یہ دنیا جس میں تو ہے ، اور کیا ہے - آزاد گرداسپوری

یہ دنیا جس میں تو ہے ، اور کیا ہے
فریبِ رنگ و بو ہے ، اور کیا ہے

اسے پانے کی کوشش درحقیقت
خود اپنی جستجو ہے ، اور کیا ہے

تری دریا دلی کا نام ساقی
مرا خالی سبو ہے ، اور کیا ہے

سرِ بازار ہے نیلام جس کا
ہماری آبرو ہے ، اور کیا ہے

ہماری آرزوؤں کا مقدر
شکستِ آرزو ہے ، اور کیا ہے

چراغوں میں جو جلتا ہے ہمارے
غریبوں کا لہو ہے ، اور کیا ہے

جسے نکلا تھا کرکے قتل آزاد
وہی پھر روبرو ہے ، اور کیا ہے
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
تری دریا دلی کا نام ساقی​
مرا خالی سبو ہے ، اور کیا ہے​

چراغوں میں جو جلتا ہے ہمارے​
غریبوں کا لہو ہے ، اور کیا ہے​

عمدہ انتخاب۔۔۔ :)
 

سید زبیر

محفلین
خوش رہیں ، لاجواب کلام
ہماری آرزوؤں کا مقدر​
شکستِ آرزو ہے ، اور کیا ہے​
چراغوں میں جو جلتا ہے ہمارے​
غریبوں کا لہو ہے ، اور کیا ہے​
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
"چراغوں میں جو جلتا ہے ہمارے"
"غریبوں کا لہو ہے ، اور کیا ہے"
یہ تو ہمارے لیڈروں کے چراغوں کی بات ہو رہی ہے جناب!
بہرحال زبردست غزل کے لیے شکریہ
 
بہت عمدہ محسن صاحب۔ کیا رنگ بکھیرے ہیں شئیر کر کے۔ :thumbsup:
شکریہ نعمان:love:
"چراغوں میں جو جلتا ہے ہمارے"
"غریبوں کا لہو ہے ، اور کیا ہے"
یہ تو ہمارے لیڈروں کے چراغوں کی بات ہو رہی ہے جناب!
بہرحال زبردست غزل کے لیے شکریہ
ہماری طرف بھی یہی حال ہے انکل جی:(
 
Top