’پاکستانی میڈیا آزاد؟ ڈیئر وزیراعظم آپ کی معلومات انتہائی ناقص ہیں‘

جاسم محمد

محفلین
’پاکستانی میڈیا آزاد؟ ڈیئر وزیراعظم آپ کی معلومات انتہائی ناقص ہیں‘
تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈر نے پاکستان میں میڈیا پر پابندیوں اور سینسرشپ کے خلاف وزیراعظم عمران خان کے نام کھلا خط لکھ کر حکومتی پالیسیوں پر شدید تنقید کی ہے۔
31366-908327595.jpg

انڈپینڈنٹ اردو
بدھ 31 جولائی 2019
صحافیوں اور پریس کے حقوق کے حوالے سے آواز اٹھانی والی تنظیم رپورٹرز وِد آؤٹ بارڈر (آر ایس ایف) نے پاکستان میں میڈیا پر پابندیوں اور سینسرشپ کے خلاف وزیراعظم عمران خان کو ایک کھلا خط لکھا ہے، جس میں حکومتی پالیسیوں پر شدید تنقید کی گئی ہے۔

سیکریٹری جنرل کرسٹوفر ڈیلوئر کی جانب سے لکھے گئے آر ایس ایف کے خط میں عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا گیا، ’حالیہ دورہ امریکہ کے دوران جب آپ سے پریس پر پابندیوں کے حوالے سے سوال کیا گیا تو آپ نے جواب دیا کہ پاکستانی پریس دنیا کا آزاد ترین پریس ہے اور یہ کہنا کہ پاکستانی پریس پر پابندیاں ہیں، ایک مذاق ہے۔‘

کرسٹوفر ڈیلوئر نے لکھا: ’پاکستانی صحافیوں کے لیے آپ کا یہ دعویٰ ہی ایک ’مذاق‘ ہے، جس میں آپ نے کہا تھا کہ پاکستانی میڈیا، برطانوی میڈیا سے زیادہ آزاد ہے۔‘

مزید کہا گیا: ’اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ یا تو آپ کی معلومات انتہائی ناقص ہیں، اس صورت میں آپ کو اپنے اردگرد موجود لوگوں کو فوراً تبدیل کرلینا چاہیے، یا پھر آپ جان بوجھ کر حقائق چھپا رہے ہیں، جو کہ ایک انتہائی سنجیدہ بات ہے۔‘

وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرکے کرسٹوفر ڈیلوئر نے مزید کہا: ’امریکہ میں آپ کے لینڈ کرنے کے کچھ گھنٹوں بعد ہی پاکستان کے صف اول کے نیوز چینل، جیو ٹی وی کو سینسر کردیا گیا۔ آپ کے دورے کے حوالے سے جب لوگوں نے اس چینل پر آزاد اور مفاد عامہ پر مشتمل رپورٹنگ دیکھنی چاہی تو انہیں سیاہ سکرین نظر آئی۔‘

خط میں کہا گیا: ’ایک ماہ قبل معروف صحافی حامد میر کے پروگرام میں سابق صدر آصف علی زرداری کا لائیو انٹرویو نشر ہونے کے چند منٹ بعد ہی بغیر کسی وضاحت کے، درمیان میں سے روک دیا گیا۔ جب آر ایس ایف نے انٹرویو کرنے والے صحافی سے رابطہ کیا تو انہوں نےاس اچانک سینسر شپ کے پیچھے آپ کا ہاتھ قرار دیا۔‘

آر ایس ایف کے مطابق: ’آٹھ جولائی کو چینل انتظامیہ کو کوئی وارننگ دیے بغیر تین دیگر پاکستانی نیوز چینلز اب تک ٹی وی، 24 نیوز اور کیپیٹل ٹی وی کو کیبل ٹی وی سے ہٹا دیا گیا، جو کئی دن تک معطل رہے۔ 24 نیوز کے لیے کام کرنے والے معروف صحافی نجم سیٹھی نے آر ایس ایف کو تصدیق کی کہ یہ معطلی اپوزیشن رہنما مریم نواز کی تقریر نشر کرنے کی وجہ سے ہوئی۔‘

