یہاں تیرا گماں ہے اور ہم ہیں ۔۔۔ برائے اصلاح

شاہد شاہنواز

لائبریرین
معذرت خواہ ہوں کیونکہ جس چیز کو آپ پالش کہہ رہے ہیں، مجھے معلوم نہیں وہ ہوتی کیا ہے۔ شاعری کے فن سے زیادہ شعر کی پہچان ہونا ضروری ہے۔ صرف ایک بات واضح ہوتی ہے، وہ ہے تحیر، تجسس اور تاثر کی کمی۔ اور بحیثیت مجموعی شعریت کی کمی جس کی طرف آپ اشارہ فرما چکے۔ اس غزل کا مقصد صرف اس بحر کو ’’پکڑنا‘‘ تھا کیونکہ اس سے پہلے بھی میں نے خاصی کوشش کی ہے، اس بحر میں شعر نہیں لکھ پا رہا تھا، جبکہ کبھی کبھار میں خود کو گھسیٹ کر اسی بحر میں لکھنے پر مجبور کرتا ہوں جس میں لکھنا مشکل لگے۔
سو جو بحر کو ’’پکڑنے‘‘ والی بات تھی، وہ تو پوری ہوئی۔ مزید خیالات تو ’’پکتے‘‘ ہی رہتے ہیں۔ اظہار خیال ہر بار بہترین نہیں ہوسکتا۔ کبھی کبھی صرف ’’اچھا‘‘یا ’’قابل قبول‘‘ بھی ’’داغ‘‘ دیاجاتا ہے۔ سو اب اس ’’داغ‘‘ کو مزید گہرانہیں کرتے۔ بے حد شکریہ۔۔۔
 
Top