4سال میں موٹاپے، گردوں، ذیابیطس کے مریضوں میں اضافہ ہوا، رپورٹ

117132-Medicalcheckphotofile-1366319958-841-640x480.JPG

یس آئی یوٹی کے ماہرین نے حکومت ، میڈیا اور سماجی اداروں سے درخواست کی ہے کہ موثر آگاہی پروگرام کے ذریعے صحت کے اس اہم مسئلے پر قابو پانے کیلیے مدد کریں. فوٹو: فائل

کراچی: سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹینشن کی جانب سے مختلف امراض پرکی جانے والی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ کراچی میں بلند فشار خون ، موٹاپا ، ذیابیطس ،گردوں میں پتھری کے امراض میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
یہ تحقیق گردوں کے عالمی دن کے موقع پرکراچی، سکھر اورکاٹھور میں عام افرادکے خون کے ٹیسٹ کرکے کی گئی، 982 افراد کے طبی معائنے ،خون اور یورین اورالٹراساؤنڈ کے ٹیسٹوں کے نتائج میں معلوم ہوا کہ 4سال کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہماری آبادی میںمختلف بیماریوں میں خطرناک اضافہ ہورہا ہے۔
گردے کی بیماریاں بھی تیزی سے پھیل رہی ہیں،ادارے میں چار سال قبل 2009 میں بھی ان امراض کے ٹیسٹ کیے گئے تھے جس میں موٹاپے میں مبتلا لوگ کی شرح 28 فیصد رپورٹ کی گئی تھی تاہم 2013 میں یہ شرح بڑھ کر41 فیصد ہوگئی، اسی طرح بلند فشارخون کی شرح 15فیصد سے بڑھ کر 24 فیصد ، ذیابیطس کی شرح12فیصد سے بڑھ کر16فیصد اور گردے میں پتھری کی شرح بھی 6 فیصد سے بڑھ کر 7.5فیصد ہوگئی، اسی طرح گردے فیل ہونے کی شرح 2009 کے مقابلے میں 2.5 فیصد سے بڑھ کراب 3.6فیصد ہوگئی، ایس آئی یوٹی واحد طبی ادارہ ہے۔
جہاں مریضوں کو خون، پیشاب، الٹراساؤنڈ کے ٹیسٹ ،علاج اورغذائی ماہرین سے مشورے کی تمام سہولت مفت فراہم کی جاتی ہیں ،گردے کی بیماریوں کے سلسلے میں بلند فشار خون ، ذیابیطس اور موٹا پے کے بارے میں لوگوں کوآگاہی فراہم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی اشد ضرورت ہے،سالانہ 18 ہزارگردے ناکارہ ہونے کے نئے کیسز سامنے آتے ہیں۔
اگر اس مسئلے پر توجہ نہ دی گئی توگردے ناکارہ ہونے والے مریضوں کی موجودہ تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے جس کا علاج صرف ڈائیلسس اورگردے کی پیوندکاری ہے، ایس آئی یوٹی کے ماہرین نے حکومت ، میڈیا اور سماجی اداروں سے درخواست کی ہے کہ موثر آگاہی پروگرام کے ذریعے صحت کے اس اہم مسئلے پر قابو پانے کیلیے مدد کریں بصورت دیگر یہ امراض ہولناک صورت اختیار کرجائیں گے ۔
 
Top