اپنے خط میں کرسٹوفر ڈیلوئر نے وزیراعظم عمران خان کو یاد دلایا کہ کس طرح انہوں نے ایک سال قبل عام انتخابات جیتنے کے لیے اپنی مہم میں ’تبدیلی‘ اور ’نیا پاکستان‘ کے نعرے لگائے تھے۔

خط میں مزید کہا گیا کہ ’یہ بات بالکل واضح ہے کہ جیسے ہی پریس سے آزادی چھینی گئی، آپ کا ملک آر ایس ایف کے ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس (2019) میں تین درجے نیچے آکر 180 ممالک میں سے 142 ویں نمبر پر آگیا۔ اور حالیہ مہینوں میں ہونے والے واقعات کے تناظر میں ’نئے پاکستان‘ کے لیے کوئی مثبت امید نظر نہیں آتی۔‘

آر ایس ایف نے اپنے خط میں پڈ عیدن پریس کلب کے صدر علی شیر راجپر، صحافی ملک امان اللہ خان اور بلاگر محمد بلال خان کے قتل سمیت ایک آئی ایس ایس آفیسر کے خلاف ٹویٹ کرنے پر صحافی شاہ زیب جیلانی کے ’سائبر دہشت گردی‘ کے شکار ہونے کا بھی ذکر کیا۔


مزید کہا گیا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا قائم کردہ روزنامہ ڈان اخبار بھی حکومت کی جانب سے اشتہارات کے فنڈز روکے جانے کی وجہ سے مالی مشکلات کا شکار ہوا۔

وزیراعظم عمران خان کے نام لکھے گئے کھلے خط میں کہا گیا: ’پریس پر پابندیوں کے ان واقعات کے باوجود بھی آپ کا یہ کہنا ہے کہ پاکستان کا پریس دنیا کا آزاد ترین پریس ہے، بے شرمی کی بات ہے۔‘

آخر میں حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ صحافیوں کو 1973 کے آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت ان کے پیشے پر پوری آزادی کے ساتھ عملدرآمد کرنے دے۔

انڈپینڈنٹ اردو نے اس خط کے حوالے سے موقف لینے کے لیے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا افتخار درانی اور وزیراعظم کی مشیر برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، تاہم دونوں کی طرف سے پیغامات کا کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

بعدازاں انڈپینڈنٹ اردو نے جب وزیراعظم کے پریس سیکریٹری سعید جاوید سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ لاہور ایک نجی مصروفیت پر آئے ہیں اور انہیں خط کی موصولی کا علم نہیں۔ انہوں نے وزیراعظم آفس سے معلومات حاصل کرکے جواب دینے کے لیے کہا مگر اس رپورٹ کی تیاری تک ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں آیا۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
آر ایس ایف کے مطابق: ’آٹھ جولائی کو چینل انتظامیہ کو کوئی وارننگ دیے بغیر تین دیگر پاکستانی نیوز چینلز اب تک ٹی وی، 24 نیوز اور کیپیٹل ٹی وی کو کیبل ٹی وی سے ہٹا دیا گیا، جو کئی دن تک معطل رہے۔ 24 نیوز کے لیے کام کرنے والے معروف صحافی نجم سیٹھی نے آر ایس ایف کو تصدیق کی کہ یہ معطلی اپوزیشن رہنما مریم نواز کی تقریر نشر کرنے کی وجہ سے ہوئی۔‘
اپوزیشن "رہنما" مریم نواز۔
لفافے ملک کی عدالتوں کا احترام کرتے ہوئے :)
 

جاسم محمد

محفلین
مزید کہا گیا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا قائم کردہ روزنامہ ڈان اخبار بھی حکومت کی جانب سے اشتہارات کے فنڈز روکے جانے کی وجہ سے مالی مشکلات کا شکار ہوا۔
کمرشل میڈیا کو سرکاری خزانہ سے فنڈز دینا حکومت کی ذمہ داری کیسے ہے؟ وہ بھی ایک ایسے میڈیا کو جسے 72 سال قبل قائد اعظم نے قائم کیا تھا۔ کم از کم اس میڈیا کو تو اب تک اپنے پیروں پر کھڑے ہو جانا چاہئے تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرکے کرسٹوفر ڈیلوئر نے مزید کہا: ’امریکہ میں آپ کے لینڈ کرنے کے کچھ گھنٹوں بعد ہی پاکستان کے صف اول کے نیوز چینل، جیو ٹی وی کو سینسر کردیا گیا۔ آپ کے دورے کے حوالے سے جب لوگوں نے اس چینل پر آزاد اور مفاد عامہ پر مشتمل رپورٹنگ دیکھنی چاہی تو انہیں سیاہ سکرین نظر آئی۔‘
بر وقت معاوضہ نہ ملنے پر کیبل آپریٹرز نے جیونیوز کی فریکوئنسی تبدیل کردی ، جیو نے آپریٹرز پر نشریات بند کرنے کا الزام لگا دیا - Baaghi TV
 

