زیک

مسافر
کیمپ میں غروب سے طلوع آفتاب تک گارڈ کے بغیر ٹینٹ سے نکلنا منع تھا۔ جانور اکثر آس پاس ہی پائے جاتے تھے۔ ڈوبتے سورج کا منظر ہم نے آگ کے الاؤ کے ساتھ بیٹھ کر دیکھا۔ کچھ دیر بعد ڈائننگ ٹینٹ میں ڈنر کا وقت ہو گیا۔ سٹاف ہر ڈش ہمیں آفر کرتا رہا اور میں اکثر کھاتا رہا۔ کھانا افریقی، جنوبی ایشیائی اور برطانوی وغیرہ کا کچھ مکس تھا۔ کھانے بعد انہوں نے معلوم کیا کہ کیا ہم صبح شاور لینا چاہتے ہیں اور کتنے بجے شاور اور ناشتہ کریں گے۔

فارغ ہو کر ہم نے ایک کونے میں پڑے میز سے اپنے کیمرے اور گھڑیاں وغیرہ اٹھائے جو وہاں چارج ہو رہے تھے۔ چارج کرنے کا سامان صرف کامن ایریا میں تھا اور وہ بھی مخصوص اوقات میں۔

ایک سٹاف کا آدمی ڈھونڈا کہ اس وقت تک اندھیرا ہو چکا تھا اور اپنے ٹینٹ کی طرف روانہ ہوئے۔ ٹینٹس ایک لائن میں تھے اور ان کے ساتھ راستہ سا بنا ہوا تھا۔ راستے کے دوسری طرف اونچی گھاس تھی۔ گارڈ اپنی فلیش لائٹ ہر طرف مار رہا تھا تاکہ اگر کوئی جنگلی جانور نظر آئے تو اسے ڈرا کر بھگا دیا جائے یا ہم احتیاط کریں۔ جلد ہی اپنے ٹینٹ پر پہنچ کر اندر چلے گئے۔
 

زیک

مسافر
17 جون کو ہم نے مندرجہ ذیل جانور دیکھے۔
  • Elephants
  • ostriches
  • zebras
  • wildebeests
  • heron
  • antelopes
  • Thomson’s gazelles
  • Grant’s gazelles
  • hyena
  • serval
  • lions
  • kori bustard
  • leopard
  • griffon vultures
  • Agama
  • Hartebeest
  • Starlings
  • Weavers
  • guinea fowl
 

زیک

مسافر
18 جون کا دن طلوع ہوا۔ صبح سویرے ٹینٹ کے باتھ روم میں عین وقت پر گھسا۔ باہر سے آواز آئی کہ پانی ڈال دوں۔ میں نے ہاں کی اور نہانے لگا۔ بالٹی ختم ہوئی تو دل تھا کہ مزید نہایا جائے لیکن اس کے لئے آواز لگانی پڑتی کہ مزید گرم پانی لا دو۔ لہذا ارادہ بدلا اور تیار ہو گیا۔

ٹینٹ کے باہر آپ بالٹی دیکھ سکتے ہیں جس میں نہانے کا پانی ڈالا جاتا ہے۔

 

زیک

مسافر
یہ رہا ہمارا ٹینٹ۔ اس کے دو کمرے تھے۔ ایک ہمارا۔ ایک بیٹی کا۔ اس کے علاوہ اس میں ٹائلٹ اور نہانے کے کمرے بھی تھے۔

 

زیک

مسافر
گدھ پاکستان میں بے تحاشا ہوا کرتے تھے ۔اور اب تو ماحول کی خرابی سے بالکل معدو م ہوگئے ہیں سندھ میں ۔
ہم بچپن میں سندھ میں سیکڑوں نہیں ہزاروں کی تعداد میں دیکھتے تھے، انہیں۔
آبادی بڑھنے سے بھی جانوروں کی لاشوں کی دستیابی میں کمی ہوتی ہے۔ اس لئی بھی گدھوں کی تعداد کافی کم ہو سکتی ہے۔

دنیا میں جہاں بھی جنگلی جانور کافی تعداد میں دیکھے وہیں کہیں گدھ بھی نظر آئے
 
زیک بھائی آپ کے اس تصویری سفر نامے نے یہ کمال کیا کہ اس بار بچوں کو سفر نامہ پڑھاتے ہوئے میں نے آپ کے اس "تصویری سفر نامے " کو بطور حوالہ پیش کیا۔ تصویری سفر نامہ اردو ادب کی اچھی روایت بنتی جارہی ہے ۔ اسے جاری رکھیے۔
 
Top