اردو سورٹنگ کے لیے اطلاقیہ

نبیل

تکنیکی معاون
نبیل بھائی جیسا کہ آپ نے خود بھی یہی لکھا ہے کہ یہ اطلاقیہ فونٹ سازوں کی ضروریات کے پیش نظر تیار کیا گیا ہے، تو فونٹ سازوں کے لئے ایک مہربانی اور کردیں۔ یعنی ……
سورٹنگ سے قبل ایک فیچر مزید بڑھا دیں جس میں آپشن کے ساتھ یہ سہولت ہو کہ اگر ٹیکسٹ فائل میں جو الفاظ ایک جیسے آئے ہیں کیا انہیں سورٹنگ میں رپیٹ کرنا ہے یا صرف ایک ہی بار آنا چاہئے۔ یقیناً آپ اس بات کا اندازہ کرسکتے ہیں کہ فونٹ سازوں کے لئے اس سہولت کی کتنی اہمیت ہے۔
برادرم نعیم سعید، میں کوشش کروں گا کہ آپ کی تجویز کردہ فیچر کو اس پروگرام میں شامل کر دوں۔ اگر اس حوالے سے آپ کے ذہن میں اور کوئی فیچرز ہیں تو انہیں بھی یہاں اکٹھا کر لیں تاکہ ایک مرتبہ ہی سب پر کام کیا جا سکے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
بہترین چیز ہے نبیل بھائی.. مجھے ایک ورڈ لسٹ سورٹ کرنی تھی مگر لینکس پر چلنے سے انکاری ہوگیا.. اپنی قسمت...
مکی بھائی، میرا شروع میں پائتھون پروگرامنگ لینگویج میں یہ اطلاقیہ لکھنے کا ارادہ تھا لیکن اس میں کام نہیں بتا۔ اگر پائتھون میں پروگرام مکمل ہو جاتا تو یہ سب پلیٹ فارمز پر چل سکتا تھا۔
 

نعیم سعید

محفلین
اقتباس:
نبیل بھائی
برادرم نعیم سعید، میں کوشش کروں گا کہ آپ کی تجویز کردہ فیچر کو اس پروگرام میں شامل کر دوں۔ اگر اس حوالے سے آپ کے ذہن میں اور کوئی فیچرز ہیں تو انہیں بھی یہاں اکٹھا کر لیں تاکہ ایک مرتبہ ہی سب پر کام کیا جا سکے۔

جزاک اللہ نبیل بھائی! آپ کی خواہش کے مطابق چند تجاویز مزید لکھ رہا ہوں۔ جنہیں فائدہ مند سمجھیں ضرور شامل کر دیا جائے۔
نوٹ: کیونکہ اطلاقیہ اول دن سے ہی فونٹ سازوں کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر بنایا گیا ہے اس لئے تجاویز بھی اسی لحاظ سے ہیں:
سورٹنگ کو درج ذیل مختلف انداز سے ممکن بنایا جائے:
(۱) حروف تہجی کے اعتبار سے:
(۱) صرف لیگیچرز کو۔ (الحمد اللہ ایسا تو ممکن ہے)
(۲) لیگچریز کے پئیرز کو (الحمد للہ یہ بھی ممکن ہے)
(۳) لیگیچرز کے پیئرز کو اسپیس کے ساتھ (ابھی اس کی کمی ہے۔ پہلے بھی ذکر ہوچکا ہے۔)
(۲) ابتدائی حرف کے اعتبار سے:
مثلاً: صرف حرف ’’ب‘‘ سے شروع ہونے والے الفاظ کو سورٹ کرنا ممکن ہو۔
(۳) اختتامی حرف کے اعتبار سے:
مثلاً: صرف حرف ’’ں‘‘ پر ختم ہونے والے الفاظ کو سورٹ کرنا ممکن ہو۔
(۴) لیگیچرز کے جوڑوں کی تعداد کے اعتبار سے:
مثلاً: صرف حرف ’’ا‘‘ کے اختتام کے اعتبار سے درج ذیل الفاظ کو سورٹ کیا جائے تو نیچے دی گئی لسٹ تیار ہو۔
(بتیا، با، بیٹیا، بٹا، پا، بیا)
با
پا
بٹا
بیا
بتیا
بیٹیا

