یہ ہاتھ کس کا ہے ٹھاکر

غازی عثمان

محفلین
20070327145311justice_mishadling_203.jpg


’معطل‘ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے ساتھ پولیس کی بدسلوکی کی انکوئری کرنے والے ٹرائبیونل کے سربراہ کو سارے دن کی کارروائی کے بعد بھی اس سوال کا جواب نہ مل سکا کہ جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بالوں سے کس نے پکڑ ا اور ان کے کوٹ کے بٹن کیسے ٹوٹے؟
اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل افتخار احمد نے کہا کہ ان کی اطلاعات کے مطابق کسی پولیس اہلکار نے چیف جسٹس کے ساتھ کوئی بدسلوکی نہیں کی ہے اور وہ تو صرف انہیں گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔

جب انسپکٹر جنرل کو اخبار میں چھپنے والی تصویر دکھائی گئی جس میں کسی اہلکار کا ہاتھ جسٹس افتخار کے سر پر ہے تو انسپکٹر جنرل کا موقف تھا کہ انہیں پتہ نہیں ہے کہ یہ ہاتھ کس کا ہے۔ انسپکٹر جنرل پولیس نے کہا کہ جب چیف جسٹس افتخار کو پیدل جانے سے روکا جا رہا تھا تو وہ اس موقع پر وہاں موجود تھے۔انسپکٹر جنرل پولیس کے مطابق تصویر میں نظر آنے والے ہاتھ سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ چیف جسٹس کے بال کھینچے جا رہے ہیں۔
اس موقع ہر ڈی ایس پی جمیل ہاشمی یہ کہہ کر رونے لگے کہ اس رپورٹ کی وجہ ان کی ساری دنیا میں بدنامی ہوئی اور اس کے بھائی بیرون ملک سے فون کر کے پوچھ رہے ہیں انہوں نے ملک کے چیف جسٹس کے ساتھ بدسلوکی کیوں کی؟۔ڈی ایس پی نے چیلنج کیا کہ اگر یہ ثابت ہو جائے کہ وہ چیف جسٹس افتخار کے سامنے آئے تو وہ ہر سزا کے لیے تیار ہیں۔
 
Top