہ جغرافیائی سے زیادہ لسانی ہے۔ جس خطے میں ہزار سال تک فارسی چھائی رہے گی وہاں فارسی بولنے والوں سے تہذیبی قربت پیدا ہونا تو فطری بات ہے۔

دیکھئے، کشمیر کی سرحد ایران سے نہیں لگتی، مگر اُسے فارسی زبان و ادب کے مرکز ہونے کی وجہ سے ایرانِ صغیر کہا جاتا رہا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ لسانی قربت ہی تھی نہ کہ جغرافیائی۔
آپ سے جب بھی بات کی مجھے یہ چیزیں سیکھنے کو ملی ۔ ایک سوال تو ہمارے ریاست جو کہ عثمانیوں کی تھی وہ کیوں ایسی نا بن سکی ؟ سرائیکی بیلٹ کے بارے میں کی اخیال ہے
 
Top