سورٹنگ کے علاوہ مزید کچھ اور خوبیاں ڈال دی جائیں۔
(۱) ایک جیسے الفاظ سورٹنگ میں رپیٹ ہوں یا ایک ہی بار آئیں۔ (اس کا ذکر پہلے آچکا ہے۔)
(۲) سورٹ کی گئی لسٹ میں الفاظ کی تعداد بھی معلوم ہوسکے۔ (یعنی جب سورٹٹ فائل تیار ہو تو اس کے آخر میں یہ تحریر لکھی ہوئی آجائے کہ ’’اتنی تعداد‘‘ میں یہ الفاظ سورٹ ہوئے ہیں۔
(۳) فونیٹک نیم اور لوک اپس جنریٹ کرنے والے اطلاقیوں کو آپشن کے ساتھ اسی اطلاقیہ کا حصہ بنادیا جائے۔
(۴) سورٹنگ میں اعراب کی بھی مکمل سپوٹ شامل کی جائے۔
(۵)کسی مخصوص لفظ کو سورٹنگ میں نظر انداز کرنا ممکن ہو۔ (جس کا ذکر اظفر بھائی صاحب کی پوسٹ میں ہے۔)
(۶) لیگچرخز کے مجموعے میں سے جوائنٹ پیئرز اخذ کرنا ممکن ہو۔

ایک ضروری وضاحت: جیسا کہ میں نے پہلے ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ اس اطلاقیے کو ‘‘ایم ایس آفس’’ میں قابل استعمال بنایا جائے۔ دراصل اس وقت صورت حال یہ ہے کہ علوی فونٹ اور جمیل فونٹ کے آجانے کے بعد ’’ان پیج‘‘ سے منتقل ہونےکے لئے دو ہی پرگرام ہیں ایم ایس ورڈ یا ایم ایس پبلشر۔ میرا اندازہ تو یہی ہے کہ اردو کے کام کرنے کے لئے اکثریت اِن ہی پر منتقل ہوگی۔ اسی لئے میں نے یہ رائے رکھی تھی کہ اردو سورٹنگ کے اس فیچر کو ایم ایس آفس میں چلانا چاہئے تاکہ اُن یوزرز کے لئے آسانی پیدا کی جاسکے۔ یاد رہے ان پیج میں اردو سورٹنگ کی کافی بہتر سپورٹ ہے جسے بندہ کئی سالوں سے استعمال کرتا آرہا ہے۔
ہمارا کام تو بہتر سے بہتر سہولت پیدا کرنا ہے یوزر چاہے کام کی باتیں سورٹ کرے یا کہانیاں سورٹ کرے یہ مسئلہ ہمارا نہیں۔

اقتباس:
عارف کریم:
تیسری صورت تو لغات اور انڈیکس بنانے والے کمپوزرز کیلئے مفید ہے۔ کیونکہ اسمیں متعدد بار اسپیس آرہی ہے۔

محترم عارف بھائی! جیسے اندھے کی مراد ہمیشہ آنکھیں ہی ہوا کرتی ہیں، اسی طرح ایک کمپوزر کے لئے کمپوزنگ کے فیچر تلاش کرنا ایک لازمی امر ہے۔
 

arifkarim

معطل
شکریہ نعیم بھائی۔ آپنے غالباً کرننگ ٹیبلز کو مد نظر رکھتے ہوئے ان ایڈوانسڈ فیوچرز کا مطالبہ کیا ہے۔ دیکھتے ہیں نبیل بھائی اس چیلنج کو کیسے ہینڈل کر تے ہیں:)
 

نبیل

تکنیکی معاون
اقتباس:
نبیل بھائی
برادرم نعیم سعید، میں کوشش کروں گا کہ آپ کی تجویز کردہ فیچر کو اس پروگرام میں شامل کر دوں۔ اگر اس حوالے سے آپ کے ذہن میں اور کوئی فیچرز ہیں تو انہیں بھی یہاں اکٹھا کر لیں تاکہ ایک مرتبہ ہی سب پر کام کیا جا سکے۔

