افتخار مغل یہ ہم جو چپ ہیں کوئی ماجرا نہیں کہتے - افتخار مغل

یہ ہم جو چپ ہیں کوئی ماجرا نہیں کہتے
ہمارے آنسوؤں سے پوچھ کیا نہیں کہتے

ہم ایسے سادہ طبیعت کہاں ملیں گے تمھیں
کہ لٹ لٹا کے بھی تم کو برا نہیں کہتے

وہ اور لوگ تھے جو تم کو تم سے مانگ گئے
ہم اور لوگ ہیں ، ہم مدعا نہیں کہتے

زبانِ حال سے کیوں اپنے دل کا حال کہیں
ہمارے شعر کوئی ان کہا نہیں کہتے

جو بد دعا کی طرح تلخ کر گیا ہے ہمیں
ہم اس کے باب میں بھی بد دعا نہیں کہتے​
افتخار مغل
 
Top