جاسم محمد

محفلین
خط میں کہا گیا: ’ایک ماہ قبل معروف صحافی حامد میر کے پروگرام میں سابق صدر آصف علی زرداری کا لائیو انٹرویو نشر ہونے کے چند منٹ بعد ہی بغیر کسی وضاحت کے، درمیان میں سے روک دیا گیا۔ جب آر ایس ایف نے انٹرویو کرنے والے صحافی سے رابطہ کیا تو انہوں نےاس اچانک سینسر شپ کے پیچھے آپ کا ہاتھ قرار دیا۔‘
زیر حراست و تفتیش ملزم کا انٹرویو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اجازت سے ہوتا ہے۔ آصف زرداری جو پروڈکشن آرڈر پر اسمبلی لائے گئے تھے نے اسمبلی ہال سے بھاگ کر بلاول زرداری کے چیمبر میں چھپ کر انٹرویو ریکارڈ کروایا۔ یوں پروڈکشن آرڈر قانون توڑا اور اس وجہ سے ان کا انٹرویو بھی نشر کرنے سے روک دیا گیا۔
 

فرقان احمد

محفلین
چلیے، آپ زرداری صاحب اور مریم نواز صاحبہ کے انٹرویوز نہ دکھائیے، تاہم، جو دیگر تحفظات سامنے لائے گئے ہیں، اُن پر ہی توجہ دیجیے۔جیو ٹی وی کے خلاف آپ ثبوت 'باغی ٹی وی' سے لے کر آئے ہیں، اس کو کیا ایک مذاق تصور نہ کیا جائے! یہ کون سا ٹی وی ہے؟ اور کہاں سے آن ائیر آتا ہے؟ اس کی کریڈی بیلٹی کیا ہے؟ کیا آر ایس ایف کے معیار پر یہ پورا اُترتا ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
چلیے، آپ زرداری صاحب اور مریم نواز صاحبہ کے انٹرویوز نہ دکھائیے، تاہم، جو دیگر تحفظات سامنے لائے گئے ہیں، اُن پر ہی توجہ دیجیے۔
ان میڈیا تنازعات کو حل کرنے کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کی جا رہی ہیں۔
الیکٹرانک میڈیا کے تنازعات: خصوصی عدالتیں کتنی موثر ہوں گی؟
 

فرقان احمد

محفلین
ان میڈیا تنازعات کو حل کرنے کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کی جا رہی ہیں۔
الیکٹرانک میڈیا کے تنازعات: خصوصی عدالتیں کتنی موثر ہوں گی؟
آپ کے دیے ہوئے اسی ربط سے اقتباس پیش خدمت ہے: پڑھیے اور سر جھکا لیجیے۔ :)

سینیئر صحافی اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سابق عہدے دار مظہر عباس نے سوال اٹھایا آخر حکومت پر تنقید کرتے ہی ٹی وی چینل آف ائیر کیوں ہو جاتے ہیں؟ اور اخبارات کے اشتہارات کیوں بند ہو جاتے ہیں؟

