وائٹ واش سے بچنے کے لئے مسلسل 17 واں ٹیسٹ بھی ہارنے کا ریکارڈ توڑنا ہے اور اس سے بھی ضروری ہے کہ یہ میچ جیتنے سے ورلڈ ٹیسٹ چمپئین شپ فائنل تک رسائی کے لئے 33فیصد قیمتی پوائنٹس بھی ملیں گے۔
4-0 تو کافی زیادہ مارجن ہو گیا۔
خیر کوالیفائی تو بہت بعد کی بات ہے لیکن تیسری پوزیشن کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ کم از کم ایشیا کپ کی رسائی کہ صورت تو ہو کچھ۔
تُوں ہَر جانا ای، مُڑ نہ آکھیں
میں مر جانا ای، مُڑ نہ آکھیں
تُوں ہاسے نال بھانویں آکھیا
میں کر جانا ای، مُڑ نہ آکھیں
میرے اندر جھات نہ پاویں
جے گھر جانا ای، مُڑ نہ آکھیں
عقلے اُنج توں ہٹکی رکھیں
میں پر جانا ای، مُڑ نہ آکھیں
ایس ظلم تے مان اے تینوں
میں جَر جانا ای، مُڑ نہ آکھیں
مینوں وچوں جے...
پاکستان کو اپنےچاروں میچز جیتنے چاہیے سیمی فائنل میں پہنچے یا نہیں۔ خاص طور پر کل جو کرکٹ بور ڈ نے پریس کانفرس ریلیز کی ہے اور بورڈ اینڈ کمپنی نے خود کوبلکل ٹیم سے الگ کر لیا جو کہ شدید چول حرکت ہے۔ بابر اینڈ کو اب واقعی ہی گراؤنڈ میں جواب دینا ہوگا۔
پاکستان کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ۔
اگرچہ پچ رپورٹ میں رسل آرنلڈ نے 260 پار سکور بتایا ہے لیکن شاہینو کو 300+ لازمی کرنا چاہیے ۔
پچھلے میچ میں افغانستان نے اس گراؤنڈ پر بہت آسانی سے چیس کیا تھا اسلئے بابر پہلے فیلڈنگ کے لئے جا سکتے تھے لیکن بہتر فیصلہ لیا پہلے بیٹنگ کا۔ اب بس ایک بڑا شتک بھی...