پپو
محفلین
حالیہ دنوںمیں امریکن سٹلا ئیٹ کے بے قابو ہونے اور پھر اسے خلا میں ہی نشانہ بنائے جانے کے متعلق متضآدبیانات نے کئی سوالوں کو جنم دیا ہے اس بارے میں کیا رائے دیتے ہیں فروری 2008ء میں امریکہ نے اعلان کیا کہ اس کا ایک مصنوعی سیارچہ بے قابو ہوچکا ہے جسے تباہ کرنا ضروری ہے کہ کیونکہ اس پر انسان کے لیے انتہائی ضرر رساں مواد موجود ہے۔ اسے تباہ کرنے کے لیے امریکہ ایک میزائیل استعمال کرے گا۔ [1] روس نے اس پر اپنے تحفظات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیارچہ کی تباہی ایک بہانہ ہے اور اصل میں امریکہ مصنوعی سیارچے کو تباہ کرنے کی آڑ میں سیارچہ شکن ہتھیار کا تجربہ کرنا چاہتا ہے۔ روسی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ’ امریکہ دوسرے مملاک کے مصنوعی سیاروں کو تباہ کرنے کے حوالے سے اپنے سیارچہ شکن میزائل نظام کا تجربہ کرنا چاہتا ہے‘۔ بی بی سی کے مطابق روسی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ ماضی میں بھی بہت سے ممالک کے سیارچے زمین سے ٹکرا چکے ہیں اور بہت سے ملک اپنے خلائی جہازوں میں زہریلا ایندھن استعمال کرتے ہیں لیکن اس سے قبل کبھی بھی اس قسم کے’غیر معمولی اقدامات‘ نہیں اٹھائے گئے۔