1 ہفتہ میں پٹرولیم کی قیمتیں کم کریں: سپریم کورٹ

ارم

محفلین
2389_SC-4.gif
 

مغزل

محفلین
اسے کہتا ہے لاتوں‌کے بھوت باتوں سے نہ مانیں تو لات ہی استعمال ہوتی ہے
 

ایم اے راجا

محفلین
زندہ آباد، بھائی دو تین روپے سے بھی بڑا فرق پڑتا ہے یہ آپ رکشہ والے یا ٹیکسی ڈرائیور سے پوچھیں، یہ اور بات ہیکہ سواری کو فائدہ یا فرق پڑے یا نہ پڑے۔
 
چوہدری کورٹس کی عقل ماری گئی ہے۔ ملک میں‌امریکہ روز میزائیل ماررہا ہے اور ان کو قیمتوں‌کی پڑی ہے۔ کل کو مانع حمل ادویات کی قمتیں کم کروانے چلےگا یہ چوہدری۔
 

فخرنوید

محفلین
ہمت علی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تم کو لگتا ہے یہ مسائل حکومت حل کرے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یا چوہدری کورٹس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کیا اب عدلیہ اٹھے اور بندوقیں اٹھا کر امریکی حملے روکنے جائے۔۔۔ یار عجیب بات کرتے ہو۔ اگر عدلیہ کے پاس عسکری طاقت ہوتی تو وہ مارشل لا۔ لگا دیتے۔
 
لاٹھی اٹھا اٹھا کر اور مکہ چلا چلا کر تو یہی لگتا تھا کہ یہ کالے کوٹ والے امریکہ سے بھی لڑ سکتے ہیں۔
یہ چورہدری کورٹس کرپٹ ہیں اور رہیں‌گے بیٹا
 

