54فیصد پاکستانی پرویز الہی کو وزیر اعظم بنانا چاہتے ہیں - تجزیہ کار کا سروے

نبیل

تکنیکی معاون
حوالہ : ڈیلی ایکسپریس

کمال ہے، ق لیگ کی اس درجے مقبولیت کا تو مجھے علم ہی نہیں تھا۔ کون کہتا ہے کہ ق لیگ بحران کا شکار ہے۔ یہاں تو عوام بے چین ہو رہے ہیں کہ کب ان کے محبوب لیڈر وزارت عظمی کا منصب سنبھال رہے ہیں۔ خود ہی پڑھ لیں:


1100318019-1.gif
 

خرم

محفلین
مسلم لیگ (ق) کا بھروسہ روایتی سیاستدانوں کی انتخابی قوت پر ہے اور مخصوص علاقوں میں ان کا ووٹ بینک کافی مضبوط ہے۔ سروے تو جعلی ہی لگتا ہے لیکن ابھی تک حکمران مسلم لیگ کی جانب سے کوئی بڑا جلسہ اور کوئی مجمع اکٹھا نہ کرسکنا کافی عجیب لگ رہا ہے۔ چوہدری برادران انتہائی کوشش کے باوجود عوامی لیڈر نہیں بن سکے اور (ق) لیگ کا غیر عوامی مزاج شاید اس کی انتخابات میں ہزیمت کا موجب بن جائے کہ پاکستانی سیاست میں ووٹ اسی کا ہوتا ہے جو سب سے پہلے ووٹر کے پاس پہنچ جائے۔
 
اس مضمون کا انداز بیان ہی بتاتا ہے کہ یہ ایک زرد صحافی نے ڈنر حلال کرنے کے لئے لکھی ہے ۔ ویسے بھی لوٹا لوٹا ہی ہوتا ہے کہیں بھی رکھ دو ۔ پرویز صاحب بڑے قدردان ہیں ہر اس شخص کو عہدہ دینے کو تیار رہتے ہیں جس کا نام پرویز ہو یا جس کے نام میں پرویز آتا ہو ۔ پرویز کیانی ۔ پرویز مشرف ۔ پرویز الہی ۔ واہ کیا تگڈم بنے گی ۔ ویسے بھی بقول سروے کنندگان 54 فیصد پاکستانیوں نے جو بیانات دئے ہیں اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آئیندہ بگ پیجا صاحب کی کیا حکمت عملی ہے ۔ ڈبل شاٹ تو سنا ہی تھا اب قوم تاریخ کے پردے پر ٹرپل شاٹ بھی دیکھے گی ۔ پی پی پی ۔ جن دا باد
 

arifkarim

معطل
لوگ نہیں بلکہ حکومت پنجاب الٰہی صاحب کو وزیر اعظم بنانا چاہتتی ہے کیونکہ وہ مشرف کا کڑچھا ہے!
 
Top