اس سلسلے میں انہوں نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کی نشریات کی بندش یا کیبل پر اس کے نمبرز کی تبدیلی اور روزنامہ ’اب تک‘ کے اشتہارات کے روکے جانے کی مثالیں دیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
سینیئر صحافی اور پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سابق عہدے دار مظہر عباس نے سوال اٹھایا آخر حکومت پر تنقید کرتے ہی ٹی وی چینل آف ائیر کیوں ہو جاتے ہیں؟ اور اخبارات کے اشتہارات کیوں بند ہو جاتے ہیں؟
اس سلسلے میں انہوں نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کی نشریات کی بندش یا کیبل پر اس کے نمبرز کی تبدیلی اور روزنامہ ’اب تک‘ کے اشتہارات کے روکے جانے کی مثالیں دیں۔
مظہر عباس غالبا جیو نیوز سے منسلک صحافی ہیں۔
مریم نواز اور زرداری کی تقاریر و انٹرویوز سنسر کئے جانے پر انہیں تکلیف نہیں ہوگی تو کسے ہوگی :)
اگر ان دو (سزا یافتہ مجرم اور زیر حراست و تفتیش ملزم) کے علاوہ کسی اور کے حکومت پہ تنقید کرنے پر چینل بند کیا گیا ہے تو بتائیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
مظہر عباس غالبا جیو نیوز سے منسلک صحافی ہیں۔
مریم نواز اور زرداری کی تقاریر و انٹرویوز سنسر کئے جانے پر انہیں تکلیف نہیں ہوگی تو کسے ہوگی :)
اگر ان دو (سزا یافتہ مجرم اور زیر حراست و تفتیش ملزم) کے علاوہ کسی اور کے حکومت پہ تنقید کرنے پر چینل بند کیا گیا ہے تو بتائیں۔
آپ ذرا مظہر عباس صاحب کا بیان دوبارہ دیکھیں۔ اُس میں مریم نواز اور زرداری صاحب کا ذکر نہیں ہے۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
اور اخبارات کے اشتہارات کیوں بند ہو جاتے ہیں؟
آج ہی آپ کے پسندیدہ ترین صحافی (لفافی) فرما رہے تھے کہ تحریک انصاف حکومت نے اپنے پہلے سال میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی دور کے پہلے سال سے زیادہ میڈیا اشتہارات دئے :)
 

فرقان احمد

محفلین
آج ہی آپ کے پسندیدہ ترین صحافی (لفافی) فرما رہے تھے کہ تحریک انصاف حکومت نے اپنے پہلے سال میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی دور کے پہلے سال سے زیادہ میڈیا اشتہارات دئے :)
اس پر آپ کے لیے خوش ہونے کا مقام ہے یا رونے کا؟ :)
 

جان

محفلین
سب مایا ہے۔ پی ٹی آئی خود ایک مذہب بن چکی ہے اور اس کے پیروکاروں کا عین رویہ وہی ہے جو معاشرے میں عام مذہبی شخصیات کا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اس پر آپ کے لیے خوش ہونے کا مقام ہے یا رونے کا؟ :)
لفافے کسی حال میں خوش نہیں ہیں۔
حکومت میڈیا اشتہارات میں کمی کردے تو: ہم لٹ گئے، برباد ہو گئے، آزادی صحافت پر حملہ ہے
حکومت لفافوں کا رونا دھونا دیکھ میڈیا اشتہارات بڑھا دے تو: تحریک انصاف نے اپنے وعدوں پر یوٹرن لے لیا
یعنی دونوں صورتوں میں ان کی آہ و بکا کم نہیں ہونے والی کیونکہ ان کا گاڈفادر جیل میں ہے :)
 

فرقان احمد

محفلین
لفافے کسی حال میں خوش نہیں ہیں۔
حکومت میڈیا اشتہارات میں کمی کردے تو: ہم لٹ گئے، برباد ہو گئے، آزادی صحافت پر حملہ ہے
حکومت لفافوں کا رونا دھونا دیکھ میڈیا اشتہارات بڑھا دے تو: تحریک انصاف نے اپنے وعدوں پر یوٹرن لے لیا :)
یعنی دونوں صورتوں میں ان کی آہ و بکا کم نہیں ہونے والی کیونکہ ان کا گاڈفادر جیل میں ہے :)
مالکان تک پیسے پہنچا کر ہی صحافیوں کی زبان بندی کروائی گئی ہے۔ آپ کتنے بھولے ہیں! :)
 