عثمان رضا

محفلین
ثنا نیوز

حکومت جنوری 2009 ء سے مارچ تک پٹرولیم مصنوعات پر 74 ارب کا منافع کما چکی ہے ۔سیکرٹری پٹرولیم
Tuesday May 19, 2009
اسلام اباد (ثناء نیوز )قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ حکومت جنوری 2009 ء سے مارچ تک پٹرولیم مصنوعات پر 74 ارب کا منافع کما چکی ہے ۔ سابقہ حکومت نے انتخابی مقاصد کے تحت تیل کی قیمتوں میں کمی نہیں کی تھی جس کی وجہ سے موجودہ حکومت کو 290 ارب روپے کے بقایا جات کا بوجھ اٹھانا پڑا ۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے ایشو سے وزیراعظم کو آگاہ کردیا گیاہے ۔ حکومت اس معاملے پراسی ہفتہ فیصلہ کرے گی آؤٹ آف ٹرن گیس کنکشن کی فراہمی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔پی اے سی نے متروکہ وقف املاک بورڈ کے 2 ارب 48 کروڑ روپے کی رقم قواعد وضوابط کے برعکس بنکوں میں سرمایہ کاری کرنے پر بورد کے سابق چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل(ر) ذوالفقار اور دیگر متعلقہ افسران کو شو کاز نوٹس جاری کرنے کا حکم دیدیا۔ بیشتر سرمایہ کاری سابق صدر پرویز مشرف کے ایک منظور نظر بنک میں کی گئی تھی سرمایہ کاری کے نتیجے میں بورڈ کے 76 کروڑ روپے ڈوب گئے تھے۔ بورڈ سے پندرہ دنوں میں کارروائی کی رپورٹ طلب کی گئی ہے ۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس پیر کو بیگم یاسمین رحمن کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اقلیتی امور اور پٹرولیم وقدرتی وسائل کی وزارتوںکے حسابات برائے سال 2005-06 کی جانچ پڑتال کی گئی اس ضمن میں آڈت اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔پی اے سی او جی ڈی سی ایل کے 57 کروڑ 55 لاکھ روپے کے ایل پی جی پلانٹ کے چند ہی سالوں میں ناکارہ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے بے قاعدگی اور بے ضابطگی کی ایک ہفتہ میںتحقیقات مکمل کرنے اور رپورٹ کمیٹی کو فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بتایا گیا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ نے قواعد و ضو ابط کو نظر انداز بورڈ کے 2 ارب 48 کروڑ روپے کی کمرشل بینکوں میں سرمایہ کاریج۔ پی اے سی کو بتایا گیاکہ ٹرپل پی میں موجودگی کے باوجود کریسنٹ بینک میں 13 کروڑ 20 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی۔ کمیٹی کے رکن ایاز صادق نے کہاکہ یہ بینک پرویز مشرف کے ایک منظور نظر شخص کی ملکیت ہے اس لیے رولز کی خلاف ورزی کی گئی ۔ وزارت اقلیتی امور نے بتایا کہ بورڈ نے اس وقت کے چےئرمین جنرل ذوالفقار نے سرمایہ کاری کی منظوری دی تھی ۔ نیشنل انوسٹمنٹ ٹرسٹ میں 1 ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی گئی یہ رقم صرف 24 کروڑ روپے رہ گئی ہے ۔ کمیٹی کی چےئرپرسن یاسمین رحمان نے کہاکہ سرکاری وسائل کو بے رحمانہ طریقے سے استعمال کیاگیا تھا ۔پی اے سی نے حکم دیا ہے کہ سابقہ چےئرمین بورڈ لیفٹیننٹ جنرل ذوالفقار سمیت سرمایہ کاری کمیٹی کے اراکین کو شوکاز نوٹسز جاری کئے جائیں اور 15 دنوں میں رپورٹ پیش کی جائے ۔ پی اے سی نے وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے سینڈک پراجیکٹ میں 1994 میں سی ٹائپ مکانات کی تعمیر کے ٹھیکے میں سنگین بدعنوانیوں کی تحقیقات کے احکامات بھی جاری کئے ہیں ۔25 مئی تک سیکرٹری پٹرولیم کو تفصیلات پی اے سی کو فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔سیکرٹری پٹرولیم نے بتایاکہ اس وقت کے وزیر پٹرولیم انور سیف اللہ خان کے کہنے پر یہ ٹھیکہ الاٹ کیاگیا تھا پی اے سی کو بتایا گیاکہ 57 کروڑ 55 لاکھ روپے سے زائد لاگت سے وزارت پٹرولیم میں گڑھی ہاشو میں ایل پی جی پلانٹ لگایا ہے جوکہ 4 سالوں میں ناکارہ ہو گیا اور 13 سالوں سے سامان سٹور میں پڑا ہے۔ وزارت نے اعتراف کیاکہ ناقص سامان کی خریداری کی گئی تھی اور رولز کی خلاف ورزیم کرتے ہوئے انتہائی عجلت میں ٹینڈر کھولا گیا تھا ۔سیکرٹری پٹرولیم سلیم محمودنے بتایاکہ پلانٹ کا کوئی فائدہ نہ ہو سکا۔ پیسہ ضائع ہوا تھا معاملہ نیب میں جانا چاہیے تھا۔ انہوںنے کہاکہ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے منصوبہ اور کنٹریکٹ کی منظوری دی تھی ۔ بورڈ کا کوئی رکن اس وقت نوکری میں نہیں ہے۔دو ڈائریکٹرز فوت ہو چکے ہیں ۔ ماتحت ملازمین کی زیادہ تعداد نہیں تھی کیونکہ وہ فیصلے میں شامل نہیں ہیں ۔ سینئر افسران اس ڈیل کے ذمہ دار تھے ۔کمیٹی نے وزارت کو تحقیقات کے احکامات جاری کر دئیے ہیں ایک ہفتہ میں رپورٹ طلب کر لی ہے ۔ کمیٹی نے شاہ بخاری ( حیدر آباد ) اور بگھیری ( شکار پور ) نامی دو کمپنیوں کو جعلی ضمانت ناموں پر او جی ڈی سی ایل کی بالترتیب 500 اور 300 ایکڑ زمین قواعد و ضوابط کے برعکس فراہم کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ چےئرپرسن نے اسے انتہائی سنگین جرم قرار دیا آڈیٹر جنرل نے کہاکہ محض وارننگ دی گئی اور اسے سزا تصور کر لیا گیا ۔ ذمہ داران کو سزائیں ملنی چاہئیں تھیں ۔اعلیٰ سطح پر سخت کارروائی ہونی چاہیے تھی جعلی ضمانت نامہ قبول کرنے والے افسران کے خلاف فوجداری مقدمات اندراج ضروری تھا۔ پی اے سی کو بتایا گیاکہ معاملہ عدالت میں چلا گیا ہے پی اے سی نے ہدایت کی کہ موثر انداز میں کیس کی پیروی کی جائے ۔ایم ڈی سوئی نادرن گیس رشید لون نے پی اے سی کو بتایا کہ آؤٹ آف ٹرن گیس کنکشن کی فراہمی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔ گیس کنکشن کے حوالے سے چار لاکھ سے زیادہ درخواستیں زیر التواء ہیں ۔ سالانہ دو لاکھ پچیس ہزار کنکشن دینے کی گنجائش ہے۔ انہوں نے کہاکہ سالانہ 9 سے 10 فیصد گیس ضروریات میں اضافہ ہی دیا ہے۔ جبکہ گیس دستیابی میں صرف تین سے ساڑھے تین فیصد ہے۔ سیکرٹری پٹرولیم سلیم محمود نے بتایاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے ایشو کے حوالے سے سمری وزیر اعظم کو بھجوا دی گئی ہے۔ حکومت ایک ہفتہ میں اس حوالے سے فیصلہ کرے گی۔سیکرٹری پٹرولیم نے پی اے سی کو بریفنگ دیتے ہوئے مزید بتایاکہ سپریم کورٹ کی طرف سے ایک ہفتہ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی جو حکم دیاگیا ہے اس حوالے سے جلد ہی وزیر اعظم اعلان کریں گے ۔ انہوںنے کہاکہ سابقہ حکومت نے انتخابی مقاصد کے لیے پٹرولیم مصنوعات میں قیمتوں میں کمی کا فیصلہ نہیں لیا ۔پٹرولیم مصنوعات منگوانے کے حوالے سے موجودہ حکومت کو 290 ارب روپے کے بقایا جات کا بوجھ اٹھانا پڑا ۔ انہوںنے کہا کہ واجب الادا رقوم میں صرف 14 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔ باقی رقم بھی 30 جون تک ادا کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ جنوری 2009 سے مارچ نے حکومت پٹرولیم مصنوعات پر 74 ارب کا منافع کمایا ہے ۔
 

راشد احمد

محفلین
چوہدری کورٹس کی عقل ماری گئی ہے۔ ملک میں‌امریکہ روز میزائیل ماررہا ہے اور ان کو قیمتوں‌کی پڑی ہے۔ کل کو مانع حمل ادویات کی قمتیں کم کروانے چلےگا یہ چوہدری۔

پاکستان میں‌ناشکروں کی کمی نہں۔ اگر کوئی غلطی سے اچھا کام بھی کرنے لگ جائے تو اس میں سے بھی کیڑے نکالنا شروع کردیتے ہیں۔
 
Top