یہ آپ کے باپ کا پیسہ ہے جو آپ معاف کر رہے ہیں یعنی 400 ارب روپے کی واپسی

جاسم محمد

محفلین
اب ذرا ان صحافیوں کے خلاف حکومتی دباؤ پر کی گئی انتقامی کارروائی جسٹیفائی کر کے بتائیں۔
دفاع صرف اس چیز کا کیا جا تا ہے جس کا دفاع کرنا بنتا ہے۔ ہم انصافین جیالے یا پٹواری نہیں جو خان صاحب کے غلط کاموں کا بھی دفاع کرتے پھریں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
پاکستان کے جسم میں بے شمار ناسور ہیں جن میں سے سب سے بڑا ناسور سیاسی گروہ بندی ( جتھہ بندی ) ہے اور یہی جتھ بندی کا تعصب آپ کو سیاست دانوں کی اندھی تقلید سکھاتا ہے جس کی وجہ سے اپنے لیڈر کی غلط بات کو بھی جسٹیفائی کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
"غلطی ہر سیاسی لیڈر کر سکتا ہے" اور اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ایسا نہیں ہے تو یقینا آپ اپنے سیاسی لیڈر کو مقدس و معصوم سمجھتے ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
دفاع صرف اس چیز کا کیا جا تا ہے جس کا دفاع کرنا بنتا ہے۔ ہم انصافین جیالے یا پٹواری نہیں جو خان صاحب کے غلط کاموں کا بھی دفاع کرتے پھریں۔
پھر وزیر اعظم عمران خان صاحب کب ان صحافیوں سے معذرت کریں گے اور ان کی حق تلفی کا مداوا کرنا چاہیں گے؟
 

جاسم محمد

محفلین
پھر وزیر اعظم عمران خان صاحب کب ان صحافیوں سے معذرت کریں گے اور ان کی حق تلفی کا مداوا کرنا چاہیں گے؟
خان صاحب کو لگتا ہے کہ صحافی ان پر بے جا تنقید کرتے ہیں۔ حالانکہ یہ وہی عمران خان ہیں جنہوں نے وزیر اعظم بننے کے چند ماہ بعد رؤف کلاسرا کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ سخت مصروفیت کے باوجود ان کا پروگرام باقاعدگی سے دیکھتا ہوں ۔ پھر ایسا کیا ہوا کہ خان صاحب اوران صحافیوں میں تلخیاں بڑھتی چلی گئیں؟ اس کا جواب آپ کو ان دو دھاگوں اور ایک پریس بریفنگ میں مل جائے گا جو کورونا وائرس کے اوائل میں ملک کے سینئر صحافیوں کے ساتھ رکھی گئی تھی۔
سال کی جھوٹی خبریں
'جمہوریت پسند خواتین صحافیوں کو زیادہ نشانہ بنایا جا رہا ہے'
 

الف نظامی

لائبریرین
جن کے باپ کا پیسہ تھا اور جنھوں نے اپنے دوستوں اور اے ٹی ایم مشینوں کو آدھی رقم بخش دی تھی انہوں نے ہی میڈیا کو تڑیاں لگاکر اس بات سے باز رکھا تھا۔

انہی کا قول ہے کہ آج پاکستان میں میڈیا اتنا آزاد ہے جتنا شاید برطانیہ میں بھی نہیں۔
ثابت ہوا کہ حکمران کوئی بھی ہو اپنی مرضی کی بولی بولنے والے میڈیا کو ہی پسند کرتا ہے۔

نیازی صاحب نے کبھی کہا تھا، "بے شرم آدمی! یہ تمہارے باپ کا پیسہ ہے؟"

ان کے ہر ہر جملے کی طرح یہ جملہ بھی خود ان پر پلٹ کر آیا۔ آج سارا پاکستان یہ کہہ رہا ہے، " بے شرم آدمی! یہ تمہارے باپ کا پیسہ ہے؟"
کہیں ایسا تو نہیں کہ اپوزیشن میں اپنی کہی ہوئی باتیں حکومت میں آنے کے بعد بھول جاتی ہیں؟
 

جاسم محمد

محفلین
ثابت ہوا کہ حکمران کوئی بھی ہو اپنی مرضی کی بولی بولنے والے میڈیا کو ہی پسند کرتا ہے۔


کہیں ایسا تو نہیں کہ اپوزیشن میں اپنی کہی ہوئی باتیں حکومت میں آنے کے بعد بھول جاتی ہیں؟

