جنگلی جانور اگر آدم خور شیر ہو تو کیا کہنے۔انسان کے جسم پر تجربات کی بجائے میرا نقطہ نظر یہ تھا کہ جنگلی جانوروں کے شکار میں درست گولی کا انتخاب کرنا زیادہ اہم ہے
بالکل بجا کہا۔ دراصل وہ جانور جن کی کھال سخت ہوتی ہے، ان پر کھوکھلی گولی فضول ہے کہ گولی زیادہ اندر نہیں جا پاتی بلکہ کھال سے ایک یا دو انچ نیچے ہی ٹوٹ کر بکھر جاتی ہے۔ اسی طرح نرم کھال والے جانور پر سخت گولی چلانا اتنا فائدے مند نہیں ہوتا۔ اسی طرح اگر کھال کی مناسبت سے گولی کھوکھلی یا سخت ہو بھی تو اس کے بور کا انتخاب بہت اہم ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر اعشاریہ 450 بور کی گولی لگنے سے جنگلی سور جیسا جانور بھی آدھے سے زیادہ چیتھڑا بن جاتا ہے۔ یعنی بور ضرورت سے زیادہ بڑا یا ضرورت سے زیادہ چھوٹا ہو تو بھی درست گولی مناسب کام نہیں کر سکتی۔ میں کوشش کروں گا کہ کسی وقت سر سیموئل بیکر کی کتاب کا وہ حصہ اردو میں منتقل کر کے یہاں لگا دوں تاکہ سب احباب فائدہ اٹھا سکیںجنگلی جانور اگر آدم خور شیر ہو تو کیا کہنے۔
بالکل بجا کہا۔ دراصل وہ جانور جن کی کھال سخت ہوتی ہے، ان پر کھوکھلی گولی فضول ہے کہ گولی زیادہ اندر نہیں جا پاتی بلکہ کھال سے ایک یا دو انچ نیچے ہی ٹوٹ کر بکھر جاتی ہے۔ اسی طرح نرم کھال والے جانور پر سخت گولی چلانا اتنا فائدے مند نہیں ہوتا۔ اسی طرح اگر کھال کی مناسبت سے گولی کھوکھلی یا سخت ہو بھی تو اس کے بور کا انتخاب بہت اہم ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر اعشاریہ 450 بور کی گولی لگنے سے جنگلی سور جیسا جانور بھی آدھے سے زیادہ چیتھڑا بن جاتا ہے۔ یعنی بور ضرورت سے زیادہ بڑا یا ضرورت سے زیادہ چھوٹا ہو تو بھی درست گولی مناسب کام نہیں کر سکتی۔ میں کوشش کروں گا کہ کسی وقت سر سیموئل بیکر کی کتاب کا وہ حصہ اردو میں منتقل کر کے یہاں لگا دوں تاکہ سب احباب فائدہ اٹھا سکیں
جو احباب اس دھاگے پر آئیں گے اور وہ بھی عنوان پڑھ کر، تو ظاہر ہے کہ انہیں دلچسپی ہوگی نامیرا نہیں خیال کہ سب احباب میں اس طرح کا شوق پایا جاتا ہوگا