جزاک اللہ نبیل بھائی! آپ کی خواہش کے مطابق چند تجاویز مزید لکھ رہا ہوں۔ جنہیں فائدہ مند سمجھیں ضرور شامل کر دیا جائے۔
نوٹ: کیونکہ اطلاقیہ اول دن سے ہی فونٹ سازوں کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر بنایا گیا ہے اس لئے تجاویز بھی اسی لحاظ سے ہیں:
سورٹنگ کو درج ذیل مختلف انداز سے ممکن بنایا جائے:
(۱) حروف تہجی کے اعتبار سے:
(۱) صرف لیگیچرز کو۔ (الحمد اللہ ایسا تو ممکن ہے)
(۲) لیگچریز کے پئیرز کو (الحمد للہ یہ بھی ممکن ہے)
(۳) لیگیچرز کے پیئرز کو اسپیس کے ساتھ (ابھی اس کی کمی ہے۔ پہلے بھی ذکر ہوچکا ہے۔)
(۲) ابتدائی حرف کے اعتبار سے:
مثلاً: صرف حرف ’’ب‘‘ سے شروع ہونے والے الفاظ کو سورٹ کرنا ممکن ہو۔
(۳) اختتامی حرف کے اعتبار سے:
مثلاً: صرف حرف ’’ں‘‘ پر ختم ہونے والے الفاظ کو سورٹ کرنا ممکن ہو۔
(۴) لیگیچرز کے جوڑوں کی تعداد کے اعتبار سے:
مثلاً: صرف حرف ’’ا‘‘ کے اختتام کے اعتبار سے درج ذیل الفاظ کو سورٹ کیا جائے تو نیچے دی گئی لسٹ تیار ہو۔
(بتیا، با، بیٹیا، بٹا، پا، بیا)
با
پا
بٹا
بیا
بتیا
بیٹیا

سورٹنگ کے علاوہ مزید کچھ اور خوبیاں ڈال دی جائیں۔
(۱) ایک جیسے الفاظ سورٹنگ میں رپیٹ ہوں یا ایک ہی بار آئیں۔ (اس کا ذکر پہلے آچکا ہے۔)
(۲) سورٹ کی گئی لسٹ میں الفاظ کی تعداد بھی معلوم ہوسکے۔ (یعنی جب سورٹٹ فائل تیار ہو تو اس کے آخر میں یہ تحریر لکھی ہوئی آجائے کہ ’’اتنی تعداد‘‘ میں یہ الفاظ سورٹ ہوئے ہیں۔
(۳) فونیٹک نیم اور لوک اپس جنریٹ کرنے والے اطلاقیوں کو آپشن کے ساتھ اسی اطلاقیہ کا حصہ بنادیا جائے۔
(۴) سورٹنگ میں اعراب کی بھی مکمل سپوٹ شامل کی جائے۔
(۵)کسی مخصوص لفظ کو سورٹنگ میں نظر انداز کرنا ممکن ہو۔ (جس کا ذکر اظفر بھائی صاحب کی پوسٹ میں ہے۔)
(۶) لیگچرخز کے مجموعے میں سے جوائنٹ پیئرز اخذ کرنا ممکن ہو۔

ایک ضروری وضاحت: جیسا کہ میں نے پہلے ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ اس اطلاقیے کو ‘‘ایم ایس آفس’’ میں قابل استعمال بنایا جائے۔ دراصل اس وقت صورت حال یہ ہے کہ علوی فونٹ اور جمیل فونٹ کے آجانے کے بعد ’’ان پیج‘‘ سے منتقل ہونےکے لئے دو ہی پرگرام ہیں ایم ایس ورڈ یا ایم ایس پبلشر۔ میرا اندازہ تو یہی ہے کہ اردو کے کام کرنے کے لئے اکثریت اِن ہی پر منتقل ہوگی۔ اسی لئے میں نے یہ رائے رکھی تھی کہ اردو سورٹنگ کے اس فیچر کو ایم ایس آفس میں چلانا چاہئے تاکہ اُن یوزرز کے لئے آسانی پیدا کی جاسکے۔ یاد رہے ان پیج میں اردو سورٹنگ کی کافی بہتر سپورٹ ہے جسے بندہ کئی سالوں سے استعمال کرتا آرہا ہے۔
ہمارا کام تو بہتر سے بہتر سہولت پیدا کرنا ہے یوزر چاہے کام کی باتیں سورٹ کرے یا کہانیاں سورٹ کرے یہ مسئلہ ہمارا نہیں۔