جائز تنقید سے کوئی نہیں روک رہا۔ گیس کمپنیوں کو ۲۰۰ ارب روپے معاف کرنے والا فیصلہ غلط تھا۔ میڈیا نے اسے اجاگر کیا۔ اپوزیشن اور عوام نے ساتھ دیا۔ نتیجتا حکومت نے آرڈیننس واپس لے لیا۔ اور یوں سپریم کورٹ کے فیصلہ تک انتظار کرکے قوم کو بڑے نقصان سے بچا لیا۔
پاکستان میں کورونا وائرس آیا۔ میڈیا، اپوزیشن اور عوام حکومت سے سخت لاک ڈاؤن کا مطالبہ کرتے رہے مگر حکومت نے اس کی جگہ سمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی کو اپنایا۔ نتیجتا کورونا وائرس کا ملک سے قریبا صفایا ہو گیا ہے اور معیشت بھی دیگر ممالک کے مقابلہ میں بہتر سمت میں چل پڑی۔
اس سے یہ سبق ملتا ہے کہ جیسے حکومت کا ہر فیصلہ ٹھیک نہیں ہوتا ویسے ہی حکومت کے ہر فیصلہ پر میڈیا، اپوزیشن اور عوام کی تنقید بھی ٹھیک نہیں ہوتی۔
 

الف نظامی

لائبریرین
حکومت جمہوری طرز عمل اپنائے اور یہ آمرانہ ذہنیت ختم کرے کہ تنقید پر تکلیف ہوئی تو صحافیوں کو میڈیا ہاؤسز سے نکلوا دیا۔ یہ پاکستان ہے آمرستان نہیں۔
وزیراعظم کو معافی مانگنی چاہیے اور معذرت کے ساتھ ساتھ صحافیوں کو بحال کرنا چاہیے۔
 

جاسم محمد

محفلین
حکومت جمہوری طرز عمل اپنائے اور یہ آمرانہ ذہنیت ختم کرے کہ تنقید پر تکلیف ہوئی تو صحافیوں کو میڈیا ہاؤسز سے نکلوا دیا۔ یہ پاکستان ہے آمرستان نہیں۔
وزیراعظم کو معافی مانگنی چاہیے اور معذرت کے ساتھ ساتھ صحافیوں کو بحال کرنا چاہیے۔
اگر کسی صحافی کو ناحق نکالا گیا ہے تو وہ استدعا لے کر عدالت جائے اور اپنے آپ کو بحال کر وا لے۔ یہ حکومت تو اتنی کمزور ہے کہ حال ہی میں جب سب سے زیادہ جعلی خبریں چلانے والے چینل ۲۴ نیوز کا لائسنس معطل کیا گیا۔ تو لاہور ہائی کورٹ نے فورا سے پہلے کاروائی کرتے ہوئے چینل کا لائسنس بحال کر دیا۔
پیمرا کی جانب سے لائسنس معطلی کے بعد ۲۴ نیوز کو تالے لگ گئے
LHC restores license for Channel-24 to resume transmission
جبکہ سابق حکومتوں میں یہی نیوز چینلز حکومتی کاروائی پر طویل عرصہ بند رہے ہیں۔ جیو نیوز کے بارہ میں تو ایک ن لیگی حکومتی وزیر نے میڈیا پر آکر یہاں تک کہہ دیا کہ انہوں نے اس چینل کیخلاف “غداری” کے ثبوت دیکھیں ہیں۔ اور یہ وہ چینل ہے جو سب سے زیادہ ن لیگ کے حق میں رپورٹنگ کرتا ہے :)
 

جاسم محمد

محفلین
سوال گندم جواب ربوہ
اچھا پوری تفصیل سن لیں۔ رؤف کلاسرا اور عامر متین کو چینل سے نکالے جانے کا معاملہ میرے سامنے کا ہے۔ GIDC سکینڈل کے بعد بھی یہ دونوں اپنا پروگرام کرتے رہے ہیں۔ لیکن پھر ایک روز عامر متین کی وفاقی وزیر عمر ایوب سے ٹویٹر پر سخت لڑائی ہو گئی۔ جس کے بعد ان کو کام سے نکال دیا گیا۔ عمر ایوب کون ہے اور کس کا بندہ ہے یہ مجھ سے بہتر آپ خود جانتے ہیں
اس لئے اس گیس سرچارج معاملہ کو اپنی جاب چھوٹ جانے سے جوڑنا غلط ہے۔ ان کو عمر ایوب سے نوک جھونک پر نکالا گیا تھا
 
آخری تدوین:
Top