عباس تابش یہ بادلوں میں ستارے ابھرتے جاتے ہیں - عبّاس تابش

یہ بادلوں میں ستارے ابھرتے جاتے ہیں
کہ آسماں کو پرندے کترتے جاتے ہیں​

تمہارے شہر میں تہمت ہے زندہ رہنا بھی
جنہیں عزیز تھیں جانیں وہ مرتے جاتے ہیں

نہ جانے کب تمھیں فرصت ملے گی آنے کو
تمہارے آنے کے دن گزرتے جاتے ہیں

کہا تو یہ تھا کہ چھوڑیں انا کی مسند کو
مگر یہ لوگ تو دل سے اترتے جاتے ہیں

کہاں سے آئی ہے تابش یہ سر پھری آندھی
کہ جس قدر بھی دیئے تھے بکھرتے جاتے ہیں

عبّاس تابش​
 

طارق شاہ

محفلین
کہا تو یہ تھا، کہ چھوڑیں انا کی مسند کو
مگر یہ لوگ تو دل سے اُترتے جاتے ہیں

بہت ہی خوب، بہت بلیغ صاحب!
تشکّر انتخاب پیش کرنے کا
بہت خوش رہیں
 

سید زبیر

محفلین
کیا بات ہے
تمہارے شہر میں تہمت ہے زندہ رہنا بھی
جنہیں عزیز تھیں جانیں وہ مرتے جاتے ہیں
بہت عمدہ انتخاب
 
Top