اقتباس:
عارف کریم:
تیسری صورت تو لغات اور انڈیکس بنانے والے کمپوزرز کیلئے مفید ہے۔ کیونکہ اسمیں متعدد بار اسپیس آرہی ہے۔

محترم عارف بھائی! جیسے اندھے کی مراد ہمیشہ آنکھیں ہی ہوا کرتی ہیں، اسی طرح ایک کمپوزر کے لئے کمپوزنگ کے فیچر تلاش کرنا ایک لازمی امر ہے۔


برادرم نعیم سعید، آپ نے میری خواہش پر اپنی خواہشات خوب بیان کی ہیں۔ :)
میں آپ کی تجویز کردہ فیچرز اس اطلاقیے میں شامل کرنے کی کوشش کروں گا، البتہ فی الحال آفس کے ایڈآن کے سلسلے میں کوئی وعدہ نہیں کر سکتا۔
 

arifkarim

معطل
برادرم نعیم سعید، آپ نے میری خواہش پر اپنی خواہشات خوب بیان کی ہیں۔ :)
میں آپ کی تجویز کردہ فیچرز اس اطلاقیے میں شامل کرنے کی کوشش کروں گا، البتہ فی الحال آفس کے ایڈآن کے سلسلے میں کوئی وعدہ نہیں کر سکتا۔

بہت خوب نبیل بھائی۔ ایڈ آن والا آپشن آخری پرائرٹی میں رکھیں۔ باقی تجاویز اُمید ہے باری باری شامل ہوتی جائیں گی۔ ویسے بھی فانٹ سازوں کیلئے یہ اطلاقیہ more than enough ہوگا!:)
 

نعیم سعید

محفلین
جی نبیل بھائی آپ نے بالکل درست فرمایا کہ خواہشات تو واقعی میری ہی تھیں، لیکن صرف آپ کے کہنے سے مجھ میں جو ہمت اور حوصلہ پیدا ہوا کہ جس کی وجہ سے میں نے اِن تجاویز کو جمع کر کے آپ تک پہنچایا، یقیناً یہ آپ کی فکر اور خلوص کہ وجہ سے ہی ممکن ہوسکا۔ …… ہاں!! شاید میرے لکھے ہوئے کمزور الفاظ میرے جذبات کی ترجمانی نہ کر سکے ہوں۔ ورنہ حقیقت میں تومیری خواہش یہی ہے کہ ایسا اطلاقیہ جس میں درج بالا خصوصیات ہوں، تمام لیگیچرز بیسڈ فونٹ سازوں کی بنیادی ضرورت ہے۔ اس کے بغیر تمام خوبیوں والا لیگیچر بیسڈ فونٹ بنانا بہت ہی مشکل ہے۔ شاید اسی لئے اتنے زور و شور سے آپ کو کے آگے یہ (خواہشات) تجاویز رکھی ہیں۔
پہلی خوشی تو سب لکھ دینے پر ہوئی (کہ کوئی حل نکلنے کی امید نظر آئی)اور یہ پڑھ کر خوشی ڈبل ہوگئی کہ آپ نے ان تجاویز کو قبولیت کی نظر سے دیکھا ہے، کیونکہ مجھے تو ان تجاویز کو لکھتے وقت ایک خوف یہ بھی تھا کہ شاید آپ غیر ضروری مطالبات کہہ کر رد ہی نہ کردیں۔

نبیل بھائی آپ نے میری لکھی ہوئی تجویز نمبر ۶:

