بہ ایران خوش آمدید ( پہلا حصہ)

ساجد

محفلین
bp1.jpg
پالنگان گاؤںعراقی سرحد کے قریب پہاڑی علاقہ۔یہ گاؤں حکو مت کی فراخدلانہ مدد سے مستفیض ہونے والی دیہی بستیوں کی ایک مثال ہے۔گاؤں کے زیادہ تر رہائشی قریب میں واقع مچھلی فارم پر کام کرتے ہیں یا پھر باسج کے تنخواہ دار اراکین ہیں۔ بسیج تنظیم 1979 کے اسلامی انقلاب کے رہنماآیت اللہ خمینی کے اصولوں کی پاسداری کرتی ہے جن میں مغربی اثرات کو ایرانی معاشرے سے دور رکھنا اور مرد و خواتین کے مجلسی اختلاط کو روکنا ہے۔

 

ساجد

محفلین
bp3.jpg
پالنگان گاؤں دو چرواہے گاؤں کے باسیوں کی بھیڑیں چراگاہ کی طرف لے جا رہے ہیں۔ حکومتی مد سے بعض دیہاتی علاقوں میں بسیج کے اہلکارایک نیٹ ورک کی شکل میں ہیں جو شہری علاقوں میں ہونے والی گڑ بڑ کو دبانے کا کام کر سکتے ہیں۔ 2009 کے حکومت مخالف مظاہروں پر قابو پانے کے لئے بسیج کے اراکین استعمال کئے گئے تھے جس میں 27 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
 

ساجد

محفلین
bp4.jpg
عراقی سرحد تیرتے ہوئے بادلوں کے منظر میں واقع اس پہاڑی گاؤں سے 2009 میں 3 امریکی کوہ پیماؤں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
 

ساجد

محفلین
bp5.jpg
آزای ٹاور،تہران کے داخلی راستے پر واقع یہ آزادی ٹاور بہائی عقیدے سے تعلق رکھنے والےحسین امانت نے 1966 میں ڈیزائن کیا تھا تب ان کی عمر صرف 24 برس تھی۔ اسلامی انقلاب کے بعد حسین امانت کو ایران چھوڑنا پڑا کیونکہ بہائیوں کو غیر مسلم قرار دے دیا گیا تھا۔اب وہ کینیڈا میں رہائش پذیر ہیں۔
 

ساجد

محفلین
bp6.jpg
شمالی تہران ،شہر کے مزدور طبقہ افراد کا مسکن۔ ایران پراقتصادی پابندیوں کی وجہ سے ایران کی کرنسی کی قدر تقریبا آدھی رہ گئی ہے اور افراطِ زر میں اضافہ ہوا ہے۔ عوام کی زندگی بہت کٹھن ہوتی جا رہی ہے لیکن لوگ اسے بہتر کرنے میں بے بس نظر آتے ہیں۔ تہران کے ایک شہری کا کہنا تھا"ہم عربوں کی طرح سے نہیں ہیں جو یہ سمجھ لیں کہ تشدد کی کوئی لہر جادوئی طریقے سے سب کچھ ٹھیک کر دے گی۔ ہم خود انقلاب لائے ہیں اور حالات خراب ہو گئے ہیں"۔
 

ساجد

محفلین
bp8.jpg
تہران شہرکا ایک نوجوان کھڑکی میں سے چھن کر آتی ہوئی روشنیوں میں گلی سے گزر رہا ہے۔ آیت اللہ خمینی نے ایرانیوں کو بڑے خاندان کی ترغیب دی اور 2009 تک ایران کی مجموعی آبادی کا 70 فیصد 30 برس سے کم عمر کے لوگوں پر مشتمل تھا لیکن ان نوجوانوں کی اکثریت خمینی کی ہدایت کے مطابق "اسلام کی فوج" تو نہ بن سکی لیکن موجودہ حکومت کے لئے مزاحمتی طاقت ضرور بن گئی ہے۔
 

