’سرکاری اشتہارات میں حکمرانوں کی تصاویر پر پابندی‘

بھارت میں سپریم کورٹ نے بدھ کو ایک فیصلے میں کہا ہے کہ سرکاری اشتہارات میں حکمراں جماعت کے رہنماؤں یا سرکردہ شخصیات کی تصاویر شائع نہیں کی جا سکتیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس دینے والوں کے پیسوں کو ’شخصیت پرستی یا شخصیت نوازی‘ کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔
عدالت عظمی نے کہا کہ ایسی تصاویر سے حکومت کی پالیسی کے بجائے غیر ضروری طور پر توجہ کسی فرد کی جانب منتقل ہو جاتی ہے اور اس سے شخصیت پرستی کی راہ ہموار ہوتی ہے۔
بہرحال سپریم کورٹ نے اس فیصلے سے تین لوگوں کو مستثنی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ بھارت کے وزیر اعظم، صدر اور چیف جسٹس کی تصاویر کا سرکاری اشتہارات میں استعمال ہو سکتا ہے۔
تاہم سپریم کورٹ نے کہا ہے ان کی تصاویر شائع کرنے سے قبل ان کی رضامندی لازمی ہے۔
 
Top