(۶) لیگچر ز کے مجموعے میں سے جوائنٹ پیئرز اخذ کرنا ممکن ہو۔

……… کی مزید وضاحت مانگی ہے:
اب کی بار آپ کے مطالبے پر خالصتاًا پنی خواہش کے مطابق تفصیلی وضاحت پیش کرتا ہوں:
دراصل فونٹ سازی میں کرننگ کے فیچر کو شامل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ مطلوبہ کرننگ پیئرز کی لسٹ موجود ہو، کیونکہ ایسی لسٹ کے بغیر کرننگ کا فیچر فونٹ میں شامل کرنا انتہائی مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔
بالکل ایسے ہی جیسے آپ جمیل نستعلیق صاحب کے ہاتھ میں قلم اور خالی صفحات دے دیں اور ان سے کہیں کہ بھائی جمیل اپنے فونٹ کے پچیس ہزار لیگیچرز کے مجموعے سے جو جو الفاظ بنتے ہیں ذرا ان کی لسٹ تیار کردیں۔ تو ہوسکتا ہے جمیل صاحب بھی ……………………ویسے میرے خیال سے وہ بہادر آدمی ہیں بھاگیں گے تو نہیں۔ اتنا زبردست فونٹ بنانا کوئی معمولی بات نہیں۔
جی تو میں عرض کر رہا تھا کہ اب کرننگ پیئرز کی یہ لسٹ حاصل کرنا مینول کام کر کے تو اندازہ لگا ہی لیا ہے کہ یہ کتنا دشوار کام ہے۔ اسی لئے خواہش ظاہر کی کہ اس کام کے لئے کوئی مشینی طریقہ (یعنی اطلاقیہ) ہونا چاہئے۔
اب میں کچھ تجرباتی مثالیں پیش کروں گا کہ جن سے یقیناً آپ میری مراد کو بھی سمجھ پائیں گے اور آپ کے لئے اس بات کا تعین کرنا بھی آسان ہوجائے گا کہ اطلاقیے کو کتنا ہوشیار اور سمجھدار ہونا چاہئے۔
پہلے تو ایک ضروری وضاحت یہ کردوں کے کرننگ پیئرز بنانے کا بنیادی اصول یہ ہے کہ مطلوبہ لیگیچر کے بائیں جانب والے لیگیچر کو اس کا پیئر سمجھا جاتا ہےنہ کے دائیں جانب والے کو۔ مثلاً:
سرپرست
درج بالا مثال میں دو کرننگ پیئر موجود ہیں۔
’’سر‘‘ کا پیئر ’’پر‘‘
اور
’’پر‘‘ کا پیئر’’ست‘‘
ذیل میں چند لفاظ تحریر ہیں جن میں لیگیچر ’’سر‘‘ کے پیئرز کو تلاش کیا گیا ہے:
آسرے
آفیسر
اسرائیل
سروے
السر
دوسری
سربراہی
اگر درست طریقے سے تلاش ہو تو کچھ اس طرح پیئرز کی فہرست مرتب ہوگی۔
سرے
سرا
سرو
سری
سربر
جی اوپر نظر آنے والی پیئرز کی فہرست تو بن گئی اس میں کچھ مہارت بھی ضرور نظر آتی ہے مگر زیادہ بڑا کمال یہ ہے کہ دو الفاظ (آفیسر، السر) ایسے ہیں جن میں لیگیچر ’’سر‘‘ کا جوڑ تھا مگر پھر بھی وہ فہرست میں نہیں آئے کیا اطلاقیے کا دماغ اتنا کام کرسکتا ہے کہ وہ بھی انہیں چھوڑ دے۔
اطلاقیے کو مزید ہوشیار بنانے کے لئے کچھ ضروری اصول بھی حفظ کروا دئیے جائیں تو بہتر کارکردگی دکھائے گا ۔ جن کی تفصیل کچھ یوں ہے۔
دراصل اردو کے حروف تہجی تو تعداد میں کافی سارے ہیں۔ مگر کرننگ پیئرز کے لئے صرف ’’گیارہ‘‘ حروف ہی اختتامی یا تنہا (آئسولیٹڈ ) صورت میں استعمال ہوتے ہیں اور یہی وہ حروف ہیں جن سے کرننگ پیئرز کو ابتداء سے یا اختتام سے بریک کرنے میں مدد لی جا سکتی ہے۔ کیونکہ ان تمام حروف میں یہ خاص بات ہے کہ یہ صرف اپنی دائیں جانب سے ہی جوڑ بناتے ہیں اور بائیں جانب سے جوڑ کو کاٹتے ہیں۔
جن کی فہرست درج ذیل ہے:
ا
آ
أ
د
ڈ
ذ
ر
ڑ
ز
ژ
و
ؤ
نبیل بھائی یقینا اس تیصیل وضاحت سے آپ میری بات سمجھ گئے ہوں گےکہ میں کیا چاہتا ہوں، دراصل میں نہ ہی تو کوئی پروگرامر ہوں اور نہ کمپیوٹر کی باقاعدہ کوئی تعلیم حاصل کی ہے ، میں تو صرف ایک کمپوزر ہوں، میرے لئے اس بات کی تمییز کرنا بہت دشوار ہے کہ لوجیکلی کیا ممکن ہے اور کیا نہیں۔ بس جو ذہن میں آتا گیا لکھ دیا ہے۔ یہ تو آپ حضرات ہی بہتر سمجھ سکتے ہیں کہ کیا ممکن ہے اور کیا نہیں۔
 

