اقبال یہ کون غزل خواں ہے پُر سوز و انشاط انگیز

یہ کون غزل خواں ہے پُر سوز و انشاط انگیز
اندیشئہ دانا کو کرتا ہے جنوں آمیز​
گو فقر بھی رکھتا ہے اندازِ ملوکانہ
ناپختہ ہے پرویزی، بے سلطنت پرویز​
اب حجرئہ صوفی میں وہ فقر نہیں باقی
خونِ دل شیراں ہو، جس فقر کی دستاویز​
اے حلقئہ درویشاں وہ مردِ خدا کیسا
ہو جس کے گریباں میں ہنگامئہ رستاخیز​
جو ذکر کی گرمی سے شعلے کی طرح روشن
جو فکر کی سرعت میں بجلی سے زیادہ تیز​
کرتی ہے ملوکیت آثارِ جنوں پیدا
اللہ کے نشتر میں تیمور ہو یا چنگیز​
یوں دادِ سخن مجھ کو دیتے ہیں عرق و پارس
یہ کافرِ ہندی ہے بے تیغ و سناں خونریز​
 

سید زبیر

محفلین
یہ کون غزل خواں ہے پُر سوز و انشاط انگیز​
اندیشئہ دانا کو کرتا ہے جنوں آمیز​
گو فقر بھی رکھتا ہے اندازِ ملوکانہ​
ناپختہ ہے پرویزی، بے سلطنت پرویز​
اب حجرئہ صوفی میں وہ فقر نہیں باقی​
خونِ دل شیراں ہو، جس فقر کی دستاویز​
اے حلقئہ درویشاں وہ مردِ خدا کیسا​
ہو جس کے گریباں میں ہنگامئہ رستاخیز​
جو ذکر کی گرمی سے شعلے کی طرح روشن​
جو فکر کی سرعت میں بجلی سے زیادہ تیز​
کرتی ہے ملوکیت آثارِ جنوں پیدا​
اللہ کے نشتر میں تیمور ہو یا چنگیز​
یوں دادِ سخن مجھ کو دیتے ہیں عرق و پارس​
یہ کافرِ ہندی ہے بے تیغ و سناں خونریز​

سرکار ! پیر و مرشد کا لاجواب کلام
زندہ باد سر! ہمیشہ خوش رہیں
 

طارق شاہ

محفلین
یہ کون غزل خواں ہے پُرسوز و نشاط انگیز
اندیشۂ دانا کو کرتا ہے جنُوں آمیز


گو فُقر بھی رکھتا ہے اندازِ ملوکانہ
ناپُختہ ہے پرویزی، بے سلطنتِ پرویز


اب حجرۂ صُوفی میں وہ فُقر نہیں باقی
خُونِ دلِ شیراں ہو، جس فُقر کی دستاویز


اے حلقۂ درویشاں وہ مردِ خُدا کیسا
ہو جس کے گریباں میں ہنگامۂ رستاخیز


جو ذکر کی گرمی سے شعلے کی طرح روشن
جو فکر کی سرعت میں بجلی سے زیادہ تیز


کرتی ہے ملوکیّت آثارِ جنُوں پیدا
اللہ کے نشتر میں تیمور ہو یا چنگیز


یوں دادِ سُخن مجھ کو دیتے ہیں عرق و پارس
یہ کافرِ ہندی ہے بے تیغ و سناں خونْریز

بہت خوب صاحب!
تشکّر شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں
 
Top