’’ جانِ من، سائباں تم ہی ہو ‘‘

فاخر

محفلین
غزل
’’جانِ من، سائباں تم ہی ہو‘‘
حضرت الف عین اور دیگر اساتذہ سخن کی خدمت میں

میرا دل میری جاں ! تم ہی ہو
جان و دل میں نہاں تم ہی ہو

روشنی ہوگئی ہر طرف
چہرہء ضو فشاں تم ہی ہو

زندگی کی کڑی دھوپ میں !
جانِ من، سائباں تم ہی ہو

عشق کی گمرہی میں صنم !
بے مکاں کے مکاں ، تم ہی ہو

تم سے ہے ،عزتِ بت کدہ
افتخارِ بتاں تم ہی ہو !

غم زدہ بے نوا کے لیے
تحفہ و ارمغاں تم ہی ہو

گردش و رنج میں اے صنم !
اب مآلِ جہاں ، تم ہی ہو
 

الف عین

لائبریرین
'ہی ہو' ردیف ہی پسند نہیں آئی، ہا ہا ہی ہی جیسا لگ رہا ہے، تنافر کے علاوہ
تم ہی تم ہو ردیف کیسی رہے گی؟ آدھے رکن کے اضافے کے ساتھ
آخری چاروں شعر سمجھ نہیں سکا
 

فاخر

محفلین
ايك بار پھر حضرت الف عین صاحب کو زحمت !
اس میں دو شعر بدل دیا ہوں ۔

غزل
میرا دل میری جاں ! تم ہی ہو
جان و دل میں نہاں تم ہی ہو

روشنی ہوگئی ہر طرف
چہرہء ضو فشاں تم ہی ہو

زندگی کی کڑی دھوپ میں !
جانِ من، سائباں تم ہی ہو

تیری تصویر ہے دیر میں
افتخارِ بتاں تم ہی ہو !

ہند کے برہمن کے لیے
’برہما ‘كے نشاں تم ہی ہو

غم زدہ بے نوا کے لیے
تحفہ و ارمغاں تم ہی ہو!
 
مدیر کی آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
ब्रह्मा کو बरहमा بنا دیا! نشاں مذکر ہے، اس شعر کا مضمون بھی مجھے بیکار لگا۔ اس سے پہلے کے چاروں اشعار قبول کیے جا سکتے ہیں اگر ردیف یہی رکھنا ہو تو
آخری شعر بھی خاص نہیں لگا
 

فاخر

محفلین
ब्रह्मा کو बरहमा بنا دیا! نشاں مذکر ہے، اس شعر کا مضمون بھی مجھے بیکار لگا۔ اس سے پہلے کے چاروں اشعار قبول کیے جا سکتے ہیں اگر ردیف یہی رکھنا ہو تو
آخری شعر بھی خاص نہیں لگا
چھوٹی بحر میں میں نے ایک کوشش کرکے دیکھی تھی ۔ جی برہما وہی جو آپ نے بتایا ہے ۔ تاہم ہم اردو والے ब्रह्मा کو बरहमा ہی پڑھتے ہیں ؛ اس کی مناسبت سے فاعلن کے وزن پر बरहमा لایا ہوں۔آپ نے سچ کہا ردیف میں اتنی جان ہے نہیں ،اس میں خشکی ہے ۔ دوسری غزل میں کوشش کرتا ہوں اس طرح کی خرابیاں نہ آئیں ۔
 
Top