arifkarim

معطل
شکریہ نعیم بھائی۔ اب کچھ کچھ سمجھ آئی ہے کہ الفاظ میں سے لگیچرز پیئر نکالنے سے آپکی کیا مراد تھی!
یہاں ایک ضروری بات نوٹ فرمالیں کہ اسکے لئے ہمیں اُن تمام الفاظ کی لسٹ درکار ہوگی جو آپکے پاس محفوظ ہیں۔ اُنکو یا تو یہاں شیئر کر دیں یا نبیل بھائی کو ارسال کر دیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
برادرم نعیم سعید، جوائنٹ پیرز کی تفصیلی وضاحت کرنے کا بہت شکریہ۔ اتفاق سے کچھ عرصہ قبل میں نے اس سے ملتا جلتا کام کرنے کا سوچا بھی تھا۔ میرا ارادہ یہ تھا کہ گزشتہ چار سال کا محفل فورم کے ڈیٹا سے الفاظ اور ان میں سے ترسیمہ جات علیحدہ کرنے کے لیے ٹول لکھا جائے۔ لیکن وقت کی کمی کے باعث اس پر کام آگے نہیں بڑھا پایا تھا۔ بہرحال میں اس اطلاقیے میں جوائنٹ پیرز معلوم کرنے کی لاجک شامل کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ اس سلسلے میں جہاں مزید تفصیل درکار ہوئی وہاں آپ سے پوچھ لوں گا۔

آپ نے اوپر حروف کی جو فہرست فراہم کی ہے، اس میں أ کو دیکھ کر مجھے خیال آ رہا ہے کہ یہ حروف کی ڈیٹابیس psnames.xml میں شامل نہیں ہے۔ آپ پلیز ایک مرتبہ اس فائل کو چیک کر لیں کہ اس میں کونسے حروف مزید ہونے چاہییں اور ان کا سورٹ آرڈر کیا ہونا چاہیے۔
 

arifkarim

معطل
[نبیل;499853]
برادرم نعیم سعید، جوائنٹ پیرز کی تفصیلی وضاحت کرنے کا بہت شکریہ۔ اتفاق سے کچھ عرصہ قبل میں نے اس سے ملتا جلتا کام کرنے کا سوچا بھی تھا۔ میرا ارادہ یہ تھا کہ گزشتہ چار سال کا محفل فورم کے ڈیٹا سے الفاظ اور ان میں سے ترسیمہ جات علیحدہ کرنے کے لیے ٹول لکھا جائے۔ لیکن وقت کی کمی کے باعث اس پر کام آگے نہیں بڑھا پایا تھا۔ بہرحال میں اس اطلاقیے میں جوائنٹ پیرز معلوم کرنے کی لاجک شامل کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ اس سلسلے میں جہاں مزید تفصیل درکار ہوئی وہاں آپ سے پوچھ لوں گا۔
بہت خوب نبیل بھائی۔ میری اطلاع کے مطابق نعیم سعید صاحب نے متعدد لغات اور مختلف ذرائع کی مدد سے کئی لاکھ اردو الفاظ کا ذخیرہ ایک ایم ایس ایکسس ڈیٹابیس میں اکٹھا کر رکھا ہے۔ سو میری رائے میں اگر ہم صرف انکو بنیاد بنائیں تو لگیچرز پئیرز کا حصول کافی مستند ثابت ہوگا۔ محفل فارم کا ڈیٹا اس غرض سے استعمال کرنے پر مجھے تھوڑی ہکچاہٹ اسلئے بھی ہے کہ یہاں کثرت سے املا کی غلطیاں اور مختلف زبانوں کی آمیزش موجود ہے!

