مبارکباد کرسمس اور حانوکا مبارک!

arifkarim

معطل
امسال مسیحی تہوار کرسمس اور یہودی تہوار ہانوکا ایک ہی تاریخوں میں ہو رہے ہیں۔ اس خوشی کے موقع پر ہم سب کو مبارک باد پیش کرتے ہیں
maxresdefault-1.jpg

cover2.jpg
 
آخری تدوین:

سید فصیح احمد

لائبریرین
یار اب میں تمہیں خیر مبارک بھی نہیں کہہ سکتا، لیکن اگر کوئی یہودی یا عیسائی موجود ہے محفل پر بے خوف ہو کر مبارک باد کا تبادلہ کرے۔ سب انسان آزاد ہیں اور اس آزادی کے معاملے میں کسی ایک کو دوسرے پر فوقیت حاصل نہیں۔ باقی میرے لیئے بھی یہ نئی بات ہو گی۔ عیسائی تو عام ہیں لیکن یہودی کا ہونا شاید آٹے میں نمک برابر بھی نہیں! ۔۔۔۔ سب انسانوں کی خیر کی دعا کرتا ہوں!!
 
امسال مسیحی تہوار کرسمس اور یہودی تہوار ہانوکا ایک ہی تاریخوں میں ہو رہے ہیں۔ اس خوشی کے موقع پر ہم سب کو مبارک باد پیش کرتے ہیں
maxresdefault-1.jpg

cover2.jpg
میری جانب سے بھی سب کو مبارک باد اور خیر مبارک!
گڈ۔
محفل پر مسیحی اور یہودی اراکین موجود ہیں ؟
یار اب میں تمہیں خیر مبارک بھی نہیں کہہ سکتا، لیکن اگر کوئی یہودی یا عیسائی موجود ہے محفل پر بے خوف ہو کر مبارک باد کا تبادلہ کرے۔ سب انسان آزاد ہیں اور اس آزادی کے معاملے میں کسی ایک کو دوسرے پر فوقیت حاصل نہیں۔ باقی میرے لیئے بھی یہ نئی بات ہو گی۔ عیسائی تو عام ہیں لیکن یہودی کا ہونا شاید آٹے میں نمک برابر بھی نہیں! ۔۔۔۔ سب انسانوں کی خیر کی دعا کرتا ہوں!!
ہرمسلمان مسلمان ہونے کے ناتے یہودی بھی ہے، عیسائی بھی اور مسلمان بھی۔ بالکل اسی طرح جیسے ہر عیسائی یہودی بھی ہوتا ہے۔
ملاؤں، پادریوں اور ربیوں کی پھیلائی ہوئی نفرت اور تقسیم ایک طرف، یہ بات شاید اکثر مسلمانوں کے لیے حیرت کا باعث ہو گی کہ ان کا قرآن نہ صرف مسلمان ریاست کو عیسائیوں کے فیصلے انجیل اور یہودیوں کے توراۃ کی رو سے کرنے کا حکم دیتا ہے بلکہ خود کو ان کتابوں کا مصدق (verifier) قرار دیتا ہے۔ گو قرآن کا یہ اہم ترین دعویٰ جو اس نے ایک بار نہیں بلکہ بار بار کیا ہے، اس طوفانِ بدتمیزی میں یکسر فراموش کر دیا گیا ہے جو ان کتابوں کو تحریف شدہ قرار دینے والوں نے برپا کر رکھا ہے۔
اقبالؒ جب تعلیم کی غرض سے یورپ گئے ہیں تو ذبیحہ کے مسائل کی وجہ سے انھوں نے عیسائیوں کی بجائے ایک یہودی خاندان کے ہاں (غالبا پے انگ گیسٹ کے طور پر) ٹھہرنے کو ترجیح دی۔ دلچسپ صورتِ حال تب پیدا ہوئی جب موصوف شدہ شدہ ان کی عبادات میں بھی شریک ہو گئے۔ ان لوگوں نے اسی طرح چونک کر استفسار کیا کہ تم تو مسلمان نہیں ہو؟ اقبالؒ کا جواب یاد رکھنے کے قابل ہے۔ انھوں نے فرمایا، "موسیٰؑ اور انبیائے بنی اسرائیل میرے بھی نبی تھے۔"
عام مناقشانہ اور معاندانہ رویوں سے قطعِ نظر یہ بات یاد رکھنے کے قابل ہے کہ یہودیوں کا عیسائیوں اور مسلمانوں سے عناد اور عیسائیوں کا مسلمانوں سے بغض پھر بھی قابلِ فہم ہے مگر مسلمان کم از کم دینی نقطۂِ نگاہ سے ہردو کے دشمن نہیں ہو سکتے۔ اسلام اسی سلسلۂِ حنیف کی آخری کڑی ہے جس کا آغاز جنابِ ابراہیمؑ سے ہوا اور جو تمام انبیائے بنی اسرائیل سے ہوتا ہوا جنابِ رسول اللہﷺ پر منتج ہوا۔ اسلام کے اس سلسلے کا منتہی ہونے کے ناتے گزشتہ تمام انبیا ہمارے انبیا ہیں اور تمام تعلیمات ہماری تعلیمات ہیں۔ بالکل اسی طرح جیسے یہودیوں کے تمام انبیا اور تعلیمات عیسائیوں کے بھی ہیں۔
یہودی اس سلسلے میں سب سے زیادہ اختصاصی رویہ رکھتے ہیں۔ یعنی وہ جنابِ عیسیٰؑ اور حضرت محمدﷺ دونوں کی نبوت اور تعلیمات کے منکر ہیں۔ عیسائی آں جنابﷺ کے علاوہ باقی تمام انبیا اور ان کی تعلیمات کے قائل ہیں۔ مسلمانوں کے سوادِ اعظم نے البتہ اس سلسلے میں ایک بالکل نئی اور بے نظیر روش اختیار کی ہے۔ یعنی ہم انبیا اور کتبِ سماوی کو تو مانتے ہیں مگر ان کی شریعتوں اور تعلیمات کے منکر ہیں۔ عیسائی اور یہودی تہواروں سے ہمارا اظہارِ برأت اسی مغالطے کا نتیجہ ہے۔
خیر، بات کہاں سے کہاں نکل گئی۔ ہماری جانب سے ایک بار پھر تمام عیسائیوں، یہودیوں اور مسلمانوں کو کرسمس اور ہانوکا کی دلی مبارک باد!
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم

کبھی کسی یہودی سے ملاقات نہیں ہوئی اس لئے ان کی فیور میں مکالمے لکھ دئے، ایک مرتبہ ملاقات کر کے دیکھ لیں ان کی تعریف میں لکھے گئے مکالمے کو ضرور بدل ڈالیں گے، اتنی نفرت کہ مسلمانوں کے تو قریب سے بھی نہیں پھٹکتے۔

ولسلام
 
السلام علیکم

کبھی کسی یہودی سے ملاقات نہیں ہوئی اس لئے ان کی فیور میں مکالمے لکھ دئے، ایک مرتبہ ملاقات کر کے دیکھ لیں ان کی تعریف میں لکھے گئے مکالمے کو ضرور بدل ڈالیں گے، اتنی نفرت کہ مسلمانوں کے تو قریب سے بھی نہیں پھٹکتے۔

ولسلام
وعلیکم السلام، بھائی۔
لوگوں کے کردار سے دین کو سمجھنے کی غلطی میں نے زندگی میں ایک ہی بار کی تھی جب میں مسلمانوں کے کردار کو دیکھ کر اسلام سے بدظن ہو گیا تھا۔ اب تو یہ خطا یوں بھی ممکن نہیں کہ قرآن میرے لیے اتنا سستا نہیں ہے کہ میں اس کے فرامین کو کسی کے منفی یا مثبت جذبات کی قیمت پر بیچ ڈالوں۔ جو ہمارے آپ کے رب نے کہہ دیا سو کہہ دیا۔ ہم مانیں یا نہ مانیں، یہودی مانیں یا نہ مانیں، اس پر رتی برابر بھی فرق نہیں پڑتا۔
ویسے اطلاعاً عرض ہے کہ مجھے دہریت سے مذہب کی طرف لانے میں ابتدائی اور بنیادی کردار یہودیوں ہی کا ہے اور قبالا (Kabbalah) میرے رجوع میں فیصلہ کن ثابت ہوئی تھی۔
 
Top