انقلاب صبح کی کچھ کم نہیں یہ بھی دلیل پتھروں کو دے رہے ہیں آئنے کھل کر جواب حنیف ساجد
جاسمن لائبریرین جنوری 5، 2024 #301 انقلاب صبح کی کچھ کم نہیں یہ بھی دلیل پتھروں کو دے رہے ہیں آئنے کھل کر جواب حنیف ساجد
جاسمن لائبریرین جنوری 5، 2024 #302 موجوں کی سیاست سے مایوس نہ ہو فانیؔ گرداب کی ہر تہہ میں ساحل نظر آتا ہے فانی بدایونی
جاسمن لائبریرین جنوری 5، 2024 #304 شاخیں رہیں تو پھول بھی پتے بھی آئیں گے یہ دن اگر برے ہیں تو اچھے بھی آئیں گے
جاسمن لائبریرین جنوری 5، 2024 #305 مرے جنوں کا نتیجہ ضرور نکلے گا اسی سیاہ سمندر سے نور نکلے گا امیر قزلباش
جاسمن لائبریرین جنوری 18، 2024 #306 اگر کچے گھڑے پرحوصلےکے ہاتھ پڑ جائیں تو دریا کو بھی مٹی کی کہانی یاد رہتی ہے منور جمیل قریشی
جاسمن لائبریرین فروری 1، 2024 #307 جگمگاتا رہا گلشن سے گلی تک رستہ کل مجھے چھوڑنے جگنو مرے گھر تک آئے اعتبار ساجد
جاسمن لائبریرین مئی 3، 2024 #309 دستِ مزدور جھٹکنے سے نہیں جھک سکتا اجر مانگا ہے ، کوئی ہاتھ نہیں جوڑے ہیں
جاسمن لائبریرین مئی 3، 2024 #310 ہم اس فضا میں چپ نہ رہے جس میں دم بخود سب سوچتے تھے اور کوئی ابتداء کرے!!!! اعتبار ساجد
سیما علی لائبریرین مئی 3، 2024 #311 موت کے سامنے بھی لہرا کر ہم نے گائے ہیں زندگی کے گیت جس کا دُکھ درد تم نہ بانٹ سکے بُھول بھی جاؤ اُس کوی کے گیت گونجتے ہیں، شکیبؔ، خوابوں میں آنے والی کسی صدی کے گیت شکیب جلالی
موت کے سامنے بھی لہرا کر ہم نے گائے ہیں زندگی کے گیت جس کا دُکھ درد تم نہ بانٹ سکے بُھول بھی جاؤ اُس کوی کے گیت گونجتے ہیں، شکیبؔ، خوابوں میں آنے والی کسی صدی کے گیت شکیب جلالی