محمل ابراہیم
لائبریرین
ہم ایسے اہلِ نظر کو ثبوتِ حق کے لئے
اگر رسول نہ ہوتے تو صبح کافی تھی
جوش ملیح آبادی
اگر رسول نہ ہوتے تو صبح کافی تھی
جوش ملیح آبادی
پوری غزل؟
واہ بہت عمدہ
مرے خدا مجھے اتنا تو معتبر کردے-افتخار عارف
مرے خدا مجھے اتنا تو معتبر کردے
میں جس مکان میں رہتا ہوں اسکو گھر کردے
یہ روشنی کہ تعاقب میں بھاگتا ہوا دن
جو تھک گیا ہے تو اب اسکو مختصر کردے
میں زندگی کی دعا مانگنے لگا ہوں بہت
جو ہو سکے تو دعاوں کو بے اثر کردے
ستارہ سحری ڈوبنے کو آیا ہے
ذرا کوئی مرے سورج کو باخبر کردے
قبیلہ وار کمانیں کڑکنے والی ہیں
مرے لہو کی گواہی مجھے نڈر کردے
میں اپنے خواب سے کٹ کر جیوں تو میرا خدا
اجاڑ دے میری مٹی کو در بدر کردے
مری زمین میرا آخری حوالہ ہے
سو میں رہوں نہ رہوں اسکو بارور کردے
نوازش ،کرم ، شکریہ،واہ بہت عمدہ
نور کیسی ہیں ؟واہ بہت عمدہ
وہ اشک بن کے مری چشم تر میں رہتا ہے
عجیب شخص ہے پانی کے گھر میں رہتا ہے
(بسمل صابری)
وہی ستارہ شب غم کا اک ستارہ ہےوہ اشک بن کے مری چشم تر میں رہتا ہے
عجیب شخص ہے پانی کے گھر میں رہتا ہے
(بسمل صابری)
اللہ پاک کا لاکھ شکر ہے کہ بُہت اچھی ہُوں اور بَخیریت ہُوں ...........نور کیسی ہیں ؟
اللہ سلامت رکھے خوش رہیے۔
معراج تکلم ہے خموشی مری بسملؔوہ اشک بن کے مری چشم تر میں رہتا ہے
عجیب شخص ہے پانی کے گھر میں رہتا ہے
(بسمل صابری)
شکر الحمد للہ بہت اچھی ہیں یہ تو ہمیں پہلے سے پتہ ہے ۔ بخیریت ہیں اسکی تقویت ہوئی۔۔۔۔اب پتہ چلا کہ شرارتی بھی ہیںاللہ پاک کا لاکھ شکر ہے کہ بُہت اچھی ہُوں اور بَخیریت ہُوں ...........
سُنا ہے شہر بھر میں سناٹا ہے اور ویران صدیوں تلے پڑا یہ دل میرا پکار رہا ہے صنم آشنا کو
ہم بھی دریا ہیں، ہمیں اپنا ہنر معلوم ہے!!!!!!اللہ پاک کا لاکھ شکر ہے کہ بُہت اچھی ہُوں اور بَخیریت ہُوں ...........
سُنا ہے شہر بھر میں سناٹا ہے اور ویران صدیوں تلے پڑا یہ دل میرا پکار رہا ہے صنم آشنا کو
شکر الحمد للہ بہت اچھی ہیں یہ تو ہمیں پہلے سے پتہ ہے ۔ بخیریت ہیں اسکی تقویت ہوئی۔۔۔۔اب پتہ چلا کہ شرارتی بھی ہیں
بہت اچھی لگی برجستگی آپ کی ،شکر الحمد للہ آپ کو دیکھ دل شاد ہوا۔یہ شرارت بھی برجستہ ہوئی آپ کو دیکھ کے
آپ سنائیں کیسی ہیں؟ بسمل شاعر کا تعارف بھی کرادیجیے
بسمل صابری کا نامِنامی بھی خاص اہمیت رکھتا ہے جن کا شعری سفر نصف صدی پر محیط ہے۔ وہ دنیائےاردو میں اپنی ایک شعری پہچان رکھتی ہیں اور پاک بھارت کی ہر دل عزیزشاعرہ ہیں ہم نے جب اُن کے شعری مجموعہ ’’پانی کا گھر‘‘ اور ’’روشنیوں کےرنگ‘‘ کا مطالعہ کیا تو ہمیں اُن کے شعری مزاج میں روایت اور جدت کا حسیں امتزاج نظر آیا اُن کے اوّلین شعری مجموعہ ’’پانی کا گھر‘‘ جو 1998ء میںمنصہ شہود پر آیا جس نے بے پناہ داد و تحسین کی دولت سمیٹی۔ 2008ء میں اسکا دوسرا ایڈیشن چھپا اس مجموعے کا یہ شعر اتنا مقبول ہوا کہ زباں زدِ عامہو گیا ؎یہ شرارت بھی برجستہ ہوئی آپ کو دیکھ کے
آپ سنائیں کیسی ہیں؟ بسمل شاعر کا تعارف بھی کرادیجیے
یہ شرارت بھی برجستہ ہوئی آپ کو دیکھ کے
آپ سنائیں کیسی ہیں؟ بسمل شاعر کا تعارف بھی کرادیجیے
بہت اچھی لگی برجستگی آپ کی ،شکر الحمد للہ آپ کو دکھ دل شاد ہوگیا۔
ستم تو یہ ہے کہ ظالم سخن شناس نہیں
ماشاء اللہاپنا اک شعر آپکی نذر
مداوا زخمِ دل کا ہوگا بھی کیسے
کہ زخموں سے ہونے لگی ہے محبت