آپ نے اوپر حروف کی جو فہرست فراہم کی ہے، اس میں أ کو دیکھ کر مجھے خیال آ رہا ہے کہ یہ حروف کی ڈیٹابیس psnames.xml میں شامل نہیں ہے۔ آپ پلیز ایک مرتبہ اس فائل کو چیک کر لیں کہ اس میں کونسے حروف مزید ہونے چاہییں اور ان کا سورٹ آرڈر کیا ہونا چاہیے۔

نبیل بھائی آپکی فائل میں ’’أ‘‘ کے علاوہ ’’إ‘‘ بھی موجود نہیں تھی۔ اسی لئے میں نے اسی تھریڈ میں اپنی بنائی ہوئیpsname.xml شیئر کی تھی۔ براہ کرم اسکا مطالعہ کر لیں:
http://www.fileden.com/files/2008/5/23/1926615/psname.xml
 

نعیم سعید

محفلین
نبیل بھائی اِس سلسلے میں جس طرح کا تعاون کرنا بھی میرے لئے ممکن گا ان شاء اللہ اُس کے لئے میں حاضر ہوں۔:)
جی میں نے کافی عرصہ کی ایک طویل محنت سے تقریباً تین لغات میں سے الفاظ جمع کئے ہیں جن کی تعداد تقریباً ایک لاکھ سے اوپر ہے، کیونکہ میں نے اول دن سے ہی اس منصوبہ کو فونٹ سازی میں استعمال کرنے کے مقصد سے شروع کیا تھا، اس لئے میں نے لغات کی ترتیب کو اہمیت دینے کی بجائے صرف انفرادی الفاظ جمع کرنے کا اہتمام کیا۔ مگر اس انتخاب میں ابھی کچھ ضروری کام باقی ہیں میں ان شاء اللہ بہت جلد انہیں مکمل کر کے آپ کو الفاظ کی یہ لسٹ بھیج دوں گا۔ قوی امید ہے کہ اس لسٹ سے آپ کو مدد ملے گی۔

نبیل بھائی عارف بھائی کی بنائی ہوئی ’’پی ایس نیم‘‘ والی فائل تقریباً کمپلیٹ ہے جو الفاظ آپ سے رہ گئے تھے تقریباً سارے ہی عارف بھائی نے لے لئے ہیں۔ لیکن ………………
اس سلسلے میں بھی میری ایک رائے ہے وہ یہ کہ ماشاء اللہ ہمارے باہمت ساتھوں نے صرف نستعلیقی فونٹ ہی نہیں بنائے بلکہ مستقبل میں برصغیری طرز کے لیگیچرز بیسڈ قرآنی فونٹ کی تیاری پر بھی کام کررہے ہیں۔ جس کے لئے آپ نے لک اپس جنریٹ کرنے کا اطلاقیہ بھی جاری کر دیا ہے۔
اب جب کام یہاں تک پہنچ گیا ہے تو ’’پی ایس نیم‘‘ جنریٹ کرنے والی فائل کو صرف اردو فونٹ سازی تک ہی کیوں رکھا گیا ہے کیا یہ بہتر نہ ہو گا کہ ہم ابھی سے ’’عربی‘‘ کے مخصوص حروف جو رہ گئے ہیں انہیں بھی اِس ’’پی ایس نیم‘‘ والی فائل میں شامل کر دیں اور اسے’’عربی‘‘ اور ’’اردو‘‘فونٹ سازوں کے لئے یکساں کارآمد بنا دیں۔ اس سلسلے میں تفصیلی گفتگو عارف کریم بھائی سے پہلے ہی ہو چکی ہے اور ایسی لسٹ کا نمونہ بھی میں انہیں بھیج چکا ہوں۔ امید ہے وہ آپ کو باقی تفصیل بہتر طور سے بتاسکیں گے۔

نبیل بھائی پوسٹ نمبر 10میں جہاں میں نے تفصیلی طور پر اپنی تجاویز لکھی ہیں، ان کہ آخر میں ایک نمبر اور بڑھا لیں، جس کی تفصیل مجھے بیان کرنے کی یقیناً ضرورت نہیں آپ سمجھ ہی جائیں گے۔