ساجد

محفلین
bp9.jpg
"بہشتِ زہرا رضی اللہ عنہا" قبرستان ،تہران میں واقع اس قبرستان میں ایران عراق جنگ میں کام آنے والے قریب 2 لاکھ ایرانی مدفون ہیں۔ "شہداء" کے خون کی نمائندگی کرنے کے لئے ایک بار اس قبرستان کے فوراوں کو سرخ رنگ ملے پانی سے چلایا گیا تھا۔ مبینہ طور پراس جنگ میں کم عمر ایرانی فوجی بھی اپنے وطن پر نثار ہوئے جن کے گلے میں پلاسٹک کی ایک پٹی پہنائی جاتی تھی جس پر لکھا ہوتا تھا "جنت کی کنجیاں"۔ تہران کا ایک باسی ایک "شہید" کی قبر کے کتبے کو دھو رہا ہے۔
 

ساجد

محفلین
bp10.jpg
آیت اللہ خمینی کا مزار،تہران شہر میں واقع آیت اللہ خمینی کا مزار جس کی عمارت کی تکمیل کا کام 23 برس سے جاری ہے اور مالی مشکلات کے باوجود اس کی تکمیل کا کام جاری ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
اسلامی انقلاب کے بعد حسین امانت کو ایران چھوڑنا پڑا کیونکہ بہائیوں کو غیر مسلم قرار دے دیا گیا تھا۔

احمدیوں کے برخلاف بہائی اپنے مذہب کو اسلام سے الگ مذہب مانتے ہیں، اس لیے اُنہیں غیر مسلم قرار دینے کی بات نادرست ہے۔ ہاں، یہ بالکل حقیقت ہے کہ انقلاب کے بعد سے ایرانی حکومت نے ان کا ناطقہ بند کیا ہوا ہے اور یہ چھوٹا سا مذہبی گروہ جبر کا شکار ہوتا آیا ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
ویسے یہ تصاویر دو ہفتوں قبل سید اسد محمود صاحب نے بھی شریکِ محفل کی تھیں۔ لیکن آپ نے تصویروں کے آگے تفصیل لکھ کر ان کی افادیت مزید بڑھا دی ہے۔ شکریہ عرض ہے۔ :)
 

یوسف-2

محفلین
احمدیوں کے برخلاف بہائی اپنے مذہب کو اسلام سے الگ مذہب مانتے ہیں، اس لیے اُنہیں غیر مسلم قرار دینے کی بات نادرست ہے۔ ہاں، یہ بالکل حقیقت ہے کہ انقلاب کے بعد سے ایرانی حکومت نے ان کا ناطقہ بند کیا ہوا ہے اور یہ چھوٹا سا مذہبی گروہ جبر کا شکار ہوتا آیا ہے۔
ہم نے تو سنا تھا کہ بہائی بھی خود کو ”مسلم“ سمجھتے ہیں۔ گو کبھی کسی بہائی سے ملاقات نہیں ہوئی۔ لیکن میرے ایک قریبی دوست اور این ای ڈی کے استاد اکثر بہائیوں کے اجتماع میں جایا کرتے تھے۔ ان کا تو یہی کہنا ہے کہ بہائی بھی خود کو ”اپ ڈیٹیڈ مسلمان“ سمجھتے ہیں۔ :)
 

ساجد

محفلین
اب ساجد بھائی کو ایران ایران کرنے کا طعنہ ملے گا کسی نامعلوم ممبر کی طرف سے :grin:
خوب یاد دلا دیا۔ اعتراض کرنے والے خود ایران میں بیٹھ کر ہمیں غدار کا لقب دے رہے تھے۔ اس لئے میرے"ایران ایران" کرنے پر ان کی طرف سے اعتراض جڑنے کا امکان نہیں۔:)
وضاحت کے لئے عرض کر دوں میں کسی ملک کی طرف التفات اور کسی سے بغض نہیں رکھتا۔ پاکستان اپنی جان ہے باقی سب دوست۔
 

عسکری

معطل
خوب یاد دلا دیا۔ اعتراض کرنے والے خود ایران میں بیٹھ کر ہمیں غدار کا لقب دے رہے تھے۔ اس لئے میرے"ایران ایران" کرنے پر ان کی طرف سے اعتراض جڑنے کا امکان نہیں۔:)
اچھا تو اس لیے ایران پر بنایا ہم بھی کہیں دنیا مین 206 ممالک میں اور کسی پر کیوں نہین بنایا ابھی بھی ان کا الو سیدھا کیا جا رہا ہے :grin:
 
Top