بے پر کی

ایک تھا مَونا ایک تھی مَونی، مونا نے مارا مونی گئی روٹھنے۔

جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے۔۔۔ ایک پیڑ ملا۔ پیڑ نے پوچھا مونی دائی مونی دائی کہاں جا رہی ہو؟ مونی بولی نہ کوئی غلطی نہ کوئی خطا، مونا نے مارا مونی چلی روٹھنے، کیا مجھے اپنے پاس رکھو گے؟ پیڑ نے کہا رکھ لوں گا۔ مونی نے پوچھا کیا کھلاؤ گے، کیا پلاؤ گے، کیا بچھاؤ گے، کیا اوڑھاؤ گے؟ پیڑ بولا پھل کھلاؤں گا، گوند پلاؤں گا، پتے بچھاؤں گا، پتے اوڑھاؤں گا۔ مونی بولی، نہیں مجھے نہیں رہنا۔۔۔ اور آگے چل پڑی۔

جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے۔۔۔ ایک کنواں ملا۔ کوئیں نے پوچھا مونی دائی مونی دائی کہاں جا رہی ہو؟ مونی بولی نہ کوئی غلطی نہ کوئی خطا، مونا نے مارا مونی چلی روٹھنے، کیا مجھے اپنے پاس رکھو گے؟ کوئیں نے کہا رکھ لوں گا۔ مونی نے پوچھا کیا کھلاؤ گے، کیا پلاؤ گے، کیا بچھاؤ گے، کیا اوڑھاؤ گے؟ کنواں بولا مینڈھک کھلاؤں گا، پانی پلاؤں گا، پانی بچھاؤں گا، پانی اوڑھاؤں گا۔ مونی بولی، نہیں مجھے نہیں رہنا۔۔۔ اور آگے چل پڑی۔

جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے۔۔۔ ایک تالاب ملا۔ تالاب نے پوچھا مونی دائی مونی دائی کہاں جا رہی ہو؟ مونی بولی نہ کوئی غلطی نہ کوئی خطا، مونا نے مارا مونی چلی روٹھنے، کیا مجھے اپنے پاس رکھو گے؟ تالاب نے کہا رکھ لوں گا۔ مونی نے پوچھا کیا کھلاؤ گے، کیا پلاؤ گے، کیا بچھاؤ گے، کیا اوڑھاؤ گے؟ تالاب بولا مچھلی کھلاؤں گا، پانی پلاؤں گا، کیچڑ بچھاؤں گا، کنول کے پتے اوڑھاؤں گا۔ مونی بولی، نہیں مجھے نہیں رہنا۔۔۔ اور آگے چل پڑی۔

جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے۔۔۔ ایک گھسیارا ملا۔ گھسیارے نے پوچھا مونی دائی مونی دائی کہاں جا رہی ہو؟ مونی بولی نہ کوئی غلطی نہ کوئی خطا، مونا نے مارا مونی چلی روٹھنے، کیا مجھے اپنے پاس رکھو گے؟ گھسیارے نے کہا رکھ لوں گا۔ مونی نے پوچھا کیا کھلاؤ گے، کیا پلاؤ گے، کیا بچھاؤ گے، کیا اوڑھاؤ گے؟ گھسیارا بولا دال چاول کھلاؤں گا، گائے کا دودھ پلاؤں گا، گھاس پھوس بچھاؤں گا، ٹاٹ اوڑھاؤں گا۔ مونی بولی، نہیں مجھے نہیں رہنا۔۔۔ اور آگے چل پڑی۔

جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے۔۔۔ ایک پہاڑ ملا۔ پہاڑ نے پوچھا مونی دائی مونی دائی کہاں جا رہی ہو؟ مونی بولی نہ کوئی غلطی نہ کوئی خطا، مونا نے مارا مونی چلی روٹھنے، کیا مجھے اپنے پاس رکھو گے؟ پہاڑ نے کہا رکھ لوں گا۔ مونی نے پوچھا کیا کھلاؤ گے، کیا پلاؤ گے، کیا بچھاؤ گے، کیا اوڑھاؤ گے؟ پہاڑ بولا ہوا کے جھونکے کھلاؤں گا، ندی کا پانی پلاؤں گا، پتھر بچھاؤں گا، گھاس پھوس اوڑھاؤں گا۔ مونی بولی، نہیں مجھے نہیں رہنا۔۔۔ اور آگے چل پڑی۔

جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے۔۔۔ ایک چوہا ملا۔ چوہے نے پوچھا مونی دائی مونی دائی کہاں جا رہی ہو؟ مونی بولی نہ کوئی غلطی نہ کوئی خطا، مونا نے مارا مونی چلی روٹھنے، کیا مجھے اپنے پاس رکھو گے؟ چوہے نے کہا رکھ لوں گا۔ مونی نے پوچھا کیا کھلاؤ گے، کیا پلاؤ گے، کیا بچھاؤ گے، کیا اوڑھاؤ گے؟ چوہا بولا جو کہو گی کھلاؤں گا، جو کہو گی پلاؤں گا، جو کہو گی بچھاؤں گا، جو کہو گی اوڑھاؤں گا۔ مونی بولی، تمہارے ساتھ رہ لوں گی۔۔۔ اور چوہے کے گھر رک گئی۔

دونوں ہنسی خوشی رہنے لگے، چوہے کا گھر راجا کے گھر کے پاس تھا۔ مونی جو طلب کرتی، چوہا زمین کے نیچے سرنگ بنا کر راجا کے گھر سے لے آتا۔ ایک دن مونی نے پوچھا چوہے چوہے تمہارے لیے کیا پکاؤں؟ چوہا بولا کڑھی بنا لو۔ مونی بولی بیسن لاؤ دہی لاؤ مرچ لاؤ نمک لاؤ سوڈا لاؤ تیل لاؤ۔ چوہا سرنگ میں گھسا اور سارا سامان لے آیا۔ مونی نے پکوڑے تلے، دہی بیسن کا گھول بگھارا اس میں پکوڑے ڈال کر پکنے کے لیے چھوڑ دیا۔ مونی بولی چوہے چوہے، تم یہیں رہو، میں کوئیں سے پانی بھر کر لاتی ہوں، تب تک کڑھی بن جائے گی تو ساتھ بیٹھ کر کھائیں گے۔ چھوہا بولا ٹھیک ہے۔ مونی گھڑا لے کر پانی لانے چلی گئی اور چوہا چولھے کے پاس دیکھ بھال کرنے لگا۔ کڑھی کی خوشبو سے چوہے کا دل للچایا اور اس نے سوچا تھوڑا سا چکھ لوں۔ چوہا ڈر گیا کہ مونی نے ایسا کرتے دیکھ لیا تو ڈانٹے گی۔ چوہے نے مونی کے ڈر سے اندر سے دروازے کی کنڈی لگا لی۔ مارے لالچ کے چوہا ہنڈیا میں کود گیا اور گرم کڑھی میں ڈوب گیا۔

مونی پانی لے کر آئی تو دروازا بند پایا۔ کنڈی کھٹکھٹائی، آواز لگائی، چوہے چوہے دروازہ کھول، چوہے چوہے کچھ تو بول۔ چوہا نہ بولا دروازہ نہ کھولا۔ مونی نے بڑھئی بلوایا گھر کا دروازہ کٹوایا۔ سب کچھ بکھرا پڑا ہوا تھا، کڑھی میں چوہا مرا ہوا تھا۔ مونی دوڑی یہاں وہاں، مونی روئی بھاں بھاں۔۔۔ ایک تھا مونا ایک تھی مونی، مونا نے مارا مونی گئی روٹھنے۔۔۔

:) :) :)
 

عندلیب

محفلین
بے چارہ چوہا ۔ اللہ تعالیٰ چوہے کے درجات بلند کرئے اور جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے آمین ۔
 

ماہی احمد

لائبریرین
ایک تھا مَونا ایک تھی مَونی، مونا نے مارا مونی گئی روٹھنے۔

جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے۔۔۔ ایک پیڑ ملا۔ پیڑ نے پوچھا مونی دائی مونی دائی کہاں جا رہی ہو؟ مونی بولی نہ کوئی غلطی نہ کوئی خطا، مونا نے مارا مونی چلی روٹھنے، کیا مجھے اپنے پاس رکھو گے؟ پیڑ نے کہا رکھ لوں گا۔ مونی نے پوچھا کیا کھلاؤ گے، کیا پلاؤ گے، کیا بچھاؤ گے، کیا اوڑھاؤ گے؟ پیڑ بولا پھل کھلاؤں گا، گوند پلاؤں گا، پتے بچھاؤں گا، پتے اوڑھاؤں گا۔ مونی بولی، نہیں مجھے نہیں رہنا۔۔۔ اور آگے چل پڑی۔

جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے۔۔۔ ایک کنواں ملا۔ کوئیں نے پوچھا مونی دائی مونی دائی کہاں جا رہی ہو؟ مونی بولی نہ کوئی غلطی نہ کوئی خطا، مونا نے مارا مونی چلی روٹھنے، کیا مجھے اپنے پاس رکھو گے؟ کوئیں نے کہا رکھ لوں گا۔ مونی نے پوچھا کیا کھلاؤ گے، کیا پلاؤ گے، کیا بچھاؤ گے، کیا اوڑھاؤ گے؟ کنواں بولا مینڈھک کھلاؤں گا، پانی پلاؤں گا، پانی بچھاؤں گا، پانی اوڑھاؤں گا۔ مونی بولی، نہیں مجھے نہیں رہنا۔۔۔ اور آگے چل پڑی۔

جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے۔۔۔ ایک تالاب ملا۔ تالاب نے پوچھا مونی دائی مونی دائی کہاں جا رہی ہو؟ مونی بولی نہ کوئی غلطی نہ کوئی خطا، مونا نے مارا مونی چلی روٹھنے، کیا مجھے اپنے پاس رکھو گے؟ تالاب نے کہا رکھ لوں گا۔ مونی نے پوچھا کیا کھلاؤ گے، کیا پلاؤ گے، کیا بچھاؤ گے، کیا اوڑھاؤ گے؟ تالاب بولا مچھلی کھلاؤں گا، پانی پلاؤں گا، کیچڑ بچھاؤں گا، کنول کے پتے اوڑھاؤں گا۔ مونی بولی، نہیں مجھے نہیں رہنا۔۔۔ اور آگے چل پڑی۔

جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے۔۔۔ ایک گھسیارا ملا۔ گھسیارے نے پوچھا مونی دائی مونی دائی کہاں جا رہی ہو؟ مونی بولی نہ کوئی غلطی نہ کوئی خطا، مونا نے مارا مونی چلی روٹھنے، کیا مجھے اپنے پاس رکھو گے؟ گھسیارے نے کہا رکھ لوں گا۔ مونی نے پوچھا کیا کھلاؤ گے، کیا پلاؤ گے، کیا بچھاؤ گے، کیا اوڑھاؤ گے؟ گھسیارا بولا دال چاول کھلاؤں گا، گائے کا دودھ پلاؤں گا، گھاس پھوس بچھاؤں گا، ٹاٹ اوڑھاؤں گا۔ مونی بولی، نہیں مجھے نہیں رہنا۔۔۔ اور آگے چل پڑی۔

جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے۔۔۔ ایک پہاڑ ملا۔ پہاڑ نے پوچھا مونی دائی مونی دائی کہاں جا رہی ہو؟ مونی بولی نہ کوئی غلطی نہ کوئی خطا، مونا نے مارا مونی چلی روٹھنے، کیا مجھے اپنے پاس رکھو گے؟ پہاڑ نے کہا رکھ لوں گا۔ مونی نے پوچھا کیا کھلاؤ گے، کیا پلاؤ گے، کیا بچھاؤ گے، کیا اوڑھاؤ گے؟ پہاڑ بولا ہوا کے جھونکے کھلاؤں گا، ندی کا پانی پلاؤں گا، پتھر بچھاؤں گا، گھاس پھوس اوڑھاؤں گا۔ مونی بولی، نہیں مجھے نہیں رہنا۔۔۔ اور آگے چل پڑی۔

جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے جاتے۔۔۔ ایک چوہا ملا۔ چوہے نے پوچھا مونی دائی مونی دائی کہاں جا رہی ہو؟ مونی بولی نہ کوئی غلطی نہ کوئی خطا، مونا نے مارا مونی چلی روٹھنے، کیا مجھے اپنے پاس رکھو گے؟ چوہے نے کہا رکھ لوں گا۔ مونی نے پوچھا کیا کھلاؤ گے، کیا پلاؤ گے، کیا بچھاؤ گے، کیا اوڑھاؤ گے؟ چوہا بولا جو کہو گی کھلاؤں گا، جو کہو گی پلاؤں گا، جو کہو گی بچھاؤں گا، جو کہو گی اوڑھاؤں گا۔ مونی بولی، تمہارے ساتھ رہ لوں گی۔۔۔ اور چوہے کے گھر رک گئی۔