(۷) الفاظ کے مجموعے میں سے لیگچرز اخذ کرنا ممکن ہو۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
برادرم نعیم سعید، میں یہ محسوس کر رہا ہوں کہ اب اس کام کا سکوپ کچھ بڑھ رہا ہے، اس لیے بہتر ہوگا کہ اس کی requirements ایک مرتبہ طے کرنے کے بعد ہی اس پر ڈیویلپمنٹ کا کام شروع کیا جائے۔
یہ جان کر خوشی ہوئی کہ آپ نے پہلے سے ہی الفاظ کی اتنی بڑی لسٹ تیار کی ہوئی ہے۔ اب یہ سوچنا پڑے گا کہ اس لسٹ کو پروگرام میں کیسے فیڈ کیا جائے۔ ایک طریقہ یہ ہو سکتا ہے کہ پہلے الفاظ کو ایک ٹیکسٹ فائل میں ایکسپورٹ کیا جائے اور وہاں سے پروگرام میں ریڈ کیا جائے۔ دوسرا طریقہ یہ ہو سکتا ہے کہ پروگرام براہ راست ڈیٹا بیس میں سے الفاظ کو پڑھ لے۔ اس کے علاوہ پروگرام کی آؤٹ پٹ کے بارے میں بھی ایک تجویز یہ ہو سکتی ہے کہ کوئی ٹیکسٹ فائل جنریٹ کرنے کی بجائے ایک ایکسل فائل میں ہی پروگرام کی آؤٹ پٹ سیو کی جائے۔

میں فورم کے ڈیٹا سے الفاظ کی فہرست تیار کرنے کا کام بھی وقت ملنے پر کروں گا۔ اس سے بھی کچھ نئے ترسیمہ جات حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
 

arifkarim

معطل
میں یہ محسوس کر رہا ہوں کہ اب اس کام کا سکوپ کچھ بڑھ رہا ہے، اس لیے بہتر ہوگا کہ اس کی requirements ایک مرتبہ طے کرنے کے بعد ہی اس پر ڈیویلپمنٹ کا کام شروع کیا جائے۔
یہ جان کر خوشی ہوئی کہ آپ نے پہلے سے ہی الفاظ کی اتنی بڑی لسٹ تیار کی ہوئی ہے۔ اب یہ سوچنا پڑے گا کہ اس لسٹ کو پروگرام میں کیسے فیڈ کیا جائے۔ ایک طریقہ یہ ہو سکتا ہے کہ پہلے الفاظ کو ایک ٹیکسٹ فائل میں ایکسپورٹ کیا جائے اور وہاں سے پروگرام میں ریڈ کیا جائے۔ دوسرا طریقہ یہ ہو سکتا ہے کہ پروگرام براہ راست ڈیٹا بیس میں سے الفاظ کو پڑھ لے۔ اس کے علاوہ پروگرام کی آؤٹ پٹ کے بارے میں بھی ایک تجویز یہ ہو سکتی ہے کہ کوئی ٹیکسٹ فائل جنریٹ کرنے کی بجائے ایک ایکسل فائل میں ہی پروگرام کی آؤٹ پٹ سیو کی جائے۔

آسانی کس طریقے میں‌ہے؟ کیا ایک ایکسٹرنل ٹیکسٹ فائل (جسمیں لاکھوں کی تعداد میں الفاظ ہوں) کو پروگرام میں استعمال کرنا زیادہ آسان ہوگا یا بلٹ ان ڈیٹا بیس کو؟ آؤٹ پُٹ تو بہرحال ہمیں وولٹ کیلئے ہی چاہیے ہوتا ہے، چاہے وہ سمپل ٹیکسٹ فائل میں ہو یا ایکسل فائل میں۔
 

نعیم سعید

محفلین
نبیل بھائی میری رائے میں تو جو طریقہ ہم پہلے استعمال کرتے آرہے ہیں وہ ہی کافی ہے یعنی ڈیٹا کو ٹیکسٹ فائل میں کنورٹ کر کے پروگرام میں ریڈ کرنا۔ بظاہر اس طریقہ میں بہت تھوڑی سی محنت سے پورا کام بن جاتا ہے۔ اور اگر ڈیٹا بیس میں سے براہ راست ریڈ کیا جائے تو یقیناً یہ زیادہ بہتر فیچر ہوگا، لیکن ایسا ہونا کوئی ضروری بھی نہیں ہے۔
آؤٹ پٹ لینے کے حوالے سے عارف بھائی نے بالکل درست کہا ہمارا اصل مقصد تو ڈیٹا کو وولٹ تک لے جانا ہی ہےاس لئے آؤٹ پُٹ تو ٹیکسٹ فائل کی صورت ہی میں لینا زیادہ بہتر رہے گا۔
 
Top