16 دسمبر ایک سیاہ دن

سانحہ اے پی سی: ملک بھر میں دعائیہ تقاریب، یادگار شہدا پر فاتحہ خوانی
470347_67921406.jpg

آرمی پبلک سکول پشاور پردہشت گردوں کے حملے کو 4 سال مکمل ہو گئے، ملک بھر میں‌ دعائیہ تقاریب جاری ہیں‌، یادگار شہدا پر فاتحہ خوانی کی گئی.

سانحہ اے پی ایس کی برسی کے موقع پر آج ملک بھر میں دعائیہ تقاریب، تعزیتی سیمینار کا انعقاد جاری ہے۔ یادگار شہدا پر عام شہریوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد فاتحہ خوانی کر رہے ہیں۔ 16 دسمبر 2014 کو آج ہی کے دن پشاورمیں آرمی پبلک اسکول پردہشت گردوں نے حملہ کرکے معصوم بچوں کونشانہ بنایا اور100 سے زیادہ طلباء کوبے دردی سے شہید کردیا۔ شہدا کے والدین آج بھی صدمے سے نڈھال ہیں، جن والدین کے بچے بچ گئے وہ بھی اس ہولناک دن کوفراموش نہیں کرسکے، دہشت گردوں نے اسکول پرحملہ کرکے علم کی شمع بجھانا چاہی لیکن قوم کے حوصلے پست نہ ہوئے۔

army-3.jpg


آرمی پبلک سکول پشاورمیں پڑھنے والے آٹھویں نویں دسویں جماعت کے طالبعلم کلاس رومز کی بجائے سکول کے آڈیٹوریم میں جمع ہوئے، جہاں سانسوں کی ڈور کو رواں رکھنے کے لیے بچوں کو طبی امداد کی تربیت دی جا رہی تھی۔ مسیحائی کی تربیت حاصل کرنے کی خوشی میں مگن ان بچوں کے گمان میں نہ تھا کہ یہاں کچھ دیر میں موت کا بھیانک رقص ہوگا جو ہر دل دہلا دے گا۔۔

army-4.jpg


بچوں کو نور علم سے آراستہ کرنے والے سکول کی پرنسپل، اساتذہ اور دیگر عملہ بھی اپنے ہاتھوں سے سینچے گئے ان ننھے پودوں کو بچاتے بچاتے دہشتگردوں کی بھینٹ چڑھ گئے۔ اس کرب ناک دن کے اختتام پر شہر پشاور کی ہر گلی سے جنازہ اٹھا۔ 144 شہادتوں نے پھولوں کے شہر کو آہوں اور سسکیوں میں ڈبو دیا۔ سانحہ آرمی پبلک سکول کے شہید بچوں کے والدین کو اپنے پیاروں کا غم آج بھی کھوکھلا کر رہا ہے۔ شہدا میں ایک پرنسپل اور 16 سٹاف ممبرز سمیت 132 طلبہ شامل تھے۔

apdasdfadsfasdf.jpg


پیار کی مثال دی جائے تو ماں کا پیار سب سے معتبر مانا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اے پی ایس کے شہید بچوں کی مائیں آج چار سال گزر جانے کے بعد بھول نہ سکیں۔ شہیر خان شہید کی ماں کا کہنا ہے آج بھی اپنے بیٹے کی معصوم شرارتوں کو یاد کرتی ہے۔ شہید اسفند کی ماں کا کہنا ہے کہ دن ، ماہ اور سال گزرتے جا رہے ہیں لیکن وہ اکثر اپنے بیٹے کو گھر میں ہی محسوس کرتی ہے۔

army-5.jpg


ملک کے مختلف شہروں میں ہونے والی تقریبات میں شہداء پشاور کی یاد میں آج رات شمعیں روشن کی جائیں گی جبکہ مختلف سیمینارز اور تقریبات میں آرمی پبلک اسکول پشاور کے معصوم شہداء کو خراج عقید ت پیش کیا جا رہا ہے اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سرگرم عمل پاک فوج اور شہداء کے لواحقین سے یکجہتی کا اظہار بھی جاری ہے۔
 

سحرش سحر

محفلین
واقعی آج کا دن ان سب دردمند دلوں سے یکجہتی کا دن ہے ۔ اللہ کا کرم ہے کہ پاک فوج نے ان ظالم فرعونوں کی بیخ کنی کر دی ہے ۔
 

رباب واسطی

محفلین
16دسمبر کی سرد صبح گرم بستر سے نکل کر تیار ہوتے ماوٗں سے دوپہر کے کھانے کی فرمائش کرتے
دوپہر کو بابا جلدی آنا
امی جلدی جانا ہے دیر ہو رہی ہے
ناشتہ نہیں کرنا کل پکا پورا ختم کروگا
بابا آج میری نئ گڑیا لانی ہے میں آپ کہ ساتھ جاوں گی
ماما دیکھیں بھای پھر مجھے چڑا رہا ہے
ابو مجھے پینسل شاپنر لینا ہے اور ایک رف کاپی بھی
اور پھر موٹر سائیکلوں گاڑیوں رکشوں ویگن اور بس کے ہارن کہ ساتھ ہی ہر گھر سے اللہ حافظ کی آواز تھی
اور پھر نہ دوپہر آی نہ شام
نہ کویٗ کھانے کی میز پر نظر آیا نہ ہی کسی نے گڑیا کی فرمائش کی
وہ سب ہم سب سے دور سفید وردی کا سرخ کفن پہنے جانے کس دیس کو چلے گئے کہ مائیں دروازے پر بیٹھی آج بھی منتظر ہیں

مرتضی امتیاز
 
Top