1 نومبر الجزائر تحریک آزادی کا آغاز

ربیع م

محفلین
1 نومبر الجزائر تحریک آزادی کا آغاز

1246ه۔ ۔ 1830م جب سے الجزائر میں فرانسیسی قابضین داخل ہوئے الجزائری قوم ایسی خون ریز اور شجاعت بھری مزاحمت میں مصروف ہوئی جس کی مثال جدید اور معاصر تاریخ میں بہت کم ملتی ہے۔ الجزائر نے عزت و شرف کے ان میدانوں میں اسلام اور آزادی کا دفاع کرتے ہوئے دسیوں لاکھ شہداء پیش کئے ، اور مزاحمت کی یہ آگ ایک دن کیلئے بھی بجھنے نہ پائی۔ ایک قائد شہید ہوتا تو دوسرا قائد اس کی جگہ لینے کیلئے اٹھ کھڑا ہوتا۔

آزادی کے اس سفر کے دوران جو 130 سال تک جاری رہا بہت سی آزادی کی تحریکیں بپا ہوئیں جس دوران ہزاروں صلیبی قابضین قتل ہوئے اور اس سے کئی گنا زیادہ اہل الجزائر نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔

لیکن جس تحریک آزادی کے بیٹوں کیلئے اپنے سے پہلے لوگوں کی کوششوں اور لگائے گئے درخت کے پھل کا حصول لکھا گیا تھا۔ یہ وہ تحریک تھی جس کی قیادت 22 قائدین نے کی ، جن میں محمد بوضياف ،كريم بلقاسم ،احمد بيلا ،رابح بيطاط ،مصطفى بولعيد جیسے قائدین شامل تھے، اس عوامی تحریک مزاحمت کا آغاز6 ربيع الاول 1374 بمطابق 1 نومبر 1954 کو ہوا، اس دن فرانسیسیوں کا ہالووین تہوار تھا ، مجاہدین نے عسکری کاروائیوں کیلئے بھرپور تیاری کر رکھی تھی۔

اس انقلابی تحریک نے الجزائر کو عسکری کاروائیوں کے لحاظ سے 5 بڑے حصوں میں تقسیم کیا :

اوراس

وہران

الجزائر

قبائل

شمال قسنطينۃ

مزاحمتی تحریک کے پہلے دن مجاہدین نے فرانسیسی افواج پر 50 سے زائد حملے کئے ، اور آزادی کی یہ تحریک بلاتوقف آزادی کے حصول تک جاری رہی۔
 
Top