دونوں ہنسی خوشی رہنے لگے، چوہے کا گھر راجا کے گھر کے پاس تھا۔ مونی جو طلب کرتی، چوہا زمین کے نیچے سرنگ بنا کر راجا کے گھر سے لے آتا۔ ایک دن مونی نے پوچھا چوہے چوہے تمہارے لیے کیا پکاؤں؟ چوہا بولا کڑھی بنا لو۔ مونی بولی بیسن لاؤ دہی لاؤ مرچ لاؤ نمک لاؤ سوڈا لاؤ تیل لاؤ۔ چوہا سرنگ میں گھسا اور سارا سامان لے آیا۔ مونی نے پکوڑے تلے، دہی بیسن کا گھول بگھارا اس میں پکوڑے ڈال کر پکنے کے لیے چھوڑ دیا۔ مونی بولی چوہے چوہے، تم یہیں رہو، میں کوئیں سے پانی بھر کر لاتی ہوں، تب تک کڑھی بن جائے گی تو ساتھ بیٹھ کر کھائیں گے۔ چھوہا بولا ٹھیک ہے۔ مونی گھڑا لے کر پانی لانے چلی گئی اور چوہا چولھے کے پاس دیکھ بھال کرنے لگا۔ کڑھی کی خوشبو سے چوہے کا دل للچایا اور اس نے سوچا تھوڑا سا چکھ لوں۔ چوہا ڈر گیا کہ مونی نے ایسا کرتے دیکھ لیا تو ڈانٹے گی۔ چوہے نے مونی کے ڈر سے اندر سے دروازے کی کنڈی لگا لی۔ مارے لالچ کے چوہا ہنڈیا میں کود گیا اور گرم کڑھی میں ڈوب گیا۔

مونی پانی لے کر آئی تو دروازا بند پایا۔ کنڈی کھٹکھٹائی، آواز لگائی، چوہے چوہے دروازہ کھول، چوہے چوہے کچھ تو بول۔ چوہا نہ بولا دروازہ نہ کھولا۔ مونی نے بڑھئی بلوایا گھر کا دروازہ کٹوایا۔ سب کچھ بکھرا پڑا ہوا تھا، کڑھی میں چوہا مرا ہوا تھا۔ مونی دوڑی یہاں وہاں، مونی روئی بھاں بھاں۔۔۔ ایک تھا مونا ایک تھی مونی، مونا نے مارا مونی گئی روٹھنے۔۔۔

:) :) :)
مَونا کا کیا بنا؟
 
آپ ہمارا مذاق بنا رہے ہیں ہمارا؟؟؟؟ :cautious:
مذاق بناتے نہیں، کبھی کبھی مذاق بن جاتا ہے۔ ہاں مذاق اڑاتے ضرور ہیں ماہی پری۔ لیکن ہمیں تو مذاق اڑانا آتا ہی نہیں ہے۔ یہ اور بات ہے کہ گالوں کا غبارہ پھولا ہوا ہو تو مکا مار کر پھوڑنے کی کوشش کریں۔ :) :) :)
جھوٹ بولیں تو کھڑے سے گر جائیں، کھڑے سے مر جائیں، قیامت آجائے۔۔۔ آپ تو ایسی ہیں جیسے ہماری بچی! :) :) :)
 

ماہی احمد

لائبریرین
مذاق بناتے نہیں، کبھی کبھی مذاق بن جاتا ہے۔ ہاں مذاق اڑاتے ضرور ہیں ماہی پری۔ لیکن ہمیں تو مذاق اڑانا آتا ہی نہیں ہے۔ یہ اور بات ہے کہ گالوں کا غبارہ پھولا ہوا ہو تو مکا مار کر پھوڑنے کی کوشش کریں۔ :) :) :)
جھوٹ بولیں تو کھڑے سے گر جائیں، کھڑے سے مر جائیں، قیامت آجائے۔۔۔ آپ تو ایسی ہیں جیسے ہماری بچی! :) :) :)
:):):):)
 
Top