“صبر بے انتہا صبر”

راحیل اصغر

محفلین
زندگی کبھی نہ کبھی ہمیں یہ احساس بھی دلاتی ہے کہ… کسی کو ہمارے ہونے یا نہ ہونے سے کوٸ فرق نہیں پڑتا…
اگر ہم کسی کی زندگی سے چلیں جاٸیں تو صرف چند دن کا رونا دھونا ہوتا ہے پھر… صرف اپنی زندگیوں میں مصروف ہو جاتے ہیں…
لوگ جو ہم سے محبت کے دعوے کرتے ہیں…
انہیں ہم سے بہتر اور لوگ مل جانے پر خوشیوں کی سڑک پر دوبارہ رواں دواں ہو جاتے ہیں…
بس یہی ہے انسانوں کی اوقات ..
اور افسوس کی بات تو یہ ہے کہ…
ان مٹی کے پتلوں کیلئے ہم اپنے رب کو بھول بیٹھتے ہیں…
اس الودود اللہ کو بھول بیٹھتیں ہیں…
جو ہر آواز پر جواب دیتا ہے…
وہ رب بھی پھر ہمیں انہیں لوگوں کے ہاتھوں توڑ دیتا ہے…
جن سے ہم بے پناہ محبت رکھتے ہیں…
اور ٹوٹنے پر ہی احساس ہوتا ہے…
“ہمارا رب کے سوا کوٸ نہیں”
بس یہی وہ وقت ہوتا ہے…
جب سجدے اور دعاٸیں طویل ہو جاتی ہیں…
نمازوں میں سکون ملنے لگتا ہے…
اور کچھ خوش نصیب لوگوں کو ان حالات میں تہجد مل جاتی ہے…
رب کا سب سے پیارا تحفہ مل جاتا ہے…
اور وہ رات کی تنہاٸی میں بیٹھ کر رو رو کر اپنے رب کو اپنی حالت زار سناتے رہتے ہیں…
یہ غم سچ میں نعمت ہوتے ہیں…
انہیں کے ملنے پر جب دل ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتا ہے…
تو ہم اسے اٹھا کر اسکے بنانے والے کے پاس لے جاتے ہیں…
اور وہ کتنا پیارا ہے نہ..!!!
صرف اسے جوڑتا ہی نہیں… بلکہ ساتھ اپنی محبت بھی اس میں ڈال دیتا ہے…
اور جانتے ہو اس سب کی قیمت کیا ہے…
“صبر بے انتہا صبر”…!!!!
 
Top