اس شعر میں غالب فرماتے ہیں کہ بھینس کے آگے بین بجانے کا کوئی فائدہ نہیں۔ اس لیے بار بار محبوب کا سر کھانے سے بہتر ہے کہ انسان لبوں پر ایلفی لگا کر بیٹھ رہے۔ اس کا فائدہ یہ ہو گا محبوب بے تکان حال دل سنانے پر اپنا سر پکڑ کے نہیں بیٹھے گا اور اگر سن بھی لے تو بے زرای سے سنے ہوئے کا کوئی فائدہ نہیں۔ ویسے محبوب پر ساری حالت زار واضح ہے لیکن شاید مصروف ہے یا خود کو مصروف ظاہر کر رہا ہے اس لیے جان بوجھ کے دامن بچانے کی کوشش میں ہے تو بہتر یہی ہے کہ محبوب کی جان چھوڑ دی جائے۔ :) :)

ہمیں تشریح کا کہا گیا تھا۔ اگر مفہوم پوچھا جاتا تو ہم قصہ مختصر رکھتے۔ :)
اتنی کم تشریح 5 میں سے 3 نمبر بس
 
اس شعر میں غالب فرماتے ہیں کہ بھینس کے آگے بین بجانے کا کوئی فائدہ نہیں۔ اس لیے بار بار محبوب کا سر کھانے سے بہتر ہے کہ انسان لبوں پر ایلفی لگا کر بیٹھ رہے۔ اس کا فائدہ یہ ہو گا محبوب بے تکان حال دل سنانے پر اپنا سر پکڑ کے نہیں بیٹھے گا اور اگر سن بھی لے تو بے زرای سے سنے ہوئے کا کوئی فائدہ نہیں۔ ویسے محبوب پر ساری حالت زار واضح ہے لیکن شاید مصروف ہے یا خود کو مصروف ظاہر کر رہا ہے اس لیے جان بوجھ کے دامن بچانے کی کوشش میں ہے تو بہتر یہی ہے کہ محبوب کی جان چھوڑ دی جائے۔ :) :)

ہمیں تشریح کا کہا گیا تھا۔ اگر مفہوم پوچھا جاتا تو ہم قصہ مختصر رکھتے۔ :)
تشریح کرنی تھی آپا ۔۔رعب نہیں جھاڑنا تھا;)
 
کاپی پیسٹ والے معاملے پہ تو خلیل صاحب کئی بار تپ چکے ہیں۔ شاید آپ نے نوٹ نہیں کیا۔ :)
علم کاپی پیسٹ کے اصولوں پر ہی چلتا ہے ایسے قفل لگا کر بند نہیں کر سکتا کوئی
سب سے زیادہ ڈیٹا ، انفارمیشن گوگل کے پاس ہے جو کاپی پیسٹ سے ہی بنا ہے
 
Top