’’ میگرین ‘‘ آدھے سر کا پورا درد ۔

میگرین کا سبب اب تک تو ٹھیک سے نہیں سمجھا جاسکا ہے مگر مانا جاتا ہے کہ اس کی وجہ اعصابی نظام میں خرابی ہے ، جیسے کہ دماغ کے کیمیائی مادے، شریانیں اور رگیں اس کا باعث بنتی ہیں۔ بعض اوقات یہ پورے سر میں ہوتا ہے مگر آدھے سر میں کم اور آدھے میں زیادہ ہوتا ہے۔مگرین شدید نوعیت کا درد ہے جو مریض کو کسی کام کاج کا نہیں چھوڑتا، بھنوؤں کے اوپر اور ملحقہ حصے کا درد بھی میگرین کی ایک قسم ہے۔آدھے سر کا درد خون کی شریانوں کے بڑھنے اور اعصاب سے کیمیائی مادوں کے ان شریانوں میں ملنے سے پیدا ہوتا ہے، اس کے دورے کے دوران ہوتا یہ ہے کہ کنپٹی کے مقام پر جلد کے نیچے رگ پھول جاتی ہے۔
اس کے نتیجے میں کچھ کیمیائی مادے پیدا ہوکرسوجن اور درد کے ذریعے رگ کو اور پُھلا دیتے ہیں جس سے اعصابی نظام متلی، پیٹ کی خرابی اور قے کا احساس پیدا کرتا ہے علاوہ ازیں اس کی وجہ سے خوراک کے ہضم ہونے کا عمل بھی سست پڑ جاتا ہے۔دوران خون کے سست پڑنے سے ہاتھ اور پاؤں ٹھنڈے پڑ سکتے ہیں اور روشنی اور آواز کی حساسیت میں اضافہ ہوسکتا ہے جسم کو ایک طرف کمزوری کا احساس بھی ہوسکتا ہے۔لوگ سمجھتے ہیں کہ سر کی ایک جانب درد ہوگا تو وہ میگرین ہوگا! یہ درد عام طور پر چار گھنٹے تک رہتا ہے لیکن بعض اوقات بڑھ کر چوبیس یا چھتیس گھنٹے تک بھی جا پہنچتا ہے۔
علامات
سر بھاری ہوناا اور شدید درد
نظر دھندلانا
متلی کی کیفیت ہونا
چڑچڑاپن اوراکتاہٹ

وجوہات
میگرین عام طور پر کچھ مخصوص کھانوں سے ہوتا ہے، کسی کو چاکلیٹ سے،کسی کو چائنیز سے، کسی کو ناشتہ چھوڑنے سے، کسی کو خاص خوشبو سے، رات کو نیند نہ آنے سے، زیادہ سونے سے،دھوئیں سے یا پھر دھوپ سے ہوتا ہے۔
ٹمٹماتی روشنیاں جیسے کہ پانی یا برف پر پڑ کر ٓاتی ہوئی روشنی، ٹی وی اور فلم کی سکرین کی روشنی وغیرہ
بے چینی اور جذباتی کشیدگی میگرین کے درد کی ایک عام وجہ ہے۔ مگر پریشانی اور بے چینی کو کم کیا جا سکتا ہے مکمل ختم نہیں کیا جا سکتا۔
کھانوں اور نیند کی کمی یا زیادتی بھی میگرین کی عام وجوہات ہیں ۔

احتیاط
اچھی صحت اور بغیر ادویات کے بھی چند گھریلو آزمودہ تراکیب سے میگرین کے درد کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے
کمرے کی لائٹس بند کردیں اور کوشش کریں کمرے سے باہر کی بیرونی آوازیں یا روشنی کمرے کا حصہ نہ بنیں اور ہر ممکن طریقہ سے سونے کی کوشش کریں۔
میگرین میں ٹمپریچر تھراپی بھی کی جاسکتی ہے ۔ اس کے لیے آپ آئس پیک یعنی برف کے کیوبز بھی استعمال کرسکتے ہیں ان کیوبز کو ایک ٹاول میں لپیٹ کر گردن اور سر کا ہلکا ہلکا مساج کریں۔
ہلکی غذا کا استعمال کریں۔ ایسی غذائیں کھانے سے پرہیز کریں جن کے بارے میں اندیشہ ہوکہ ان کے کھانے سے میگرین میں اضافہ ہوسکتا ہے مثال کے طور پر چاکلیٹ، پنیر، الکحل اور کیفین وغیرہ۔
میگرین کی صورت میں واک، سوئمنگ، سائیکلنگ، بہترین چوائس ہوسکتی ہیں ایکسر سائزنگ میگرین کے خاتمہ میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
اپنے روزمرہ کے اسٹریس (ذہنی دباؤ) کو نظر انداز کردیا کریں اپنے اُوپر حاوی نہ کریں ایسی صورت میں آدھے سر کا درد بھی کم کیا جاسکتا ہے۔
ڈی ہائیڈریشن یعنی پانی کی کمی میگرین کے ہونے کا ایک بڑا سبب ہے اس لیے روزانہ دس سے بارہ گلاس پانی ضرور پینا چاہیئے۔
اگر درد کی شدت بہت زیادہ ہو تب سر کے گرد ایک بینڈ جسے ہیڈ بینڈکہا جاتا ہے باندھ لیں۔
پیپر منٹ آئل سے سرکے متاثرہ حصہ پر مساج کریں۔
دھوپ میں ہروقت آنکھوں پر کالا چشمہ لگائیں۔ رات کو سوتے وقت تمام ڈیوائس یعنی ٹی وی،لیپ ٹاپ یا ٹیبلٹ وغیرہ بند کر کے مکمل نیند کے ساتھ سوئیں۔

نیند کی پابندی
ایک مکمل نیند میگرین کے درد کو روکنے میں موثر کردار ادا کرتی ہے ، سونے اور اٹھنے کے اوقات کی پابندی کریں۔

کمرے کی بتی بجھا کر سوئیں
کوشش کریں کہ دیر سے نہ سوئیں اور نا ہی صبح دیر سے جاگیں، اگر چھٹی کے دن دیر تک سونا ہو تو کوئی کھڑکی تھوڑی سی کھلی رکھیں تاکہ تازہ ہوا آتی رہے۔

کون مگرین کا شکار ہو سکتا ہے؟
میگرین عورتوں میں مردوں سے زیادہ پایا جاتا ہے ۔ اگر آپ کا کوئی قریبی رشتہ دار میگرین کا شکار ہے تو اس بات کا امکان زیادہ ہے کہ آپ بھی میگرین کا شکار ہو سکتے ہیں۔ مرگی، ڈپریشن، دمہ، بے چینی، سٹروک، اور کچھ دوسرےاعصابی اور موروثی عوارض سے متاثرہ لوگوں میں میگرین کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

کچھ دیسی نسخے
دودھ میں جلیبی یا ربڑی ملا کر طلوع آفتاب سے پہلے پی لینے سے درد ٹھیک ہو جاتا ہے۔
انگور کا رس ایک کپ روزانہ سورج نکلنے سے پہلے پیتے رہنے سے درد ٹھیک ہوجاتا ہے۔
شہد آدھا چمچ، نمک ایک چٹکی کھانے سے آدھے سر کا درد دور ہو جاتا ہے۔
سر کی مالش کرنے سے درد فوراً ختم ہو جاتا ہے۔
روزنامہ جنگ
 
Top