جاسم محمد

محفلین
سب مایا ہے۔ پی ٹی آئی خود ایک مذہب بن چکی ہے اور اس کے پیروکاروں کا عین رویہ وہی ہے جو معاشرے میں عام مذہبی شخصیات کا ہے۔
جذبات کو چھوڑ کر حقائق پر بات کریں۔ کیا نجم سیٹھی جیسے پرانے اور منجھے ہوئے "صحافی" کا پرائم ٹائم شو میں بیٹھ کر یہ بیان دینا بنتا تھا کہ وزیر اعظم کی طلاق ہونے والی ہے؟
اور جب اس من گھڑت بے بنیاد الزام پر وزیر اعظم کی طرف سے چینل کو نوٹس بھیجا گیاتو نجم سیٹھی کی دھمکی آمیز ٹویٹ آگئی کہ یہ آزادی صحافت پر حملہ ہے۔
 

جان

محفلین
لفافے کسی حال میں خوش نہیں ہیں۔
حکومت میڈیا اشتہارات میں کمی کردے تو: ہم لٹ گئے، برباد ہو گئے، آزادی صحافت پر حملہ ہے
حکومت لفافوں کا رونا دھونا دیکھ میڈیا اشتہارات بڑھا دے تو: تحریک انصاف نے اپنے وعدوں پر یوٹرن لے لیا
یعنی دونوں صورتوں میں ان کی آہ و بکا کم نہیں ہونے والی کیونکہ ان کا گاڈفادر جیل میں ہے :)
 

جاسم محمد

محفلین
مالکان تک پیسے پہنچا کر ہی صحافیوں کی زبان بندی کروائی گئی ہے۔ آپ کتنے بھولے ہیں! :)
تو آپ ہی بتائیں صحافیوں کا رونا دھونا کیسے بند کیا جائے؟
جب حکومت میڈیا مالکان کو اشتہارات نہیں دے رہی تھی تو یہ سڑکوں پر تھے۔ اب دے دیے ہیں تو یہ ابھی بھی سڑکوں پر ہی ہیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
تو آپ ہی بتائیں صحافیوں کا رونا دھونا کیسے بند کیا جائے؟
جب حکومت میڈیا مالکان کو اشتہارات نہیں دے رہی تھی تو یہ سڑکوں پر تھے۔ اب دے دیے ہیں تو یہ ابھی بھی سڑکوں پر ہی ہیں۔
صحافیوں کے مالکان کو حکومت نے اپنا ہم نوا بنا لیا ہے، کافی حد تک۔ مالکان نے کئی صحافیوں کی چھٹی کر دی تھی۔ اب وہ صحافی دربدر ہیں۔ کیا آپ ان صحافیوں کے رونے دھونے پر بھی پریشان ہیں؟ :)
 

جان

محفلین
جذبات کو چھوڑ کر حقائق پر بات کریں۔ کیا نجم سیٹھی جیسے پرانے اور منجھے ہوئے "صحافی" کا پرائم ٹائم شو میں بیٹھ کر یہ بیان دینا بنتا تھا کہ وزیر اعظم کی طلاق ہونے والی ہے؟
اور جب اس من گھڑت بے بنیاد الزام پر وزیر اعظم کی طرف سے چینل کو نوٹس بھیجا گیاتو نجم سیٹھی کی دھمکی آمیز ٹویٹ آگئی کہ یہ آزادی صحافت پر حملہ ہے۔
جذبات؟ یہ روش تو پی ٹی آئی علماء کی ہے، ریشنیلیٹی سے کوسوں دور۔
نواز شریف کے دور میں کتنے چینل بند ہوئے تھے یا نوٹس گیا تھا جب خان صاحب صبح شام نواز شریف کی ذات پہ حملے کرتے رہتے تھے؟ برطانیہ میں میڈیا نے اپنے ہی امریکی امبیسیڈر کی میلز پبلش کر دیں، کچھ ہوا میڈیا کو؟ سیاسی لیڈران کا کچھ بھی پرائیویٹ نہیں ہوتا، نئے وزیراعظم بورس جانسن کی گرل فرینڈ کو ہی دیکھ لیں۔ میڈیا نے کتنا ہائیلائیٹ کیا۔ کتنے نوٹس گئے وہاں؟
سچ تو یہ ہے آپ ریاست مدینہ میں خود کو تنقید سے بالاتر سمجھتے ہیں اور اختلاف برداشت کرنے کی سکت بالکل بھی نہیں آپ میں۔
 
Top